پہلا اور پانچواں مصرعہ بحر سے نکل رہے ہیں اگر اس طرح کر لیں تو بحر میں آ جائیں گے
قلب و نظر سے دور یہ آگے کی بات ھے
اب کیا بتائیں کس کو بتانے کی بات ھے
کچھ زخم کرب بن کے دل و جاں پہ نقش ہیں
کس کو دکھائیں کوئی دکھانے کی بات ھے
اس زندگی کو جی رہے ہیں موت کے لئے
یہ کیا مکاں سے لا مکاں جانے کی بات ھے