لاتقنطو من رحمت اللہ

جب پریشانیوں کی گرہیں کھولتے کھولتے ذہن کی انگلیون کی پوریں دکھنے لگتی ہیں۔ جب سوچ کے سارے در کھول کھول کے تھک جاتی ہوں مگر کہیں سے تازہ ہوا کا جھونکا من کے اندر نہیں آنے پاتا۔ جب بےبسی کےبادل گھنگھور گھٹائیں بن کر چھانے لگتے ہیں۔جب ناامیدی کی دھوپ کی گرمی روح کے من کو جھلسانے لگتی ہے۔
اور جب
کوشش کا ہر اختیار آزما کر
ہمت کے سارے فرض نبھا کر
دعائیں جب " کُن " کا در کھٹکھٹا کھٹکھٹا کر ۔۔۔ تھک کر وہیں بیٹھ جاتی ہیں !
تو پھر میں سوچ اورکوشش کے گھوڑے کی لگام کھینچ دیتی ہوں اور اسکا رخ موڑ دیتی ہوں.....
کچھ باتیں تقدیر پہ چھوڑ دیتی ہوں۔۔
اپنا سب کچھ اس "رب " پر چھوڑ دیتی ہوں،
جس کے ہاتھ میری تقدیر کی ڈور ہے۔
(دعا دیجیئے،دعالیجیئے)
دعا کی طلبگار۔۔۔۔۔۔ا م عبدالوھاب
 

سیما علی

لائبریرین
جب پریشانیوں کی گرہیں کھولتے کھولتے ذہن کی انگلیون کی پوریں دکھنے لگتی ہیں۔ جب سوچ کے سارے در کھول کھول کے تھک جاتی ہوں مگر کہیں سے تازہ ہوا کا جھونکا من کے اندر نہیں آنے پاتا۔ جب بےبسی کےبادل گھنگھور گھٹائیں بن کر چھانے لگتے ہیں۔جب ناامیدی کی دھوپ کی گرمی روح کے من کو جھلسانے لگتی ہے۔
اور جب
کوشش کا ہر اختیار آزما کر
ہمت کے سارے فرض نبھا کر
دعائیں جب " کُن " کا در کھٹکھٹا کھٹکھٹا کر ۔۔۔ تھک کر وہیں بیٹھ جاتی ہیں !
تو پھر میں سوچ اورکوشش کے گھوڑے کی لگام کھینچ دیتی ہوں اور اسکا رخ موڑ دیتی ہوں.....
کچھ باتیں تقدیر پہ چھوڑ دیتی ہوں۔۔
اپنا سب کچھ اس "رب " پر چھوڑ دیتی ہوں،
جس کے ہاتھ میری تقدیر کی ڈور ہے۔
(دعا دیجیئے،دعالیجیئے)
دعا کی طلبگار۔۔۔۔۔۔ا م عبدالوھاب
ا م عبدالوھاب!!!!
بہت خوب صورت تحریر۔۔۔
بہت ساری دعائیں ۔۔۔۔
 

