وقار علی ذگر
محفلین
لوگ اچھے ہیں بہت دل میں اتر جاتے ہیں
اک برائی ہے تو بس یہ ہے کہ مر جاتے ہیں
کبھی کبھار ایسا وقت بھی آتا کہ الفاظ آپ کا ساتھ نہیں دے رہے ہوتے اور ذہن گنجلک کا شکار رہتا ہے ایک ہی وقت میں بہت سی باتیں ذہن میں گردش کررہی ہوتی ہیں۔ اور ان تمام باتوں کو آپ الفاظ کی صورت میں اتارنا چاہتے ہوئے بھی نہیں اتار سکتے اور یہ کیفیت شاید اس وقت ہوتی ہے جب آپ کسی تکلیف سے گزر رہے ہوں اور یا کسی بہت ہی قریبی تعلق والےکے چلے جانے کہ غم میں چور ہوں۔ کچھ ایسی ہی کیفیت آج درپیش ہے اور وجہ ہمارے سندھ مدرستہ الاسلام اسکول کے انتہائی مشفق و ملنسار استاد سید واجد علی (جنھیں طلباء پیار سے آپس کی نجی گفتگو میں سر گورا واجد بھی کہا کرتے تھے) انکی موت کی خبر ہے۔
آج بروز پیر، 19 فروری 2024 کو بذریعہ مسیج ایک دوست سے اطلاع ملی کہ سر واجد کا انتقال ہوگیا ہے۔ یہ خبر پڑھ کر میں ایک لمحے کیلئے ساکت ہوگیا اور بے اختیار آنکھ سے آنسو چھلک پڑے۔ ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام نے کہا تھا 'اوسط اساتذہ طلبا کی تربیت کرتے ہیں۔ اچھے اساتذہ انہیں سمجھاتے اور لائق بناتے ہیں جب کہ عظیم اساتذہ انھیں تحریک دیتے ہیں". سر سید واجد علی کا شمار بھی انہی عظیم اساتذہ میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنے شاگردوں کو ایک سمت دی ایک تحریک پر گامزن کیا۔ ہم ان خوش نصیب طلباء میں سے تھے جو اپنے بڑوں سے مختلف حوالوں سے سر واجد کا ذکر سنتے رہے اور پھر خود بھی 10-2009 میں براہ راست ان سے پڑھنے کا شرف حاصل ہوا۔ اگر آپ نے سندھ مدرستہ الاسلام سے پڑھا ہو یا پھر سندھ مدرستہ الاسلام کے کسی بھی شاگرد سے آپکی وابستگی ہو تو ممکن ہی نہیں کہ آپ سر واجد کے نام سے واقف نا ہوں اور اسکی سب سے بڑی وجہ انکی منفرد، رعب دار شخصیت تھی۔ سر واجد جتنے رعب دار شخصیت کے مالک تھے اس سے کئی گناہ زیادہ وہ اپنے شاگردوں سے محبت و الفت رکھتے تھے۔
2009 میں جب سر ٹیکنیکل سیکشن سے مین بلڈنگ میں آئے تو ہماری خوش بختی تھی کہ سر ہماری ہی کلاس (10C) کے کلاس ٹیچر مقرر ہوئے اور گویا ان کے آتے ہی سیکشن C کے دن بدل گئے۔ اور پھر ہم سر شاہنواز بھٹو آدیٹوریم ہال جاتے یا پھر کمپیوٹر لیب اپنا تعارف سیکشن C کہنے کے بجائے یہ کہہ کر کرواتے کہ سر واجد کی کلاس کے ہیں۔
آہ! ڈھیروں یادیں سر سے جڑی ہیں جنھیں الفاظ میں سمیٹنا شاید آسان نا ہو بس اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ سر واجد کی کامل مغفرت فرمائے اور ان کیلئے آنے والے تمام مراحل کو سہل فرمائے (آمین)
دائم آباد رہے گی یہ دنیا،
تم نا ہوگے نا کوئی تم سا ہوگا..!
