جاسم محمد
محفلین
لاہور: شوہر کا دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر بیوی پر تشدد، وزیر داخلہ کا نوٹس
لاہور: ڈیفنس کے علاقے میں مبینہ طور پر شوہر نے دوستوں کے سامنے رقص کرنے سے انکار پر بیوی پر تشدد کیا اور اس کے بال کاٹ دیے جب کہ وزیر مملکت برائے داخلہ نے جیونیوز کی خبر پر واقعے کا نوٹس لے لیا۔
جیونیوز کے مطابق اسما عزیز نامی خاتون نے ویڈیو بیان دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس کا شوہر میاں فیصل روزانہ دوستوں کو گھر لاتا اور ان کے سامنے اسے رقص کرنے کا کہا کرتا تھا، رقص سے انکار پر شوہر نے دوستوں کے ساتھ مل کر تشدد کیا اور پائپوں سے مارا۔
خاتون کے مطابق شوہر نے اس کے سر کے بال بھی مونڈ دیے جب کہ ملازمین کے سامنے برہنہ کیا اور الٹا لٹکانے کی کوشش کی۔
متاثرہ خاتون کی شوہر کے ہمراہ تصویر
خاتون نے بتایا کہ ان کی میاں فیصل نامی شخص نے چار سال قبل پسند کی شادی ہوئی تھی، شوہر نے اس کے پیسے بھی ہڑپ کرلیے۔
خاتون نے الزام لگایا کہ شوہر کے تشدد کے بعد گھر سے بھاگ کر پولیس تھانے پہنچی اور مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا اور پیسے طلب کیے۔
خاتون نے مزید بتایا کہ بعد ازاں پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے فائدہ ملزم کو پہنچے گا۔
وزیر مملکت داخلہ کا نوٹس
دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے جیونیوز کی خبر پر واقعے کا نوٹس لیا ہے۔
شہریار آفریدی نے آئی جی پولیس پنجاب کو ملزم کے خلاف فوری ایکشن اور معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت کی اور واقعے کی فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
لاہور: ڈیفنس کے علاقے میں مبینہ طور پر شوہر نے دوستوں کے سامنے رقص کرنے سے انکار پر بیوی پر تشدد کیا اور اس کے بال کاٹ دیے جب کہ وزیر مملکت برائے داخلہ نے جیونیوز کی خبر پر واقعے کا نوٹس لے لیا۔
جیونیوز کے مطابق اسما عزیز نامی خاتون نے ویڈیو بیان دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس کا شوہر میاں فیصل روزانہ دوستوں کو گھر لاتا اور ان کے سامنے اسے رقص کرنے کا کہا کرتا تھا، رقص سے انکار پر شوہر نے دوستوں کے ساتھ مل کر تشدد کیا اور پائپوں سے مارا۔
خاتون کے مطابق شوہر نے اس کے سر کے بال بھی مونڈ دیے جب کہ ملازمین کے سامنے برہنہ کیا اور الٹا لٹکانے کی کوشش کی۔
متاثرہ خاتون کی شوہر کے ہمراہ تصویر
خاتون نے بتایا کہ ان کی میاں فیصل نامی شخص نے چار سال قبل پسند کی شادی ہوئی تھی، شوہر نے اس کے پیسے بھی ہڑپ کرلیے۔
خاتون نے الزام لگایا کہ شوہر کے تشدد کے بعد گھر سے بھاگ کر پولیس تھانے پہنچی اور مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا اور پیسے طلب کیے۔
خاتون نے مزید بتایا کہ بعد ازاں پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے فائدہ ملزم کو پہنچے گا۔
وزیر مملکت داخلہ کا نوٹس
دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے جیونیوز کی خبر پر واقعے کا نوٹس لیا ہے۔
شہریار آفریدی نے آئی جی پولیس پنجاب کو ملزم کے خلاف فوری ایکشن اور معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت کی اور واقعے کی فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