ام اویس

محفلین
جب پریشانیوں کی گرہیں کھولتے کھولتے ذہن کی انگلیون کی پوریں دکھنے لگتی ہیں۔ جب سوچ کے سارے در کھول کھول کے تھک جاتی ہوں مگر کہیں سے تازہ ہوا کا جھونکا من کے اندر نہیں آنے پاتا۔ جب بےبسی کےبادل گھنگھور گھٹائیں بن کر چھانے لگتے ہیں۔جب ناامیدی کی دھوپ کی گرمی روح کے من کو جھلسانے لگتی ہے۔
اور جب
کوشش کا ہر اختیار آزما کر
ہمت کے سارے فرض نبھا کر
دعائیں جب " کُن " کا در کھٹکھٹا کھٹکھٹا کر ۔۔۔ تھک کر وہیں بیٹھ جاتی ہیں !
تو پھر میں سوچ اورکوشش کے گھوڑے کی لگام کھینچ دیتی ہوں اور اسکا رخ موڑ دیتی ہوں.....
کچھ باتیں تقدیر پہ چھوڑ دیتی ہوں۔۔
اپنا سب کچھ اس "رب " پر چھوڑ دیتی ہوں،
جس کے ہاتھ میری تقدیر کی ڈور ہے۔
(دعا دیجیئے،دعالیجیئے)
دعا کی طلبگار۔۔۔۔۔۔ا م عبدالوھاب
بے شک سب کچھ اسی کے اختیار میں ہے۔ وہ ہم سب سے شفقت کا معاملہ فرمائے۔
جزاکِ الله خیرا کثیرا
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
ام عبدالوہاب بہن۔
آپ نے دریا کو کوزے میں بند کیا ہے۔مختصر مگر جامع تحریر۔ بے شک انسان کے بس میں کوشش ہے۔ نتیجہ تو اس کے اختیار میں ہے۔
انسان کی کوشش یہی ہونی چاہیے کہ اس کی چاہت کو اپنی چاہت بنا لے پھر رب کریم بھی اپنے وعدے کے مطابق انسان کو وہ کچھ لوٹا دیتا ہے جو اس کی چاہت ہو۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
 
ام عبدالوہاب بہن۔
آپ نے دریا کو کوزے میں بند کیا ہے۔مختصر مگر جامع تحریر۔ بے شک انسان کے بس میں کوشش ہے۔ نتیجہ تو اس کے اختیار میں ہے۔
انسان کی کوشش یہی ہونی چاہیے کہ اس کی چاہت کو اپنی چاہت بنا لے پھر رب کریم بھی اپنے وعدے کے مطابق انسان کو وہ کچھ لوٹا دیتا ہے جو اس کی چاہت ہو۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
بے شک،انسان کی عافیت رضائے الہیٰ میں راضی ہونے سے ہی ہے۔آپ کا بہت شکریہ
 
دو ایسی چیزیں ہیں، جس میں کسی کا کچھ نہیں جاتا،نہ تو وقت لگتا ہے نہ ہی کوئی روپیہ پیسہ درکار ہے۔
ایک مسکراہٹ اور دوسری دعا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دونوں چیزیں انمول ہیں۔
یہ دونوں چیزیں آپ کے اخلاق کو بہتر بناتی ہیں۔
بعض اوقات دعائیں بظاہر قبول نہیں ہوتیں مگر آپ کا دل بدل دیتی ہیں اور رب کریم کے فیصلے کے مطابق کر دیتی ہیں۔
دعائیں دینے والے کبھی خالی ہاتھ نہیں رہتے۔
رب کعبہ سے التجا ھے کہ آپ كو ہمیشہ اپنى رحمتوں کے سائے میں رکھے، ظاہری، باطنی، روحانی، جسمانی تکالیف سے محفوظ فرمائے
اور راحت جان، اطمینان قلب، رزق حلال اور صحت مند عمر عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
 
