لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری، پاگل! :: فوزیہ رباب

فوزیہ رباب

محفلین
لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری، پاگل!
کوئی کرتا ہی نہیں بات ہماری، پاگل!

اس نے اک بار کہا "کوئی نہیں تم جیسا"
خود کو بھی لگنے لگی تب سے میں پیاری پاگل

تو بھی ہنس ہنس کے کیا کرتا تھا باتیں اور میں
تیری باتوں میں چلی آئی بچاری پاگل

ایک مدت سے تری راہ میں آ بیٹھی ہے
عشق میں تیرے ہوئی راجکماری پاگل

میں نے پوچھا کہ کوئی مجھ سے زیادہ ہے حسیں
آئینہ ہنس کے یہ بولا اری جا___ری پاگل

یوں نہیں ہے کہ فقط نین ہوئے ہیں میرے
دیکھ کر تجھ کو ہوئی سارے کی ساری پاگل

اس نے پوچھا کہ مری ہو ناں؟ تو پھر میں بولی
ہاں تمہاری، میں تمہاری، میں تمہاری پاگل

میں رباب اس سے زیادہ تجھے اب کیا دیتی
زندگی میں نے ترے نام پہ واری، پاگل
فوزیہ رباب​
 
مدیر کی آخری تدوین:

یاز

محفلین
لیکن اگر یہ آپ کی اپنی غزل ہے تو اس کو پسندیدہ کلام کی بجائے اپنی شاعری سے متعلق زمرے میں پوسٹ کریں۔
 
Top