محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
لمحہ لمحہ بکھر رہا ہوں میں
اپنی تکمیل کر رہا ہوں میں
خوب سے خوب تر ہے روئے حیات
نئے سنگھار کر رہا ہوں میں
کھلتے جاتے ہیں ذہن کے اوراق
تجربوں سے گزر رہا ہوں میں
تیرا ہونا نہ مان کر گویا
تجھ کو تسلیم کر رہا ہوں میں
خود سے نا آشنا سہی لیکن
تجھ سے کب بے خبر رہا ہوں میں
محو ایسا ہوں خود پرستی میں
گویا تجھ سے مکر رہا ہوں میں
رام اوتار گپتا مضظر
اپنی تکمیل کر رہا ہوں میں
خوب سے خوب تر ہے روئے حیات
نئے سنگھار کر رہا ہوں میں
کھلتے جاتے ہیں ذہن کے اوراق
تجربوں سے گزر رہا ہوں میں
تیرا ہونا نہ مان کر گویا
تجھ کو تسلیم کر رہا ہوں میں
خود سے نا آشنا سہی لیکن
تجھ سے کب بے خبر رہا ہوں میں
محو ایسا ہوں خود پرستی میں
گویا تجھ سے مکر رہا ہوں میں
رام اوتار گپتا مضظر