” اللہ اپنے بندے کو سزا کیوں دیتا ہے؟
مجھے اس سوال کا ایسا جواب ملا کہ آج تک مطمئن ہوں!
ہمارے ویٹنری veterinary ڈپارٹمنٹ کے ایک پروفیسرصاحب ہوا کرتے تھے. میرے اُن سے اچھے مراسم تھے. ایک دفعہ میں ان سے ملنے ان کے دفتر گیا۔
وہ مجھ سے کہنے لگے ایک مزے کا قصّہ سناؤں تمھیں ؟ میں نے کہا: جی سر ضرور ....... !
انھوں نے کہا کہ
پچھلے ہفتے کی بات ہے میں اپنے دفتر می‍ں بیٹھا تھا اچانک مجھے پیغام ملا کہ امریکہ کی سفیر آپ سے ملنا چاہتی ہیں۔اُن کے کتے کو کچھ پرابلم ہے اس کا علاج کردیجیے
کچھ ہی دیر بعد وہ خاتون سفیر اپنے اعلٰی نسل کے کتے اور اپنے ضروری عملے کے ساتھ آن پہنچیں.
بیماری پوچھنے پر کہنے لگیں کہ میرے کتے کے ساتھ عجیب و غریب مسئلہ ہے . وہ میرا نافرمان ہوگیا ہے .اسے میں پاس بلاتی ہوں یہ دور بھاگ جاتا ہے . خدارا کچھ کریں یہ مجھے بہت عزیز ہے
اس کی بے اعتنائی مجھ سے سہی نہیں جاتی......
میں نے کتے کو غور سے دیکھا، دس منٹ جائزہ لینے کے بعد میں نے کہا: میم! یہ کتا ایک رات کے لیے میرے پاس چھوڑ دیں میں اس کامعائنہ کر کے حل ڈھونڈتا ہوں... سفیر محترمہ نے بڑی بے دلی سے اسے چھوڑ جانے پر حامی بھرلی.
سب چلے گئے تو میں نے کمدار کو آواز لگائی۔ اور اس سے کہا : فیضو، اس کتے کو بھینسوں کے باڑے میں باندھ دے اور ہر آدھے گھنٹے بعد چمڑے کے چار پانچ لتر مارنا اس کے بعد صرف پانی ڈالنا، جب پانی پی لے تو پھر لتر مارنا...
کمدار جٹ آدمی تھا۔ ساری رات کتے کے ساتھ لتر ٹریٹمنٹ کرتا رہا___
صبح کو وہ خاتون سفیر ، پورا عملہ لیے میرے آفس میں آدھمکیں ! میں نے کمدار سے کتا لانے کو کہا، وہ کتا لے آیا.
جوں ہی کتا کمرے میں داخل ہوا چھلانگ لگا کے سفیر کی گود میں جا بیٹھا لگا دم ہلانے اور ان کا منہ چاٹنے لگا!
ساتھ ہی کتا مُڑ مڑ تشکر آمیز نگاہوں سے مجھے بھی تکتا رہا کیونکہ میں نے ہی کمدار سے اس کی رسّی چھڑائی تھی .
سفیر پوچھنے لگی سر آپ نے اس کاکیا علاج کیا کہ اچانک ہی یہ ٹھیک ہو گیا.
میں نے جواب دیا :ریشم و اطلس ، ایئر کنڈیشن روم اور اعلی خوراک کھا کھا کے یہ خود کو مالک سمجھ بیٹھا تھا اور اپنے مالک کی پہچان بھول گیا تها، بس اس کا یہ خناس اُتارنے کے لیے اس کو کچھ سائیکولوجیکل اور فیزیکل ٹریٹمنٹ کی ضروت تھی, وہ دے دی ۔۔۔ ناؤ ہی از اوکے!
اللہ بندے کو سزا کیوں دیتا ہے ؟
مجھے اس سوال کا ایسا جواب ملا کہ آج تک مطمئن ہوں _
( زوایہ - اشفاق احمد )
 
بعض اوقات ہماری زندگی ہم کو اس طرح کے امتخانات میں ڈال دیتی ہے کہ ایسے لگتا ہے سارے خسارے ہمارے لیے ہی لکھ دئیے گے ہیں۔
گویا کہ مانو آگے کنواں پیچھے کھائی والی مثال صادق آتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یہاں پر ہماری استقامت و صبر کا امتخان ہوتا ہےکہ ہم کتنا ڈٹے رہتے ہیں اور اگر ہم ان حالات کا بہادری سے مقابلہ کر لیں تو ہم کندن بن جاتے ہیں ۔
ہر انسان کی زندگی کو ایسے مسائل سے دو چار ہونا پڑتا یہاں شکوئے شکایتوں کی بجائے اپنی قوت ارادی کو رب کونین پر بھروسہ کرتے ہوئے آزمائیں۔
کیونکہ وہ ہی در کھولتا اور بند کرتا ہے بس ایک سجدہ اور اس پر یقین کرلیں ۔
لوگ عارضی ہیں ان پر بھروسہ کی بجائے اللہ سے لو لگائیں
تو دیکھیے گا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ کیسے اندھیروں میں بھی
روشنی پیدا کر دے گا۔
1f940.png
1f932.png

