قہقوں کی بہار : مجموعہ لطائف

Wasiq Khan

محفلین
اس دھاگے میں تمام لطائف کو جمع کرکے آپ سب کے لئے پیش کروں گا۔ان شاء اللہ
۔۔۔
ایک سائیکل سوار کسی محلے سے گزر رہا تھا کہ اچانک ایک بچہ سائیکل کی زد میں آ گیا اور زور زور سے رونے لگا ،سائیکل سوار نے اسے جلدی سے بیس روپے دئیے اور اسے چپ کروانے لگا،بچہ فوراٌ چپ ہو گیا اور بولا:“انکل آپ پھر کب آئیں گے؟؟؟“
 

Wasiq Khan

محفلین
بھکاری ایک شخص سے:خدا کے نام پر ایک روپیہ دو جو مانگو گے دوں گا، اس شخص نے ایک روپیہ دے دیا-
بھکاری بولا: مانگ اب کیا مانگتا ہے-
اس شخص نے کہا : مجھے میرا روپیہ واپس کردو-
 

Wasiq Khan

محفلین
ایک شاگرد امتحان ہال میں بیٹھا پرچہ دیکھ رہا تھا۔
استاد نے پوچھا: کیوں بھئی کیا پرچہ مشکل ہے۔
شاگرد نے کہا: پرچہ تو مشکل نہیں، مگر میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اس سوال کا جواب میری کس جیب میں ہے۔
 

Wasiq Khan

محفلین
بچہ چائینیز سے، کیا تم امریکن ہو۔
چائینیز، نہیں میں چائنیز ہوں۔
بچہ، نہیں تم امریکن ہو۔
چائینیز غصے سے، ہاں ہاں میں امریکن ہوں۔
بچہ، لیکن لگتے تو چائینیز ہو۔
 

Wasiq Khan

محفلین
ایک کسان کا بیٹا پڑھ لکھ کر دوسرے ملک چلا گیا۔ کچھ دن بعد اس نے اپنے گاوں خط لکھا اور کہا کہ میری فیملی کو یہاں بھیج دیں۔کسان کو فیملی کا مطلب نہیں پتہ تھا۔
کئی لوگوں سے پوچھا،آخر ایک شخص نے فیملی کا مطلب رضائی بتایا۔ کسان نے اپنے بیٹے کو خط لکھا:”تمہاری فیملی کو چوہے کھا گئے ہیں،وہاں سے نئی فیملی خرید لو۔”
 

Wasiq Khan

محفلین
ایک عورت کے گھر گیس کا بل50000 آگیا


وہ گیس کے دفتر گئی اور آفیسر سے بولی

نے توسی مینوں اے دسو

اے دوزخ نو پیپ میرے گھروں جاندا اے
 

Wasiq Khan

محفلین
ایک دن ایک باپ اپنے گھر آیا تو اسے ٹیبل پر اپنے سترہ سالہ بیٹے کی طرف سے ایک خط ملا
پیارے ڈیڈی: میں آپ کو صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے اپنی زندگی کا پیار تلاش کر لیا ہے۔ اور میں اب اس کے ساتھ گھر سے بھاگ رہا ہوں۔ وہ ایک بتیس سالہ بیوہ ہے، آپ اسے جانتے ہی ہیں کہ وہ ایک شاندار شخصیت کی حامل عورت ہے۔…اگر آپ اس کی شراب نوشی اور اس کے کوکین کے نشے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ تو میرا خیال ہے کہ آپ اس کا ...برا محسوس نہیں کریں گے۔ لیکن ابا جی میں نے آپ کی الماری سے چار لاکهه روپے لیئے ہیں۔ ان سے میں ایک ہیروں کا سیٹ اس کے لئے خریدنا چاہتا ہوں ۔ ہم دونوں اس کی ایڈز کی بیماری کے علاج کے لئے بھی بہت تگ و دو کر رہے ہیں۔ اسے کسی کی مدد کی ضرورت تھی اس لیے مجھے یقین ہے کہ میں اس کا پورا پورا خیال رکھ سکتا ہوں۔ ہم اس کے ذاتی شراب خانے میں رہیں گے، وہ ڈانس کیا کرے گی اور ہمارے گھر چلانے کے لئے پیسے کمایا کرے گی۔ میں اگرچہ ابھی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے بہت چھوٹا ہوں لیکن فکر نہ کیجئے گا ہم گزارہ کر ہی لیں گے۔
°°°°°°°°°°°°°°° آپ کا پیارا بیٹا °°°°°°°°°°°°°°°