اک برائی ہے تو بس یہ ہے کہ مر جاتے ہیں
کبھی کبھار ایسا وقت بھی آتا کہ الفاظ آپ کا ساتھ نہیں دے رہے ہوتے اور ذہن گنجلک کا شکار رہتا ہے ایک ہی وقت میں بہت سی باتیں ذہن میں گردش کررہی ہوتی ہیں۔ اور ان تمام باتوں کو آپ الفاظ کی صورت میں اتارنا چاہتے ہوئے بھی نہیں اتار سکتے اور یہ کیفیت شاید اس وقت ہوتی ہے جب آپ کسی تکلیف سے گزر رہے ہوں اور یا کسی بہت ہی قریبی تعلق والےکے چلے جانے کہ غم میں چور ہوں۔ کچھ ایسی ہی کیفیت آج درپیش ہے اور وجہ ہمارے سندھ مدرستہ الاسلام اسکول کے انتہائی مشفق و ملنسار استاد سید واجد علی (جنھیں طلباء پیار سے آپس کی نجی گفتگو میں سر گورا واجد بھی کہا کرتے تھے) انکی موت کی خبر ہے۔
آج بروز پیر، 19 فروری 2024 کو بذریعہ مسیج ایک دوست سے اطلاع ملی کہ سر واجد کا انتقال ہوگیا ہے۔ یہ خبر پڑھ کر میں ایک لمحے کیلئے ساکت ہوگیا اور بے اختیار آنکھ سے آنسو چھلک پڑے۔ ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام نے کہا تھا 'اوسط اساتذہ طلبا کی تربیت کرتے ہیں۔ اچھے اساتذہ انہیں سمجھاتے اور لائق بناتے ہیں جب کہ عظیم اساتذہ انھیں تحریک دیتے ہیں". سر سید واجد علی کا شمار بھی انہی عظیم اساتذہ میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنے شاگردوں کو ایک سمت دی ایک تحریک پر گامزن کیا۔ ہم ان خوش نصیب طلباء میں سے تھے جو اپنے بڑوں سے مختلف حوالوں سے سر واجد کا ذکر سنتے رہے اور پھر خود بھی 10-2009 میں براہ راست ان سے پڑھنے کا شرف حاصل ہوا۔ اگر آپ نے سندھ مدرستہ الاسلام سے پڑھا ہو یا پھر سندھ مدرستہ الاسلام کے کسی بھی شاگرد سے آپکی وابستگی ہو تو ممکن ہی نہیں کہ آپ سر واجد کے نام سے واقف نا ہوں اور اسکی سب سے بڑی وجہ انکی منفرد، رعب دار شخصیت تھی۔ سر واجد جتنے رعب دار شخصیت کے مالک تھے اس سے کئی گناہ زیادہ وہ اپنے شاگردوں سے محبت و الفت رکھتے تھے۔
2009 میں جب سر ٹیکنیکل سیکشن سے مین بلڈنگ میں آئے تو ہماری خوش بختی تھی کہ سر ہماری ہی کلاس (10C) کے کلاس ٹیچر مقرر ہوئے اور گویا ان کے آتے ہی سیکشن C کے دن بدل گئے۔ اور پھر ہم سر شاہنواز بھٹو آدیٹوریم ہال جاتے یا پھر کمپیوٹر لیب اپنا تعارف سیکشن C کہنے کے بجائے یہ کہہ کر کرواتے کہ سر واجد کی کلاس کے ہیں۔
آہ! ڈھیروں یادیں سر سے جڑی ہیں جنھیں الفاظ میں سمیٹنا شاید آسان نا ہو بس اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ سر واجد کی کامل مغفرت فرمائے اور ان کیلئے آنے والے تمام مراحل کو سہل فرمائے (آمین)
دائم آباد رہے گی یہ دنیا،
تم نا ہوگے نا کوئی تم سا ہوگا..!