مِلے جہاں سے کسی کو کانٹے
کسی کے حصے گلاب ٹھہرے_ !
جِسے وہ چاہے نوازتا ہے
یہ میرے رب کے حساب ٹھہرے_ !
بڑا رحیم و کریم ہے وہ
جسے بھی دے دے یہ اسکی مرضی_ !
کسی کے حصے ثواب لکھ دے
کسی کے حصے عذاب ٹھہرے_ !
یہ اپنی تقدیر سے مِلا ہے
کسی کو دریا کسی کو صحرا_ !
کوئی ترستا ہے بٌوند بھر کو
کسی کے حصے سیلاب ٹھہرے_ !
کوئی تو دن میں بھی سپنے دیکھے
کسی سے نیندیں ہی دور بھاگیں_ !
کسی کے حصے میں رت جگے تو
کسی کے حصے میں خواب ٹھہرے . . .
جسے وہ چاھے نوازتا ہے . . .
یہ میرے رب کے حساب ٹھہرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
بڑے بیٹے نے ماشاء اللہ ماسٹرز کی ڈگری لے لی ہے۔۔۔۔۔جاب کیلیئے بہت پریشان ہے،
اسے کچھ یوں سمجھانے کی کوشش کر رہی تھی۔
چیونٹی اگر کسی راستے سے گزر رھی ھو اور آپ اسکے سامنے اپنی انگلی رکھ دیں تو وہ آپکے انگلی ہٹانے کا انتظار نہیں کرے گی بلکہ
اپنا راستہ بدل کر اپنی منزل مقصود کی جانب چل پڑے گی.
پرندے کو اگر کھیت میں دانہ نظر نہ آئے تو وہ تھک کر بیٹھ نہیں جاتا جب تک کہ دانے کی تلاش نہیں کر لیتا۔
تتلیاں پھولوں کے رس سے اپنی خوراک حاصل کرتی ھیں،جو کہ خزاں میں نہ جانے کہاں سے ڈھونڈتی ھیں۔
اس لئے
کسی ایک راستے کو بند پاکر تھک ہار کر نہیں بیٹھنا چاہیئے ..کیونکہ راستے اور بھی ھیں اور رزق دینے والی ذات نہایت برتروبالا ھے.وہ نہایت باریک بین ھے ،آپ کا بار بار کوشش کرنا اسے بھا گیا ھے۔
یقیناً زیادہ کوشش کے بعد زیادہ ہی اجر ملتا ھے۔
بسا اوقات وہ کسی چیز سے محروم کرتا ھے...
تاکہ اس سے بہتر چیز عطا کرے....
اقبالؒ نے فرمایا
تندئی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کیلیئے۔
 
قران سے گفتگو جاری ہے- بلکہ یوں کہیے کہ قران کا بیان جاری ہے-
میں تو محض ایک قاری ہوں-
نافرمانوں کے مستقبل کا نقشہ سامنے ہے- آگ کی گھاٹیوں کا تذکرہ جاری ہے-
ان حالات میں جب کوئی مجھے خوشی خوشی آ کر بتاتا ہے کہ اس نے ناظرہ قران ختم کر لیا میرا جواب ہوتا ہے کہ مجھے تو باترجمہ قران نے ختم کر دیا ہے-
وہ کہتے ہیں کونسا پارہ ہے ؟؟
میں کہتی ہوں دل پارہ پارہ ہے-
کیا یہ بھی سننا تھا میں نے اپنے خالق سے ؟؟؟
يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
بڑے بیٹے نے ماشاء اللہ ماسٹرز کی ڈگری لے لی ہے۔۔۔۔۔جاب کیلیئے بہت پریشان ہے،
اسے کچھ یوں سمجھانے کی کوشش کر رہی تھی۔
چیونٹی اگر کسی راستے سے گزر رھی ھو اور آپ اسکے سامنے اپنی انگلی رکھ دیں تو وہ آپکے انگلی ہٹانے کا انتظار نہیں کرے گی بلکہ
اپنا راستہ بدل کر اپنی منزل مقصود کی جانب چل پڑے گی.
پرندے کو اگر کھیت میں دانہ نظر نہ آئے تو وہ تھک کر بیٹھ نہیں جاتا جب تک کہ دانے کی تلاش نہیں کر لیتا۔
تتلیاں پھولوں کے رس سے اپنی خوراک حاصل کرتی ھیں،جو کہ خزاں میں نہ جانے کہاں سے ڈھونڈتی ھیں۔
اس لئے
کسی ایک راستے کو بند پاکر تھک ہار کر نہیں بیٹھنا چاہیئے ..کیونکہ راستے اور بھی ھیں اور رزق دینے والی ذات نہایت برتروبالا ھے.وہ نہایت باریک بین ھے ،آپ کا بار بار کوشش کرنا اسے بھا گیا ھے۔
یقیناً زیادہ کوشش کے بعد زیادہ ہی اجر ملتا ھے۔
بسا اوقات وہ کسی چیز سے محروم کرتا ھے...
تاکہ اس سے بہتر چیز عطا کرے....
اقبالؒ نے فرمایا
تندئی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کیلیئے۔
بہت عمدہ تحریر سلامت رہیے !!!!
بےشک رزق دینے والی ذات اُسی کی ہے اور خوش نصیب ہے وہ اولاد جو فرمابردار ہے والدین کی اُنکی پریشانیاں دور کرنے کے لئیے اُنکی آپ جیسی ماں ہیں جو ہر پل اُنکو دعاؤں کے حصار میں رکھتی ہیں !!!!!!
 