آخر میں لکھا ہوا تھا یہ اوپر کی ساری تحریر میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اگر آپ مجھے تلاش کرنا چاہتے ہیں تو میں اوپر اپنے کمرے میں موجود ہوں۔ میں آپ کو صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ دنیا میں اس سے بہت بدتر حالات ہو سکتے ہیں۔ جتنے میرے فیل ہونے کے اس رپورٹ کارڈ پر درج ہیں جو آپ کے دراز میں رکھا ہے۔
 

Wasiq Khan

محفلین
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﭼﮍﯾﺎ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺷﯿﺮ ﺑﮩﺖ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﺳﮯ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﮐﺎ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﺳﯿﺮ ﮔﻮﺷﺖ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﺰﯾﺪ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﺍﺳﮯ ﮐﮩﮧ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﮩﻨﮕﺎﺋﯽ ﺑﮩﺖ ﮨﮯ۔ ﺍﺗﻨﮯ ﺳﮯ ﮨﯽ ﮐﺎﻡ ﭼﻼﺋﻮ
ﺟﺐ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﺩﺑﺌﯽ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﺟﺎﻧﻮﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮐﺎ ﻣﻨﺼﻮﺑﮧ ﻓﺎﺋﻨﻞ ﮨﻮ
ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺷﯿﺮ ﮐﻮ ﺩﺑﺌﯽ ﭨﺮﺍﻧﺴﻔﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻨﺘﺤﺐ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ﮔﯿﺎ۔ ﻭﮦ ﺷﯿﺮ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ ﻗﺒﻮﻝ ﮨﻮ ﮔﺌﯿﮟ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﺏ ﺻﺎﻑ ﺳﺘﮭﺮﺍ چڑیا گھر، ﺍﮮ ﺳﯽ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﭧ ﺑﮭﺮ ﮐﮭﺎنا ﻣﻠﮯ ﮔﺎ۔
ﺩﺑﺌﯽ ﭘﮩﻨﭽﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﭘﮩﻠﮯ ﺩﻥ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﮩﺘﺎﺋﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﮩﺎﺭﺕ ﺳﮯ ﺳﯿﻠﮉ ﺗﮭﯿﻼ ﻣﻼ۔ ﺷﯿﺮ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺵ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﺗﮭﯿﻼ ﮐﮭﻮﻝ ﺩﯾﺎ۔ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺻﺮﻑ ﭼﻨﺪ ﮐﯿﻠﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺷﯿﺮ ﺑﮩﺖ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﺍ۔ ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﮧ ﺷﺎﯾﺪ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺗﮭﯿﻼ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺁ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﯿﻠﮯ ﮐﮭﺎﺋﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺷﮑﺮ ﺍﺩﺍ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺳﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﮔﻠﮯ ﺩﻥ ﭘﮭﺮ ﻭﮨﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﻮﺋﯽ۔ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺗﮭﯿﻼ ﮐﮭﻮﻟﻨﮯ ﭘﺮ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﮯ ﮐﯿﻠﮯ ﻧﮑﻠﮯ ﺷﯿﺮ ﮐﺎ خون ﮐﮭﻮﻝ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﺱ ﮈﻟﯿﻮﺭﯼ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﭘﺮ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﻏﺼﮧ ﺁ ﮔﯿﺎ۔ ﺑﻮﻟﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﻞ ﺁ ﻟﯿﻨﮯ ﺩﻭ ﺍﺱ ﮈﻟﯿﻮﺭﯼ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﻤﭧ ﻟﻮﮞ ﮔﺎ۔
ﺍﮔﻠﮯ ﺩﻥ ﭘﮭﺮ ﮈﻟﯿﻮﺭﯼ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﺷﯿﺮ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺭﻭﮎ ﻟﯿﺎ۔ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﭘﯿﮑﭧ ﮐﮭﻮﻻ۔ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﮯ ﭘﮭﺮ ﮐﯿﻠﮯ ﻧﮑﻠﮯ۔ ﺷﯿﺮ ﻧﮯ ﮈﻟﯿﻮﺭﯼ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﮐﻮ ﺑﮩﺖ ﻏﺼﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﻢ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﭘﺘﮧ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺷﯿﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﮭﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺭﻭﺯ ﻏﻠﻂ ﮐﯿﻠﻮﮞ ﮐﺎ ﭘﯿﮑﭧ ﺩﮮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﻮ۔ ﮈﻟﯿﻮﺭﯼ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﺑﺎﺕ ﺳﻨﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﺖ ﻧﺮﻡ ﺍﻭﺭ ﭘﺮﺳﮑﻮﻥ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﻮﻻ۔ "ﺳﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺟﻨﮕﻞ ﮐﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮨﯿﮟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ﻟﯿﮑﻦ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ﻣﻌزﺭﺕﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺁﭖ ﮐﻮ ﯾﮩﺎﮞ ﺑﻨﺪﺭ ﮐﮯ ﻭﯾﺰﮮ ﭘﺮﻻﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔
 

