اب پتہ چلا کچے لسوڑے کیوں نہیں ملتے 🤓🤓🤓🤓🤓 سب وارث میاں نے کھالئے🤓جو لسوڑا درخت پر پک جاتا ہے وہ سرخی مائل ہو جاتا ہے اور اندر سے اس کا شیرہ نرم اور میٹھا ہو جاتا ہے اور اچار کے لائق نہیں رہتا۔ بچپن میں میری دسترس میں ایک لسوڑے کا درخت تھا اور میں ڈھونڈ ڈھونڈ کر وہ پکے لسوڑے ویسے ہی کھا جایا کرتا تھا۔ اور اب کھانا تو دور اس کو دیکھے ہوئے بھی دہائیاں گزر گئیں۔
آپا وہ کہہ رہے ہیں پکے ہوئے کھا جاتے تھے کچے چھوڑ دیا کرتے تھے۔۔۔وہ لگ رہا ہے عاطف بھائی کا یہاں استعمال ہو گئے اچار ڈالنے میں ۔۔۔اب پتہ چلا کچے لسوڑے کیوں نہیں ملتے 🤓🤓🤓🤓🤓 سب وارث میاں نے کھالئے🤓
جی ہم نے تنگ کرنے کو کہا ہے 🤓آپا وہ کہہ رہے ہیں پکے ہوئے کھا جاتے تھے کچے چھوڑ دیا کرتے تھے۔۔۔وہ لگ رہا ہے عاطف بھائی کا یہاں استعمال ہو گئے اچار ڈالنے میں ۔۔۔
یہ شاید کیر کا ذکر ہے ۔ ہم کیر کا اچار بھی بہت کثرت سے بنایا کرتے تھے۔ یہ لسوڑوں سے چھوٹے گہرے سبز ہو تے ہیں ۔لسوڑوں کی طرح ڈیلوں کا اچار بھی ہوا کرتا تھا جو جھاڑیوں پہ لگتے تھے اور شاید وہ خودرو ہوتے تھے۔ اب مجھے نظر نہیں آتے۔
لسوڑوں کا اچار میں بھی ڈالتی ہوں لیکن خاص اچار جو کہ چنے کی دال کا مصالحہ بھر کے بناتی ہوں۔ بہت مزے کا ہوتا ہے۔
ڈیلے لسوڑوں سے چھوٹے ہوتے تھے۔ نسبتاً سخت۔ ان میں چھوٹے چھوٹے دانے بھی ہوتے تھے۔یہ شاید کیر کا ذکر ہے ۔ ہم کیر کا اچار بھی بہت کثرت سے بنایا کرتے تھے۔ یہ لیڈروں سے چھوٹے گہرے سبز ہو تے ہیں ۔
البتہ ڈیلے نام نہیں سنا ۔
ڈیلے لسوڑوں سے چھوٹے ہوتے تھے۔ نسبتاً سخت۔ ان میں چھوٹے چھوٹے دانے بھی ہوتے تھے۔
چند سال قبل تک تو ہماری ہمشیرہ کے گھر سندھ میں یہ دونوں اچار کھائے تھے ۔
اب بھی ہوتے ہوں گے لیکن بہت کم اور پہلے وقتوں کا بونینزا نہیں ۔