لباس اور رشتے

Tahir Shahzad

محفلین
رشتوں کی مثال لباس کی طرح ہوتی ہے۔ وہی لباس جب نیا ہوتا ہے تو اسے اوڑھنے کی خواہش از حد شدید ہوتی ہے۔ اسے اپنانے کا احساس ایک عجیب سے تفاخر میں مبتلا کردیتاہے۔ رشتے بھی ایسے ہی ہوتے ہیں، آپ کی شخصیت کو چار چاند لگا دینے والے۔ آپ کا مان رکھنے والے، آپ کے غموں کو ڈھانپنے والے۔ آپ کی خوشی میں ایسے سرشار ہوتے ہیں جیسے آپ کے ساتھ آپ کا لباس بھی لہک رہا ہو۔
لیکن پھر حالات بدلنے لگتے ہیں۔ چمکتے دمکتے لباس پر ماحول کا اثر ہونے لگتا ہے۔ اس پر چھوٹا داغ لگتا ہے۔ آپ درگزر کر جاتے ہیں۔ آپ کو احساس بھی نہیں ہوتا اور اس لباس پر دھول جمنے لگتی ہے اور آپ اپنی سرشاری میں اس لباس کو سراہتے چلے جاتے ہیں۔ اب دامن پر شکنیں بھی نمودار ہونے لگیں ہیں۔ اب آپ کو احساس ہوا کہ آپ کہ لاکھ رکھ رکھائو کے باوجود زمانہ اس لباس پر اثر انداز ہو رہاہے۔ مگر نہیں آپ بضد ہیں کہ یہ لباس ہی آپ کا مان ہے۔ یہی ایک لباس ہے جس نے بھری محفل میں آپ کی لاج رکھی ہے۔ آپ اسے دھوتے ہیں تا کہ اس کا میل کچیل دور ہو سکے، استری کرتے ہیں تاکہ وقت کی ڈالی ہوئی شکنیں دور ہو سکیں اور پھر آپ دوبارہ وہی لباس زیب تن کر لیتے ہیں۔
آپ اپنے رشتوں کی قدر کرتے ہیں۔ آپ بات بات پر درگزر کرتے ہیں۔ اپنے اشکوں سے زمانے کا میل کچیل دھوتے چلے جاتے ہیں اور جب محفل میں بیٹھتے ہیں تو ان رشتوں کا مان سر پر سجا کر بیٹھتے ہیں۔
ارے یہ کیا؟ اس کی سلائی ادھڑنے لگی ہے۔ نہیں آپ درگزر نہیں کر سکتے۔ یہ نازک صورتحال ہے۔ ہنگامی طور پر سوئی اور دھاگہ لے کر اپنے رشتوں کو ٹانکنے لگتے ہیں۔ کبھی کہیں سے کمی ہو جائے تو ادھر ادھر سے پیوند لگانے لگتے ہیں۔
ایک دن آتا ہے جب زمانے کے سرد و گرم آپ کے لباس پر آخری ضرب لگاتے ہیں۔ اب اس لباس پر کسی پیوند کی گنجائش نہیں رہی۔ محفل میں اسے پہنیں گے تو سر جھکا لیں گے جیسے آپ کو معلوم ہی نہ ہو کہ دامن پر لگا داغ دھونے سے بھی نہیں اترا۔ آپ لباس تبدیل کر لیتے ہیں۔ نیا لباس نئے رشتوں کی مانند آپ کو احساس تفاخر میں مبتلا کر دیتا ہے مگر آپ رشتے تبدیل نہیں کر سکتے۔ آپ پرانے رشتے اتار کر برہنہ تو ہو سکتے ہیں مگر ان کی جگہ نئے رشتے؟
 
آخری تدوین:
ایک اچھی کاوش۔
آپ اپنے رشتوں کی قدر کرتے ہیں۔ آپ بات بات پر درگزر کرتے ہیں۔ اپنے اشکوں سے زمانے کا میل کچیل دھوتے چلے جاتے ہیں اور جب محفل میں بیٹھتے ہیں تو ان رشتوں کا مان سر پر سجا کر بیٹھتے ہیں۔
ارے یہ کیا؟ اس کی سلائی ادھڑنے لگی ہے۔ نہیں آپ درگزر نہیں کر سکتے۔ یہ نازک صورتحال ہے۔ ہنگامی طور پر سوئی اور دھاگہ لے کر اپنے رشتوں کو ٹانکنے لگتے ہیں۔ کبھی کہیں سے کمی ہو جائے تو ادھر ادھر سے پیوند لگانے لگتے ہیں۔
خوبصورت جملے۔
 
Top