ليلة القدر کی تلاش - عابی مکھنوی

مرچ میں اٹھاؤں تو
اینٹ کا برادہ ہے
دودھ پانی پانی تو
شہد لیس چینی کی
وردیوں میں ڈاکو ہیں
کرسیوں پہ کتے ہیں
عصمتوں پہ بولی ہے
سرحدیں بھی ننگی ہیں
چینلوں پہ بکتی ہے
بھوک مرنے والوں کی
دیر تک رلاتا ہے
رش تماش بینوں کا
بے زبان لاشوں کا
جس جگہ میں رہتا ہوں
بے حسوں کی جنت ہے
کس قدر یہ سادہ ہیں
سود کے نوالوں سے
جب ڈکار آتے ہیں
شکر کی صداؤں سے
رب کو یاد کرتے ہیں
رب بھی مسکراتا ہے
جب یہ طاق راتوں میں
کچھ تلاش کرتے ہیں!
 

جیہ

لائبریرین
اطلاع کا شکریہ :)
مجبوری ہے کہ اچھے دھاگے اوپر ہی رکھنے پڑتے ہیں۔ ورنہ برے دھاگے ہر جگہ دندناتے پھریں :)
ایسا کریں کہ سات سال سے جو میرے اچھے دھاگے منوں مٹی کے نیچے دب گئے ہیں انہیں اوپر لائیں۔ اللہ اجر دے گا :)
 
Top