لشكر اسلام كا متبذل مطالبہ

ریاض

محفلین
ہم سوچ رہے تہے كہ پاكستان كی عصر حاضر كے حالات اس سے زیادہ خراب نہیں ہو سكتے مگر ایسا ہی كچھ ہوا . كچھ دن پہلے ، منگل باغ كی قیادت كے تحت ، لشكر اسلام كے عسكریت پسندوں نے ایك اور قدم اٹہا لی ہے جو ان كو اسلام سے دور اور جرم كے قریب لیا رہا ہے . یہ لوگ خیبر ایجنسی كے تحصیل باڑہ میں جا كر اس محلے كی باشندوں كو دھمكی دی كہ یا ہمیں لڑائی كے لئے آدمی دیدو یا اس محلہ كو خالی كر كے كہیں اور چلے جاو . اس محلے كی باشندے شینوارے قوم سے تعلق ركھتے ہیں اور لڑائی میں حصہ نہیں لینا چاہتے ، اسی لئے ہزار سے زیادہ لوگ اپنے گھروں كو چوڑ كر كہیں اور منتقل ہوے ہیں

ہم سب جانتے ہیں كہ اسلام عوام اور ان كی جان و مال كی حفاظت كو بہت اھمیت دیتا ہے ، مگر یہ كیسا حفاظت ہے جو عوام كو زور زبردستی بے گھر كیا جائے اور ان كی مال كو قانون كے خلاف غصب كیا جائے . اس قسم كا زبردستی نہ صرف اسلام اور مسلمانوں كو بدنام كر رہا ہے بلكہ پاكستان كو بھی برا دكھاتا ہے

اگر لشكر اسلام ایك سچا اسلامی تنظیم ہے تو عوام كی مال لوٹنے كی بجا ، عوام كو درانے كی بجا ، عوام كو بیگھر كرنے كی بجا ، ان كو مدد كرنا چاہیئے اور وہ بھی امن كے راستہ سے نہ زور زبردستی سے . پاكستان میں آج شدت پسند گروہیں بہت ہے مگر اگر لشكر اسلام باڑہ كے باشندوں كو مدد كرے تو شاید باڑہ والے ان پر بھروسہ كر سكیں
 

nazar haffi

محفلین

ہم سب جانتے ہیں كہ اسلام عوام اور ان كی جان و مال كی حفاظت كو بہت اھمیت دیتا ہے ،
ہم سب جانتے تو ہیں لیکن فرقہ پرستی کی منافقت کے اسیر ہیں ،جب کہیں پر ایسا واقعہ پیش آتاہے تو ہم دین اسلام اور عدل و انصاف کے بجائے،اپنے فرقے کے سود و زیاں کے پیش نظر قدم اٹھات قتل و غارت اور ماردھاڑ جیسے غیر انسانی اور غیر اخلاقی افعال پر زبان کھولتے وقت بھی ہم اپنے فرقوں کی مصلحت کو ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔جب تک ہم اتنے باشعور نہیں ہوجاتے کہ فرقہ پرستی اور علاقائیت وغیرہ کی لعنت کے اثرات کو سمجھ سکیں اس وقت تک ان لشکروں،ڈاکووںاور ٹولوں سے نجات حاصل نہیں کرسکتے۔
 

arifkarim

معطل
ہم سب جانتے تو ہیں لیکن فرقہ پرستی کی منافقت کے اسیر ہیں ،جب کہیں پر ایسا واقعہ پیش آتاہے تو ہم دین اسلام اور عدل و انصاف کے بجائے،اپنے فرقے کے سود و زیاں کے پیش نظر قدم اٹھات قتل و غارت اور ماردھاڑ جیسے غیر انسانی اور غیر اخلاقی افعال پر زبان کھولتے وقت بھی ہم اپنے فرقوں کی مصلحت کو ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔جب تک ہم اتنے باشعور نہیں ہوجاتے کہ فرقہ پرستی اور علاقائیت وغیرہ کی لعنت کے اثرات کو سمجھ سکیں اس وقت تک ان لشکروں،ڈاکووںاور ٹولوں سے نجات حاصل نہیں کرسکتے۔

میں پہلے سمجھتا تھا کہ مملکت خداداد پاکستان میں فقت انسانوں کا ہجوم ہے۔ آج انکشاف ہوا کہ یہاں پر تو اسلامی فرقوں، مسلکوں اور جماعتوں کا ہجوم زیادہ ہے۔ :)
 
Top