Wasiq Khan

محفلین
“ایک شخص نے بھکاری سے پوچھا۔“کیا تم نے بھیک مانگنے کے لیئے بھی اصول بنا رکھے ہیں؟“
“بلکل ہمارے اصول ہیں۔“بھکاری نے فخر سے کہا۔“ہر وقت مانگو۔۔۔۔۔۔۔۔ہر کسی سے مانگو۔“
 

شمشاد

لائبریرین
باپ بیٹا گاڑی میں جا رہے تھے۔ باپ گاڑی چلا رہا تھا اور بیٹا ساتھ میں بیٹھا بار بار پہلو بدل رہا تھا کیونکہ باپ گاڑی کو بہت آہستہ چلا رہا تھا۔

سڑک پر گزرتے ہوئے اچانک گلی سے ایک سائیکل سوار بچہ گاڑی کے آگے آ گیا۔ باپ نے جلدی سے بریک لگائی۔ یوں حادثہ ہونے سے بچت ہو گئ۔

باپ نے اپنے بیٹے سے کہا، "دیکھا میں گاڑی کو آہستہ چلا رہا تھا اس لیے حادثہ ہونے سے بچ گئے۔ میری جگہ اگر تم گاڑی چلا رہے ہوتے تو یقیناً حادثہ ہو جاتا۔"

بیٹے نے کہا، " ڈیڈ اگر میں گاڑی چلا رہا ہوتا تو ایک گھنٹہ پہلے یہاں سے گزر چکا ہوتا۔"
 

Wasiq Khan

محفلین
ﺍﯾﮏ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ
"ﺍﮔﺮ ﮐﻮﻟﻤﺒﺲ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﮐﺒﮭﯽ
ﺍﻣﺮﯾﮑﺎ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﻧﮧ ﮐﺮ ﭘﺎﺗﺎ
ﮨﺎﺋﯿﮟ ۔ ۔۔۔ ﻭﮦ ﮐﯿﻮﮞ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺕ ﺳﮯ
ﭘﻮﭼﮭﺎ
ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﮐﮧ۔۔۔ ۔ ﺍﻥ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﻧﺎﺻﺤﺎﻧﮧ
ﺍﻧﺪﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺑﺘﺎﯾﺎ، ﮐﻮﻟﻤﺒﺲ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ
ﻧﮩﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ:
ﮐﮩﺎﮞ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ؟۔۔۔ ۔
ﮐﯿﻮﮞ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ؟۔۔۔ ۔
ﮐﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ؟۔۔۔ ۔۔
ﻭﺍﭘﺲ ﮐﺐ ﺁﺅ ﮔﮯ؟۔۔۔ ۔۔۔
ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﮯ ﭼﻠﻮ ﻧﺎ۔۔۔ ۔
ﮔﮭﺮ ﺭﮦ ﮐﺮ ﮨﯽ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﮐﺮﻟﻮ۔۔۔ ۔
ﭼﻠﻮ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻣﯽ ﮐﻮ ﮨﯽ ﻟﮯ ﺟﺎﺅ۔۔۔
ﺍﭼﮭﺎ، ﻣﯿﺮﮮ ﻟﯿﮯ ﮐﯿﺎ ﻻﺅ ﮔﮯ؟۔۔۔ ۔
ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﻓﻮﻥ ﺿﺮﻭﺭ ﮐﺮﻧﺎ۔۔۔ ۔
ﺍﻭﺭ ﮨﺎﮞ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﭘﺮ ﭼﯿﻨﯽ ﻟﯿﺘﮯ ﺁﻧﺎ۔
 

