شیزان
لائبریرین
لو ، خدا حافظ تمہیں کہنے کی ساعت آ گئی
دل کو تھا جس بات کا دھڑکا، وہ نوبت آ گئی
ٹوٹ کر برسی گھٹا تجھ سے جدا ہوتے ہوئے
آسماں رونے لگا، بادل کو غیرت آ گئی
اتفاقا جب کوئی تیرے حوالے سے ملا
سامنے نظروں کے یکدم تیری صورت آ گئی
گھر کے بام و در سمٹ کر مثلِ زنداں ہو گئے
شام کیا آئی کہ جیسے مجھ میں وحشت آ گئی
اس لئے بھیجا نہیں اتنے دنوں سے خط مجھے
راس شائد اس کو غیروں کی رفاقت آ گئی
اعتبار ساجد
دل کو تھا جس بات کا دھڑکا، وہ نوبت آ گئی
ٹوٹ کر برسی گھٹا تجھ سے جدا ہوتے ہوئے
آسماں رونے لگا، بادل کو غیرت آ گئی
اتفاقا جب کوئی تیرے حوالے سے ملا
سامنے نظروں کے یکدم تیری صورت آ گئی
گھر کے بام و در سمٹ کر مثلِ زنداں ہو گئے
شام کیا آئی کہ جیسے مجھ میں وحشت آ گئی
اس لئے بھیجا نہیں اتنے دنوں سے خط مجھے
راس شائد اس کو غیروں کی رفاقت آ گئی
اعتبار ساجد