ایم اے راجا
محفلین
استاد محترم الف عین صاحب حاضر ہے ایک تازہ ترین کوشش۔۔
لوگ یہ چند جو آزاد ہوئے پھرتے ہیں
شہر میں وہ ہیں جو صیاد ہوئے پھرتے ہیں
جس طرف جائوں مرے ساتھ چلے آتے ہیں
درد گویا مرے ہمزاد ہوئے پھرتے ہیں
ہم سے رکھے نہ سروکار ذرا بھی کوئی
ہم سیا بخت ہیں، برباد ہوئے پھرتے ہیں
جو کبھی شاد نہ رکھ پائے پدر مادر کو
دہر میں آج وہ ناشاد ہوئے پھرتے ہیں
بوجھ ہیں شہر_ محبت کی زمیں پر راجا
یہ جو شیریں یہ جو فرہاد ہوئے پھرتے ہیں
لوگ یہ چند جو آزاد ہوئے پھرتے ہیں
شہر میں وہ ہیں جو صیاد ہوئے پھرتے ہیں
جس طرف جائوں مرے ساتھ چلے آتے ہیں
درد گویا مرے ہمزاد ہوئے پھرتے ہیں
ہم سے رکھے نہ سروکار ذرا بھی کوئی
ہم سیا بخت ہیں، برباد ہوئے پھرتے ہیں
جو کبھی شاد نہ رکھ پائے پدر مادر کو
دہر میں آج وہ ناشاد ہوئے پھرتے ہیں
بوجھ ہیں شہر_ محبت کی زمیں پر راجا
یہ جو شیریں یہ جو فرہاد ہوئے پھرتے ہیں
آخری تدوین: