لب پہ آئے تو کچھ دعا مانگوں

عظیم

محفلین


لب پہ آئے تو کچھ دعا مانگوں
آپ جب مل گئے تو کیا مانگوں

سر پہ سایہ ہے تیری زلفوں کا
اب بھی اپنے لئے گھٹا مانگوں ؟

دل تو یہ چاہتا ہے رو رو کر
اپنے ہر جرم کی سزا مانگوں

جاؤں جا کر طبیب سے اپنے
دل کے ہر درد کی دوا مانگوں

شہر حکمت کے بادشاہو میں
مانگتا ہوں بتاؤ کیا مانگوں

کوئی میرا عظیم کیونکر ہو
کس لئے ساتھ اور کا مانگوں


دسمبر 16 ، 2014
 

عظیم

محفلین
میں تو ڈر رہا تھا بابا کہ کہیں کوئی گستاخی نہ ہو گئی ہو ۔ لیکن اس خیال کے ساتھ کے آپ کی غزل میں سات اشعار ہیں اور اس میں چھ ۔ پوسٹ کر دی ۔
 
Top