بہت عمدہ تحریر سلامت رہیے !!!!
بےشک رزق دینے والی ذات اُسی کی ہے اور خوش نصیب ہے وہ اولاد جو فرمابردار ہے والدین کی اُنکی پریشانیاں دور کرنے کے لئیے اُنکی آپ جیسی ماں ہیں جو ہر پل اُنکو دعاؤں کے حصار میں رکھتی ہیں !!!!!!
حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ آپی۔۔۔۔۔۔۔۔ الحمد للہ میرے سب بچے میرے دوست بھی ہیں، ہر بات مجھ سے شئیر کرتے ہیں ،یہاں تک کہ پرسنل بھی۔مجھے بھی تسلی رہتی ہے کہ اب یہ کسی اور سے نہیں کہیں گے۔
اپنے باپ سے سب ہی بہت ڈرتے ہیں،سوائے عبدالوھاب کے،وہ ان کا بہت لاڈلا ہے۔
 
خود کو تلاش کیجئے آپ کہاں ہیں ؟*
اگر آپ لوگوں کے حالات پر نظر ڈالیں تو آپ کو چار قسم کے لوگ ملیں گے :
1 - اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے جن کی زندگی خوشحال ہے
2 - اللہ تعالى کے نافرمان بندے جن کی زندگی تنگ اور پریشان کن ہے
3 - اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے جن کی زندگی تنگ اور پریشان کن ہے
4 - اللہ تعالى کے نافرمان بندے جن کی زندگی خوشحال ہے
اب آئیے قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ان چاروں قسم کے لوگوں کا جائزہ لیتے ہیں
*1 - اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے جن کی زندگی خوشحال ہے*
فرمانبردار بندوں کی زندگی کا خوشحال ہونا ایک فطری چیز ہے کیونکہ اللہ تعالی کا وعدہ ہے :
«مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ»
( سورة النحل 97 )
ترجمہ : جو شخص بھی نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت ، بشرطیکہ ہو وہ مومن ، اسے ہم دنیا میں پاکیزہ زندگی بسر کرائیں گے اور ﴿آخرت میں﴾ ایسے لوگوں کو ان کے اجر ان کے بہترین اعمال کے مطابق بخشیں گے ۔
____________________________
*2 - اللہ تعالى کے نافرمان بندے جن کی زندگی تنگ اور پریشان کن ہے*
ایسے لوگوں کی زندگی کا تنگ ہونا بھی ایک فطری بات ہے کیونکہ ایسے لوگوں کے بارے میں اللہ تعالی کی کھلی وعید آئی ہوئی ہے :
«وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَىٰ»
( سورة طه 124 )
ترجمہ : اور جو میرے ” ذکر ” ﴿درس نصیحت﴾ سے منہ موڑے گا اس کے لیے دنیا میں تنگ زندگی ہوگی اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں گے ۔
_____________________________
*3 - اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے جن کی زندگی تنگ اور پریشان کن ہے*
فرمانبردار بندے کی ایسی زندگی دو حالتوں سے خالی نہیں
*پہلی حالت
1f618.png
یا تو اللہ تعالی اس بندے سے محبت کرتا ہے اور آزمائش میں مبتلا کر کے اس کے صبر کا امتحان لینا چاہتا ہے اور اس کے ذریعے اس کے مقام و مرتبے کو بلند کرنا چاہتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالٰی ہے :
«وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ »
(سورة البقرة 155)
ترجمہ : اور ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے ، دشمن کے ڈر سے ، بھوک پیاس سے ، مال و جان اور پھلوں کی کمی سے اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجئے ۔
*دوسری حالت
1f618.png
یا تو آپ کی اطاعت و فرمانبرداری میں کمی اور کوتاہی پائی جاتی ہے جس سے آپ غافل ہیں اور توبہ کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے اس لئے اللہ تعالی آپ کو آزمائش میں ڈالتا ہے تاکہ آپ اس کی طرف رجوع کریں جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے :
«وَلَنُذِيقَنَّهُم مِّنَ الْعَذَابِ الْأَدْنَىٰ دُونَ الْعَذَابِ الْأَكْبَرِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ»
(سورة السجدة 21 )
ترجمہ : اورہم اُنہیں بڑے عذاب سے پہلے ہی چھوٹے عذاب کامزہ ضرور چکھائیں گے تاکہ وہ پلٹ آئیں ۔
______________________________
4 - اللہ تعالى کے نافرمان بندے جن کی زندگی خوشحال ہے ، اگر آپ کا شمار ایسے لوگوں ميں ہے یعنی معصیت و نافرمانی کے باوجود زندگی خوشحال ہے تو ہوشیار خبردار کیونکہ اللہ کی طرف سے یہ ڈھیل ہو سکتی ہے اور یہ حالت انسان کے لئے انتہائی خطرناک ہے اور اس کا انجام بہت برا اور بھیانک ہوتا ہے ، ایسے میں اللہ کا عذاب ضرور آئے گا اگر انسان نے وقت پر توبہ و استغفار نہيں کیا.
چنانچہ اللہ تعالی فرماتا ہے :
«فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّىٰ إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُم بَغْتَةً فَإِذَا هُم مُّبْلِسُونَ»
(سورة الأنعام 44)
ترجمہ : پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو ، جو انہیں کی گئی تھی ، بھلا دیا تو ہم نے ہر طرح کی خوشحالیوں کے دروازے ان کے لیے کھول دیے ، یہاں تک کہ جب وہ ان بخششوں میں جو انہیں عطا کی گئی تھیں خوب مگن ہو گئے تو اچانک ہم نے انہیں پکڑ لیا اور اب حال یہ تھا کہ وہ ہر خیر سے مایوس تھے ۔
=====================
( وَّ ذَکِّرۡ فَاِنَّ الذِّکۡرٰی تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ )
اور نصیحت کرتے رہیں یقیناً یہ نصیحت ایمان والوں کو نفع دے گی ۔
سورة الذاريات 55
 

سیما علی

لائبریرین
حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ آپی۔۔۔۔۔۔۔۔ الحمد للہ میرے سب بچے میرے دوست بھی ہیں، ہر بات مجھ سے شئیر کرتے ہیں ،یہاں تک کہ پرسنل بھی۔مجھے بھی تسلی رہتی ہے کہ اب یہ کسی اور سے نہیں کہیں گے۔
اپنے باپ سے سب ہی بہت ڈرتے ہیں،سوائے عبدالوھاب کے،وہ ان کا بہت لاڈلا ہے۔
یہ تو بہت اچھی بات اگر بچے ماؤں سے دوستی کر لیں تو یہ ایک مضبوط رشتہ ہوتا ہے !!
 
Top