لاہور: شوہر کا دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر بیوی پر تشدد، وزیر داخلہ کا نوٹس

جاسم محمد

محفلین
لاہور: شوہر کا دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر بیوی پر تشدد، وزیر داخلہ کا نوٹس

لاہور: ڈیفنس کے علاقے میں مبینہ طور پر شوہر نے دوستوں کے سامنے رقص کرنے سے انکار پر بیوی پر تشدد کیا اور اس کے بال کاٹ دیے جب کہ وزیر مملکت برائے داخلہ نے جیونیوز کی خبر پر واقعے کا نوٹس لے لیا۔

جیونیوز کے مطابق اسما عزیز نامی خاتون نے ویڈیو بیان دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس کا شوہر میاں فیصل روزانہ دوستوں کو گھر لاتا اور ان کے سامنے اسے رقص کرنے کا کہا کرتا تھا، رقص سے انکار پر شوہر نے دوستوں کے ساتھ مل کر تشدد کیا اور پائپوں سے مارا۔

خاتون کے مطابق شوہر نے اس کے سر کے بال بھی مونڈ دیے جب کہ ملازمین کے سامنے برہنہ کیا اور الٹا لٹکانے کی کوشش کی۔

198449_8640182_updates.jpg

متاثرہ خاتون کی شوہر کے ہمراہ تصویر
خاتون نے بتایا کہ ان کی میاں فیصل نامی شخص نے چار سال قبل پسند کی شادی ہوئی تھی، شوہر نے اس کے پیسے بھی ہڑپ کرلیے۔

خاتون نے الزام لگایا کہ شوہر کے تشدد کے بعد گھر سے بھاگ کر پولیس تھانے پہنچی اور مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا اور پیسے طلب کیے۔

خاتون نے مزید بتایا کہ بعد ازاں پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے فائدہ ملزم کو پہنچے گا۔

وزیر مملکت داخلہ کا نوٹس

دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے جیونیوز کی خبر پر واقعے کا نوٹس لیا ہے۔

شہریار آفریدی نے آئی جی پولیس پنجاب کو ملزم کے خلاف فوری ایکشن اور معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت کی اور واقعے کی فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
 

فلسفی

محفلین
وہ سنا ہے کہ خاتون کی ڈانس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آچکی ہے۔ ظاہری بات ہے کہ یہ مشرقی روایات تو ہیں نہیں۔ ایک مثال یاد آ رہی ہے شاید کسی کو سمجھ آ جائے
کوا چلا ہنس کی چال، اپنی بھی بھول گیا۔
 
وہ سنا ہے کہ خاتون کی ڈانس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آچکی ہے۔ ظاہری بات ہے کہ یہ مشرقی روایات تو ہیں نہیں۔ ایک مثال یاد آ رہی ہے شاید کسی کو سمجھ آ جائے
کوا چلا ہنس کی چال، اپنی بھی بھول گیا۔
سنی سنائی ذرا کم معتبر ہوتی ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
ویڈیو دیکھ چکا ہوں، لیکن یہاں شئیر کرنا مناسب نہیں سمجھا۔
وہ سنا ہے کہ خاتون کی ڈانس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آچکی ہے۔ ظاہری بات ہے کہ یہ مشرقی روایات تو ہیں نہیں۔
اگر ویڈیو نا مناسب تھی تب بھی صنف نازک کے ساتھ اس طرح کا تشدد کرنا غلط فعل ہے جس کی شدید مذمت کرنی چاہئے۔
 
اگر ویڈیو نا مناسب تھی تب بھی صنف نازک کے ساتھ اس طرح کا تشدد کرنا غلط فعل ہے جس کی شدید مذمت کرنی چاہئے۔
بجا فرمایا۔
اہلیان محفل کی جانب سے تشدد کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ اہلیان محفل کی ایک کثیر تعداد کی جانب سے خاتون کے رقص کرنے اور اس کی ویڈیو کے وائرل ہونے کی بابت بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا جاتا ہے۔

کیس فائنلی کلوزڈ کر دیا جائے یا مزید مطالبات بھی موجود ہیں ؟:)
 
ویڈیو دیکھ چکا ہوں، لیکن یہاں شئیر کرنا مناسب نہیں سمجھا۔
اجی میرا اشارہ اسی طرف تھا کہ پھر سنی سنائی نا کہا جائے۔ ویسے بقول ٹویٹر دونوں میاں بیوی آئس نشے کی عادی اور پارٹی وغیرہ کے رسیا تھے اور ہر دوسرے چوتھے روز کہیں نا کہیں جلوہ نما ہوتے تھے۔ مزید یہ کہ خاتون یتیم اور شادی پسند کی تھی۔
 

فلسفی

محفلین
اجی میرا اشارہ اسی طرف تھا کہ پھر سنی سنائی نا کہا جائے۔ ویسے بقول ٹویٹر دونوں میاں بیوی آئس نشے کی عادی اور پارٹی وغیرہ کے رسیا تھے اور ہر دوسرے چوتھے روز کہیں نا کہیں جلوہ نما ہوتے تھے۔ مزید یہ کہ خاتون یتیم اور شادی پسند کی تھی۔
ٹھیک ہے جناب۔ "سنا یے" سے شاید غلط تاثر پیدا ہوا۔

ویسے میری گزارش یہی تھی کہ فقط ایک خبر کی بنیاد پر فورا متعصب طبقے کی طرف سے ایک خاص انداز سے تنقید شروع ہو جاتی ہے جو مناسب نہیں۔
 
ٹھیک ہے جناب۔ "سنا یے" سے شاید غلط تاثر پیدا ہوا۔

ویسے میری گزارش یہی تھی کہ فقط ایک خبر کی بنیاد پر فورا متعصب طبقے کی طرف سے ایک خاص انداز سے تنقید شروع ہو جاتی ہے جو مناسب نہیں۔

آپ کے نقطہ نظر کا مکمل احترام کرتے ہوئے یہ کہنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ مجھے تو انتظار ہوتا ہے کہ کوئی گمنام الف، بے، جیم، دال قسم کی یا اپنی مٹی سے باغی ہوئے دوسری ثقافتوں کے اسیر بنے دیسیوں سے اپنی روایات، ثقافت، تمدن وغیرہ کے بھولے ہوئے اسباق سنا کروں۔

اکثر کامیابی ملتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے میری گزارش یہی تھی کہ فقط ایک خبر کی بنیاد پر فورا متعصب طبقے کی طرف سے ایک خاص انداز سے تنقید شروع ہو جاتی ہے جو مناسب نہیں۔
ایسا کوئی متعصب "طبقہ" موجود نہیں ہے۔ ایک چھوٹا سا موم بتی مافیا ہے جو خارجہ این جی اوز کے پے رول پر پل رہا ہے۔ ان کو اگنور کر دیں۔
 
Top