Wasiq Khan

محفلین
سردار: تم بائیک اتنی تیز کیوں چلا رہے ہو؟
پٹھان: یہ خط ارجنٹ دینا ہے
سردار: کہاں؟
پٹھان: ابھی ایڈریس دیکھنے کا ٹائم نہیں ہے
سردار: او-کے گو فاسٹ
 

Wasiq Khan

محفلین
یہ ایک ڈراؤنی کہانی ہے
اگر ہمت ہے تو پڑھو۔
ایک دفعہ ایک بھیانک بوڑھا تیز بارش میں ، ہاتھ میں پکڑی ہوئی کتابیں بیچ رہا تھا۔
ایک آدمی اس سے خریدنے آیا۔
بوڑھے نے 300 روپے میں ایک کتاب بیچی۔
اور کہا:
کتاب کا آخری صفحہ نہ کھولنا ۔۔۔۔
ورنہ۔۔۔۔۔
پچھتاؤ گے۔
اس آدمی نے پوری کتاب ڈرتے ہوئے پڑھی
سوائے
اس آخری صفحے کے۔
ایک دن
تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوکر اس نے ڈرتے ہوئے آخری صفحہ کھولا
اور
اس کو بری طرح جھٹکا لگا۔
اس پہ لکھا تھا:
*
*
*
*
*
*
×
*
قیمت: 30 روپے ۔
 

Wasiq Khan

محفلین
ایک آدمی ریلوے میں بھرتی ہونے کے لئے انٹرویو دینے گیا
“فرض کرو دو ٹرینیں برق رفتاری سے آمنے سامنے سے آرہی ہیں ۔ تو ایسے میں آپ کیا کرینگے؟“
پہلا سوال پوچھا گیا۔
“میں خطرے کا سگنل دونگا۔“امیدوار نے اعتماد سے جواب دیا۔
“اگر سگنل کام نہ کرے تو ؟“ اگلا سوال آیا۔
“میں لالٹین سے کام لوں گا جناب!“امیدوار نے اسی اعتماد سے جواب دیا۔
“اگر لالٹین میسر نہ ہو تو؟“ایک اور حجت بھرا سوال ہوا۔
“تو پھر جناب میں اپنے چھوٹے بھائی کو بلا لاؤں گا۔“امیدوار نے چند لمحے سوچنے کے بعد کہا۔
“لیکن وہ کیا کرے گا؟“اب کے حیرت بھرا سوال ہوا۔
“اس نے کبھی ٹرین کی ٹکر نہیں دیکھی نا۔“امیدوار نے سادگی سے جواب دیا۔
 

Wasiq Khan

محفلین
پہلا دوست: ایک بار افریقہ کے جنگل میں مجھے اور میری بیوی کو آدم خور قبائیلوں نے گھیر لیا ۔
ان کے سردار نے مجھے دیکھ کر کہا کہ وہ چالیس سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو نہیں کھاتا ۔
دوسرا دوست: اچھا پھر؟
پہلا دوست: پھر کیا یہ زندگی میں پہلا موقع تھا جب میری بیوی نے اپنی عمر کے بارے میں سچ بولا ۔
 
Top