جاسم محمد
محفلین
ماڈل ٹاؤن سانحہ کے وقت کس کی حکومت تھی؟اقتدار میں نون لیگ ہے یا آپ؟
ماڈل ٹاؤن سانحہ کے وقت کس کی حکومت تھی؟اقتدار میں نون لیگ ہے یا آپ؟
ماضی میں غنڈہ گرد وکیلوں پر لاٹھی چارج کیا گیا تو عوام الٹا حکومت کے خلاف کھڑی ہو گئی تھی۔ یہ وہ ملک ہے جہاں پولیس وکلا سے ڈرتی ہے۔یہ لازم نہیں کہ حکومتی رٹ گولیاں مار کر قائم کی جائے۔ کیا مظاہرین کو گولیاں مارے بغیر نکیل نہیں ڈالی جا سکتی! سندھ میں اس سے کئی گنا بڑے مظاہرے ہوتے ہیں، وہاں حکومتی رٹ قائم کر لی جاتی ہے۔ کوئی واٹر کینن، کوئی آنسو گیس، کوئی گرفتاریاں، کوئی پیشگی الرٹس وغیرہ!
یہ وہی وکیل اور جج ہیں جن کے بارہ میں جسٹس کھوسہ کچھ دن قبل فرما رہے تھے کہ یہ انصاف کی فراہمی یقینی بناتے ہیںایسے قانون شکن وکیلوں سے قوم بیزار ہے اور ان پر لعنت ہو بے شمار۔
یہی سسٹم کا ناسور ہیں۔ ان کی تو تربیت ہی نہیں ہوئی۔ ان ہی میں سے کل بکنے والے جج بنیں گے۔
جج صاحب تہاڈے وکیلاں نوں تمیز کون سکھاوے گا؟
رشوت خور، غنڈہ گرد بدمعاش وکیل تے جج عدلیہ ریفارمز کون کرے گا؟
ان مریضوں کا بھی خیال نہیں آیا جنہیں ایمرجینسی میڈیکل کئیر کی ضرورت ہوتی ہے۔
لوہار ہائی کورٹ نے ماڈل ٹاؤن جی آئی ٹی بند کر دی ہے۔ آپ اس نظام سے انصاف کی امید نہ رکھیںجو خاتون علاج نہ ملنے سے فوت ہوگئی اس کا خون پاکستان بار کونسل کے کرتا دھرتاوں کی گردن پر ہے۔ چیف جسٹس سوموٹو نوٹس نہ لے تو اس پر بھی لعنت بے شمار۔
طلبہ تنظیموں کے ساتھ ساتھ وکلا تنظیموں پر بھی ضیا الحق پابندی لگا دیتا تو آج قوم کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتاپوری قوم قانون کے نام لیوا بدمعاش غنڈوں پر لعنت بھیجے اور سول سوسائٹی باہر نکلے ان کے خلاف یہ کوئی طریقہ نہیں ہے ملک کو بدمعاش پورہ بنانا ہے کیا ان وکیلوں نے۔
یہ ان کووں کو ن لیگی بدمعاشوں نے بے لگام کیا ہے
اب بات مذمت سے بہت آگے چلی گئی ہے۔ قوم نے ان غنڈے وکلا کے ساتھ عدلیہ بحالی تحریک میں حصہ لیا تھا۔ جس کا آج یہ دن دیکھنا پڑا ہے۔ اب بہت ہوگیا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ وکلاء کی اس غنڈہ گردی کی کھلے لفظوں میں سب مذمت کریں۔
یہ وہ ویڈیو ہے جس کی وجہ سے وکلا نے آج غنڈہ گردی کی
پوری قوم کو اس سانحہ کے خلاف یک زبان ہونا چاہیے اور وکلاء گردی کی مذمت کرنی چاہیے؛ کوئی ویڈیو، کوئی واقعہ اس سنگ دلی کا جواز بن نہیں سکتا۔وکیلوں نے ہسپتال میں گھس کر مریضوں کے آکسیجن ماسک اتارے جس کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی
پوری قوم کو اس سانحہ کے خلاف یک زبان ہونا چاہیے اور وکلاء گردی کی مذمت کرنی چاہیے؛ کوئی ویڈیو، کوئی واقعہ اس سنگ دلی کا جواز بن نہیں سکتا۔
لاہور ن لیگ کا گڑھ ہے۔ وکلا بار کونسل سب ن لیگ کی۔ لوہار ہائی کورٹ شریف خاندان کو ہمہ وقت ریلیف دینے کیلئے بے تاب۔ متنازعہ جج ارشد ملک بھی اسی کورٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور کتنے ثبوت دینے ہوں گے؟ماضی میں ہم سنتے تھے
"جو کروا رہا ہے، امریکہ کروا رہا ہے"
اب ہم سنتے ہیں
"جو کروا رہا ہے، نواز شریف کروا رہا ہے"
واقعی تبدیلی آ گئی ہے!
یقینی طور پر، وکلاء ہی ظالم طبقہ بن کر سامنے آئے ہیں۔ ڈاکٹروں کا قصور اگر اتنا بڑا ہے تو بتلائیے۔ آئے روز، وکلاء کسی نہ کسی پر تشدد کرتے دکھائی دیتے ہیں؛ کبھی آپ کو ڈاکٹرز اس طرح کی حرکتوں میں ملوث دکھائی دے؛ استثنائی مثالوں کا معاملہ الگ ہے۔ اس کے باوجود ہم قانون سے جڑے امن پسند وکلاء اور ججز کا احترام کرتے رہیں گے۔ بہتر ہو گا کہ ججز اور وکلاء اس واقعے کی مذمت کریں اور ایسے جہلاء سے لاتعلقی کا رویہ اختیار کریں۔ ان کا لائسنس معطل کر کے ان پر مقدمات قائم کیے جائیں۔
بے فکر رہیے، قوم پہلے ہی تقسیم در تقسیم ہے؛ ہم ہجوم ہیں۔ مزید تقسیم نہ کیجیے ہمیں۔ یہ معاملہ سیاسی نوعیت کا ہرگز نہ ہے۔ کیا لیگی اور کیا انصافی اور کیا جیالا! سب مظلوموں کے حق میں یک زبان ہیں۔ یہ تو دراصل آپ کے اپنے ذہن کی 'کرشمہ سازیاں' اور 'نیرنگیاں' ہیں جو ہر واقعے میں سے نفرت انگیز عناصر کو باہر لے آتی ہیں۔ کیا یہ رویہ بجائے خود افسوس ناک نہیں! بصد معذرت عرض ہے!لاہور ن لیگ کا گڑھ ہے۔ وکلا بار کونسل سب ن لیگ کی۔ لوہار ہائی کورٹ شریف خاندان کو ہمہ وقت ریلیف دینے کیلئے بے تاب۔ متنازعہ جج ارشد ملک بھی اسی کورٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور کتنے ثبوت دینے ہوں گے؟
اگر یہ معاملہ سیاسی نہیں بھی ہے تو تنظیمی بہرحال ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وکلا تنظیموں، ڈاکٹر تنظیموں پر مکمل پابندی عائد کی جائے جیسے طلبہ تنظیمیں غنڈہ گردی کے بعد بند کی گئی تھیںبے فکر رہیے، قوم پہلے ہی تقسیم در تقسیم ہے؛ ہم ہجوم ہیں۔ مزید تقسیم نہ کیجیے ہمیں۔ یہ معاملہ سیاسی نوعیت کا ہرگز نہ ہے۔ کیا لیگی اور کیا انصافی اور کیا جیالا! سب مظلوموں کے حق میں یک زبان ہیں۔