جاسم محمد
محفلین
تعلیم نہیں طرز معاشرت بدلو۔ یہ معاشرہ اتنا پڑھ لکھ کر آج بھی ۱۰۰ فیصد قبائلی ہے۔ایم بی بی ایس
vs
ایل ایل بی
لیکن ہم نصاب مدارس کا بدلیں گے۔
۔۔۔
منقول
تعلیم نہیں طرز معاشرت بدلو۔ یہ معاشرہ اتنا پڑھ لکھ کر آج بھی ۱۰۰ فیصد قبائلی ہے۔ایم بی بی ایس
vs
ایل ایل بی
لیکن ہم نصاب مدارس کا بدلیں گے۔
۔۔۔
منقول
یہ حکومتی نااہلی نہیں بلکہ بار کونسل کی نا اہلی ہے کہ انہوں نے بدمعاش وکیلوں کو تمیز نہیں سکھائی۔آپ کے ہی مرشد کے فرمودات تھے اصلاحات لانے کے، خان صاحب کا ووٹ ہی اسی 'اصلاحاتی' نعرے پہ تھا، کیا ہوا ان اصلاحات کا؟ حکومتی نا اہلی، سادہ سی بات ہے اگر کسی شخصیت پرست کو سمجھ میں نہیں آ رہی تو اس کے مغز پہ بت پرستی کی پٹی بندھی ہے!
ان غنڈہ گرد وکلا کی گرفتاریاں شروع ہو چکی ہیں۔ حوصلہ رکھیں۔ یہ حکومت سپیڈ کی لائٹ سے کام نہیں کر سکتی۔اگر ایسا ہے بھی تو بھی یہ محض سیاسی بیان ہے، اس طرح کے بیانات ہر سیاسی حکومت نے دیے ہیں کہ ہم سے کچھ اس لیے نہیں ہو رہا کہ اداروں میں فلاں پارٹی کے بندے ہیں، حالانکہ اسی نعرے کی بنیاد پہ ہی حکومت وجود میں آتی ہے اور آتے ساتھ ہی اپنی کارکردگی دکھانے کے اپنی نااہلی کا سہرا ماضی کی حکومتوں کو پہنانا شروع کر دیتی ہے! حکومتی رٹ اگر ہوتی تو یہ سارے وکیل ابھی جیل میں ہوتے اور ان پہ سٹیٹ فریق بن جاتی لیکن نزلہ کسی اور پہ گرانا آسان کام ہے سو وہ ہم کر رہے ہیں!
اصلاحات لانے کیلئے وقت دیں۔ ۱۹۸۰ سے شریفوں کو برداشت کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے ۱۵ ماہ برداشت نہیں ہو رہےآپ کے ہی مرشد کے فرمودات تھے اصلاحات لانے کے، خان صاحب کا ووٹ ہی اسی 'اصلاحاتی' نعرے پہ تھا، کیا ہوا ان اصلاحات کا؟ حکومتی نا اہلی، سادہ سی بات ہے اگر کسی شخصیت پرست کو سمجھ میں نہیں آ رہی تو اس کے مغز پہ بت پرستی کی پٹی بندھی ہے!
جیسا حملہ آج چوہان پر ہوا اگر اس کی جگہ کوئی لیگی وزیر ہوتا تو تحریکِ انصاف کا کیا مؤقف ہوتا؟یہ ان کووں کو ن لیگی بدمعاشوں نے بے لگام کیا ہے
مجھے کسی کے خلاف سکور پوائنٹ کرنے کی ضرورت نہ ہے۔ بحیثیت پاکستانی شہری مجھے حکومتی اہلیت پہ سوال اٹھانے کا پورا حق ہے! جذباتی نعرے لگانا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے!آپ کو حکومت کے خلاف پوائنٹ سکور کرنا ہے
متاثر یقیناً عوام ہو رہے ہیں، حکومت کا دعوی ہے کہ وہ عوام سے وجود میں آئی ہے تو یقیناً اس کا فرض ہے کہ وہ عوام کے حقوق اور ان کی دیکھ بھال کا خیال رکھے، اور اگر حکومت ایسا کرنے میں ناکام ہے تو میں سو دفعہ تو کیا لاکھ دفعہ کہوں گا کہ 'حکومت نااہلوں کا ٹولہ ہے' جو عوام پہ مسلط کر دیا گیا ہے! رہا سوال لعنت بھیجنے کا تو یہ آپ کی اخلاقی تربیت کا معاملہ ہے جیسے وکلا کی یہ حرکات ان کی اخلاقی تربیت کا معاملہ ہے، مجھے بہر حال اس جذباتی بیانیے سے باہر نکل کر حکومتی کارکردگی پہ سوال اٹھانا ہے! سلامت رہیے!متاثر عوام ہو رہے ہیں ان کی طرف سے تمام سیاہ ست دانوں پر لعنت وصول کریں۔
ان لبرل، لفافوں، اپوزیشن والوں کو ایک ہتھوڑا (نااہلی) مل گیا ہے اور ملک کا ہر مسئلہ کیل (حکومت) نظر آ رہا ہے۔ اس لیے ملک میں کچھ بھی ہو جائے یہ اندھا دھند ٹھوکا ٹھاکی شروع کر دیتے ہیںیہ حکومتی نااہلی نہیں بلکہ بار کونسل کی نا اہلی ہے کہ انہوں نے بدمعاش وکیلوں کو تمیز نہیں سکھائی۔
بار کونسل ان سب بدمعاشوں کے لائسنس کینسل کرے گی ، چیف جسٹس ان کو جیل میں بند کرے گا؟
انصاف جج صاحب ، انصاف!
شدید مذمت کرتے۔ غنڈہ گردی کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔جیسا حملہ آج چوہان پر ہوا اگر اس کی جگہ کوئی لیگی وزیر ہوتا تو تحریکِ انصاف کا کیا مؤقف ہوتا؟
چلیں اچھا ہے کہ آپ 'وقت' کے عذر تک پہنچ گئے ہیں، اول شریف خاندان کی نااہلی اپنی جگہ لیکن وہ 1980 سے مسلسل حکومت میں نہ ہے اس گمراہ کن بیانیے سے حکومتی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش نہ کریں، دوم آپ جن کے ساتھ 'ایک پیج' پہ ہیں ان کا بھی نام لے لیں کہ پاکستان بننے سے اب تک کا کم و بیش آدھا وقت تو انہوں نے 'حکومت' میں گزارا ہے!اصلاحات لانے کیلئے وقت دیں۔ ۱۹۸۰ سے شریفوں کو برداشت کر رہے ہیں۔
میرا کام آپ کو آپ کے دعووں کے برعکس چلنے پہ یاد دہانی کرانے کا ہے! چلنا حکومت نے ہے اور مجھ سے یقیناً حکومت کو کوئی خطرہ نہ ہے چاہے مجھے برداشت ہوں یا نہ ہوں!تحریک انصاف کے ۱۵ ماہ برداشت نہیں ہو رہے
بدمعاش وکیلوں کے حامیوں پر لعنت بے شمار۔مجھے کسی کے خلاف سکور پوائنٹ کرنے کی ضرورت نہ ہے۔ بحیثیت پاکستانی شہری مجھے حکومتی اہلیت پہ سوال اٹھانے کا پورا حق ہے! جذباتی نعرے لگانا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے!
متاثر یقیناً عوام ہو رہے ہیں، حکومت کا دعوی ہے کہ وہ عوام سے وجود میں آئی ہے تو یقیناً اس کا فرض ہے کہ وہ عوام کے حقوق اور ان کی دیکھ بھال کا خیال رکھے، اور اگر حکومت ایسا کرنے میں ناکام ہے تو میں سو دفعہ تو کیا لاکھ دفعہ کہوں گا کہ 'حکومت نااہلوں کا ٹولہ ہے' جو عوام پہ مسلط کر دیا گیا ہے! رہا سوال لعنت بھیجنے کا تو یہ آپ کی اخلاقی تربیت کا معاملہ ہے جیسے وکلا کی یہ حرکات ان کی اخلاقی تربیت کا معاملہ ہے، مجھے بہر حال اس جذباتی بیانیے سے باہر نکل کر حکومتی کارکردگی پہ سوال اٹھانا ہے! سلامت رہیے!
چیف جسٹس کو یقیناً سو موٹو لینا چاہیے، نہیں تو کم از کم سٹیٹ کو ایکشن میں آنا چاہیے، لیکن توقع بہر حال دونوں سے نہیں!سوال یہ ہے کہ بار کونسل کیوں چپ ہے ، چیف جسٹس کیوں خاموش ہیں۔ کیا بار کونسل ، قانون کے ان نام نہاد نام لیوا کو بدمعاشی غنڈہ گردی کا لائسنس دیتی ہے؟
خون لیگ کیوں چپ ہے؟ ان کا وکلا سے مک مکا تو نہیں ہوگیا؟چیف جسٹس کو یقیناً سو موٹو لینا چاہیے، نہیں تو کم از کم سٹیٹ کو ایکشن میں آنا چاہیے، لیکن توقع بہر حال دونوں سے نہیں!
عدلیہ بھی اسٹیٹ کا ایک ستون ہے۔ ساری ذمہ داری فوج پر نہ ڈالیں۔ کچھ کام سول اداروں کو بھی کرنا چاہیے۔چیف جسٹس کو یقیناً سو موٹو لینا چاہیے، نہیں تو کم از کم سٹیٹ کو ایکشن میں آنا چاہیے، لیکن توقع بہر حال دونوں سے نہیں!
تعصب اور حماقت کی بھی حد ہوتی ہے کیا؟؟ یقیناً نہیں۔۔حکومتی رٹ کا ن لیگ کے غنڈے وکیلوں نے بال کھینچ کر مذاق اڑایا۔ ہم سے نہیں اپوزیشن سے پوچھیں وہ قانون پر کتنا عمل کر رہے ہیں؟
اس کا جواب تو وہی دے سکتے ہیں! میرا معاملہ تو بحیثیت شہری حکومتِ وقت سے ہے!خون لیگ کیوں چپ ہے؟ ان کا وکلا سے مک مکا تو نہیں ہوگیا؟
وکیلوں کی لڑائی ڈاکٹروں کے ساتھ تھی۔ صوبائی وزیر، صحافیوں کی دھلائی کیوں کی؟ پولیس کی گاڑیوں کو آگ کیوں لگائی؟تعصب اور حماقت کی بھی حد ہوتی ہے کیا؟؟ یقیناً نہیں۔۔