اسی پچاسی لاکھ تک کا انتطام ہونا چاہئیے۔کتنے لاکھ تک
اسی پچاسی لاکھ تک کا انتطام ہونا چاہئیے۔کتنے لاکھ تک
تو اسکا کیا یہ مطلب ہوا کہ اہل تشیع کی تنظیم حزب اللہ پر کیچڑ اچھالا جائے؟ اگر یہی کام اہل تشیع والے وہابیہ سلفیہ کی دہشت گرد تنظیم حماس کیخلاف کریں تو آپکو کیسا لگے گا؟
نیز یہ اس دھاگے میں غیر متعلقہ پوسٹس کیوں ہو رہی ہیں؟ انتظامیہ کو ایکشن لینا چاہئے نہ کہ خود طول دیکر بعد میں دھاگہ ٹھپ سے بند!
حضرت اضطراب سے باہر نکلیں۔ اگر کوئی "غیر متعلقہ" گفتگو چل رہی ہے تو کسی وجہ سے ہی "چلائی" جا رہی ہے ۔ آپ کی سمجھ میں نہیں آنے کی یہ بات۔تو اسکا کیا یہ مطلب ہوا کہ اہل تشیع کی تنظیم حزب اللہ پر کیچڑ اچھالا جائے؟ اگر یہی کام اہل تشیع والے وہابیہ سلفیہ کی دہشت گرد تنظیم حماس کیخلاف کریں تو آپکو کیسا لگے گا؟
نیز یہ اس دھاگے میں غیر متعلقہ پوسٹس کیوں ہو رہی ہیں؟ انتظامیہ کو ایکشن لینا چاہئے نہ کہ خود طول دیکر بعد میں دھاگہ ٹھپ سے بند!
نا فیر رہن دیو ہم گاؤں مین ٹھیک ہیں آپ خود تو شہروں مین حیران و پریشان ہیں ہمیں بھی ساتھ مین کرنا چاہتے ہین ؟ ہم واپس چلے جائیں گے بہت دیکھ لیے ساری دنیا کے شہراسی پچاسی لاکھ تک کا انتطام ہونا چاہئیے۔
اگر مسلمان کہنے کی بجائے صرف انسان کہہ لیں تو تمام انسانی جنگوں اور اختلافات سے جان چھوٹ جائے گی۔ پوری انسانی تاریخ میں کبھی بھی انسانوں نے اپنےآپکو انسان نہیں سمجھا۔ ہمیشہ کسی فرضی خود ساختہ قوم، قبیلے، گروہ کا ممبر سمجھا ہے۔ویسے یہ بندے بھی عجیب ہیں نا ؟ خود کو مسلمانی کیوں نہین کہتے؟
میں تو ممکنا ھل تلاش کر رہا تھا اگر یہ مانگا گیا تو ناممکن ہو جائے گا مسئلہاگر مسلمان کہنے کی بجائے صرف انسان کہہ لیں تو تمام انسانی جنگوں اور اختلافات سے جان چھوٹ جائے گی۔ پوری انسانی تاریخ میں کبھی بھی انسانوں نے اپنےآپکو انسان نہیں سمجھا۔ ہمیشہ کسی فرضی خود ساختہ قوم، قبیلے، گروہ کا ممبر سمجھا ہے۔
ممکنہ حل ممکن ہی نہیں ہے عسکری بھائی۔ جب ایک بچہ پیدا ہوتا ہے تو وہ انسان ایک کلین اسلیٹ پیدا ہوتا ہے۔ بعد میں اسکی پرورش ماحول کے مطابق اسکو قوم، مذہب، ذات پات میں تقسیم کر دیتی ہے۔ جب تک ہم دوسروں کو انسانی پرورش میں پروان چڑھنے والی تہذیب، تمدن اور ثقافت سے ماوراء نہیں سمجھیں گے۔ یہ اختلاف کی جنگ کبھی ختم نہیں ہو سکتی بلکہ وقت کیساتھ مزید پھیلتی چلی جائے گی۔ جیسے آنحضورؐ کے زمانہ میں صرف ایک اسلام تھا جو بعد میں شیعہ سنی اور اب لاتعداد فرقوں، جماعتوں اور تنظیموں میں تقسیم ہو چکا ہے۔ 1400 سال میں اگر یہ حال ہے تو آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا!میں تو ممکنا ھل تلاش کر رہا تھا اگر یہ مانگا گیا تو ناممکن ہو جائے گا مسئلہ
بہت ہی بے چاری معلومات ہیں آپ کی ، حماس خود کش دھماکوں کی حامی ہے جب کہ سلفی علماء دنیا میں ہر جگہ خود کش دھماکوں کے خلاف فتوے دے چکے ہیں ۔ حزب اللہ نامی تنظیم کو بیرونی کیچڑ کی ضرورت نہیں اس کے اپنے کرتوت کافی ہیں ۔
آج العربیہ اور حماس سمیت ہر چیز وہابی اور سلفی نکل آئی ہے ۔
ہنستے کیوں ہیں ؟ پردیسی بھائی برائے مہربانی بندر اور انسان کے خاندانی پس منظر پر روشنی ڈالیں
اب عسکری بھائی نے کہا ہے تو بہت معمولی سی روشنی ڈالنی پڑے گی ۔۔زیادہ اس لئے نہیں کہ اپنے برادر ساجد بھائی کا بھی احترام ملحوظ ہے۔لُچ تلنوں باز نہ آویں۔
حزب اللہ دہشت گرد تنظیم؟؟؟؟؟
علامہ یوسف القرضاوی شاید سلفی نہیں ہیں جو خود کش حملوں کے سب سے بڑے مدعی ہیں ۔سلفی علما نے اوروں کی بنسبت زیادہ تشدد آمیز باتیں کہی ہیں۔بہت ہی بے چاری معلومات ہیں آپ کی ، حماس خود کش دھماکوں کی حامی ہے جب کہ سلفی علماء دنیا میں ہر جگہ خود کش دھماکوں کے خلاف فتوے دے چکے ہیں ۔ حزب اللہ نامی تنظیم کو بیرونی کیچڑ کی ضرورت نہیں اس کے اپنے کرتوت کافی ہیں ۔
آج العربیہ اور حماس سمیت ہر چیز وہابی اور سلفی نکل آئی ہے ۔
سوڈو پلورلسٹس کے کرتوت ملاحظہ ہوں ۔ جہاں جہاں طاقت ملی کینچلی اتر گئی ۔