کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
ایک عرصے کے بعد ایک چھوٹی بحر کی غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔
فاعلن فاعلن مفاعیلن
اساتذہء کِرام بطور خاص
جناب الف عین صاحب،
احباب محفل اور تمام دوستوں سے اصلاح ، توجہ اور رہنمائی کی درخواست ہے۔
ایک عرصے کے بعد ایک چھوٹی بحر کی غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔
فاعلن فاعلن مفاعیلن
اساتذہء کِرام بطور خاص
جناب الف عین صاحب،
احباب محفل اور تمام دوستوں سے اصلاح ، توجہ اور رہنمائی کی درخواست ہے۔
*******............********............********
0. دُکھتے دل میں کَسک رَواں رکھتے
تِشنہ وعدوں کا گر بَیاں رکھتے
1. تیری نظروں کی ہی امانت تھا
دل بچا کر بتا کہاں رکھتے ؟
2. اتنی نزدیکیوں سے کیا پایا ؟
کچھ تَو رشتوں میں دُوریاں رکھتے
3. قوّتِ جاذبہ تھی اِس دل میں
ورنہ دریائے غم کہاں رکھتے
4. شامِ غم کی ہَوا کے دامن میں
تیری یادوں کی دھجّیاں رکھتے
5. تیرے متوالے دَار پر کھنچ کر
تیری انگڑائی جاوداں رکھتے
6. کاش، ثمرِ بہشت لب، رُخ پر
جاں فِزائی کے کچھ نشاں رکھتے
7. تیری یادوں کو ہی مٹا ڈالا
ذہن میں واہمہ کہاں رکھتے
8. باندھتے حَوصلہ یُوں بَچوں کا
خواب دِکھلا تے ،کَہکَشاں رکھتے!
9. اور خوابوں کے اُس سفینے میں
شوق و مِحنت کے بادباں رکھتے
10. اُن کے دل کے نِگارخانے میں
بحرِ اِمکان بےکَراں رکھتے
11. سِلسلے ختم اب کئے کاشف
کتنی رِشتوں میں تِلخِیاں رکھتے؟
سیّد کاشف
*******............********............********
0. دُکھتے دل میں کَسک رَواں رکھتے
تِشنہ وعدوں کا گر بَیاں رکھتے
1. تیری نظروں کی ہی امانت تھا
دل بچا کر بتا کہاں رکھتے ؟
2. اتنی نزدیکیوں سے کیا پایا ؟
کچھ تَو رشتوں میں دُوریاں رکھتے
3. قوّتِ جاذبہ تھی اِس دل میں
ورنہ دریائے غم کہاں رکھتے
4. شامِ غم کی ہَوا کے دامن میں
تیری یادوں کی دھجّیاں رکھتے
5. تیرے متوالے دَار پر کھنچ کر
تیری انگڑائی جاوداں رکھتے
6. کاش، ثمرِ بہشت لب، رُخ پر
جاں فِزائی کے کچھ نشاں رکھتے
7. تیری یادوں کو ہی مٹا ڈالا
ذہن میں واہمہ کہاں رکھتے
8. باندھتے حَوصلہ یُوں بَچوں کا
خواب دِکھلا تے ،کَہکَشاں رکھتے!
9. اور خوابوں کے اُس سفینے میں
شوق و مِحنت کے بادباں رکھتے
10. اُن کے دل کے نِگارخانے میں
بحرِ اِمکان بےکَراں رکھتے
11. سِلسلے ختم اب کئے کاشف
کتنی رِشتوں میں تِلخِیاں رکھتے؟
سیّد کاشف
*******............********............********