لگڑ بھگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طالوت

محفلین

HYENA NATURAL HISTORY
Notorious for their wailing, cackling cry, cowardly habits and ugly looks, the hyena has the lowest cuteness factor of all African animals. However, its ugly form, unpleasant feeding habits and weird cackling call should not discourage our curiosity. Indeed, they have among the most interesting biology of all carnivores.

There are three species, the spotted hyena (Crocuta crocuta, Fisi) is the commonest, and widespread through most of sub-Saharan Africa. The much rarer striped hyena ( Hyaena hyaena) sports a prominent mane and is found in the north of the continent to the Red Sea and Mediterranean coasts. The brown hyena ( H. brunnea) has the smallest range, in southern Africa south of the Zambesi.

Hyenas are medium-sized animals, up to 150 pounds (60 kg), rather bigger than a large domestic dog. They live quite long, between ten and twenty years. Hyena pups are born in litters of five or six, after four months gestation.

Unmistakable and unforgettable hyenas have sloping backs and a peculiar shambling gait. Hyenas are often present with jackals to scavenge on the kills left by the big cats or on carcasses of diseased animals.

Actually, they are not at always cowardly and often grab food from a carcase even while lions are busily feeding. When carrion is scarce, hungry hyenas will gang up against larger animals, especially wildebeest, zebra or domestic cattle. Like hunting dogs in this habit, although they do not chase their prey, the hyenas also eat their victim alive and the poor animal has a slow miserable death.

The jaws of hyena are unpleasant to contemplate. The animal is renowned for its incredibly powerful bite, which can easily crush the thigh bone of a buffalo, to get nutritious marrow. A hyena bite can be as deadly as that of a venomous snake. The mouth is home to abundant colonies of highly pathogenic bacteria which rapidly infect a wound and hasten putrefaction. Treatment must be immediate to avoid a serious case of gangrene.

Hyena reproductive biology is a unique tale of natural history. Originally, it was believed than hyenas changed sex, from male to female or back. This myth is due to the fact that the female hyena genitalia are exceptionally similar to the male penis in size and form.

Hyenas have a filthy scruffy appearance because of skin parasite infestations and their habit of rolling in mud to relieve the irritation. Motorists often disturb them during the rainy season, when hyenas like to get their mud bath in the wheel ruts of roads.

The spotted hyena is distributed over much of sub-Saharan Africa and despite its nocturnal habits is often encountered in the daytime.
hyena1sk9.jpg

coatsc0.jpg

stripedhyenagz0.jpg

nigerianpet20hyenanp8.jpg

buffkill17ra0.jpg

وسلام
 

چاند بابو

محفلین
بہت شکریہ طالوت بھیا۔ اس کے جبڑوں کی نہایت طاقتور گرفت کے بارے میں کافی کچھ سن رکھا ہے میں نے۔ بلکہ میں نے تو یہ تک پڑھا تھا کہ اگر ایک طاقتور گھوڑے کے پاؤں پر یہ اپنے جبڑے کی گرفت جما لے تو اس کی ہڈی چکناچور کر دیتا ہے۔ باقی اگر آپ اس کی تصدیق یا تردید کر سکیں تو مجھے خوشی ہو گی۔
 

تعبیر

محفلین
شکریہ طالوت

اف توبہ کیا چیز دکھا دی

یہ اپ نے میرے لیے مھنت کی ہے سو میری طرف سے مثبت نمبروں کا بھی اضافہ
 

فہیم

لائبریرین
2 یا 3 لگڑ بھگے مل کر ایک شیر کو گرادیتے ہیں بشرطیکہ وہ ببر شیر نہ ہو۔
لیکن مزے کی بات یہ کہ اگر 3 یا 4 افریقی جنگلی کتے مل جائیں۔
جن کو عام طور پر Wild Dog کہا جاتا ہے۔
مل کر ایک لگڑ بھگے کو بھاگنے پر مجبور کردیتے ہیں
 

جہانزیب

محفلین
ابھی ویڈیو دیکھی ہے، ڈصکوری چینل پر جس کے مطابق لگڑ‌ بکھڑ‌ اور شیر کی جنموں‌ سے دشمنی ہے ۔ وجہ لگڑ‌ بگھڑ‌ شیر کے بچے مار دیتا ہے، اور شیرنیوں‌ سے شکار چھین لیتا ہے ۔۔ لیکن لگڑ‌ بھگڑ‌ کی آواز ایسے ہے جیسے کوئی قہقے لگا رہا ہوتا ہے ۔

[ame]http://www.youtube.com/watch?v=oHDeNjwntKM[/ame]

ایک اور شیر اور لگڑ‌ بگھڑ‌ کا ٹکراؤ‌ ۔

[ame]http://www.youtube.com/watch?v=aIVgKIuISx4[/ame]
 

طالوت

محفلین
شکریہ احباب !
چاند بابو ابھی تو کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم اس کے جبڑے خونخوار جانوروں میں اپنی طاقت و مضبوطی کے حوالے سے مشہور ہیں ۔۔
جی تعبیر لگڑ بھگوں میں آپ کی دلچسپی دیکھتے ہوئے ہی مجھے اس پوسٹ کا خیال آیا ۔۔ پوائینٹس کے لیئے شکریہ مگر آپ نے بتایا نہیں کہ یہ آپ کو کیسے لگے ۔۔۔ پہلی تصویر تو میری پسندیدہ تصویروں میں شامل ہو گئی ہے ۔۔ آپکا کیا خیال ہے ؟
جہانزیب صحیح کہا آپ نے مگر یہ قہقے تبھی محسوس ہوتے ہیں جب دو چار مل کر آوازیں نکالیں
عزیز بزدلی کے حوالے سے تو گیڈر اس کی فیملی میں سے نہیں ہو سکتا ۔۔۔
بوچھی خالہ ! آپ یہاں ؟ ؟؟ویسے گیڈر اتنے بزدل ہوتے ہیں کہ رات کے علاوہ باہر نہیں نکلتے ۔۔ اور 10 یا 20 بھی مل جائیں تو بزدل ہی رہتے ہیں ۔
وسلام
 

تعبیر

محفلین
طالوت مجھے ان میں دلچسپی بس اس حد تک تھی کہ مین دیکھنا چاہتی تھی کہ یہ ہیں کس طرح کی مخلوق

اور میرا کیال کچھ اچھا نہیں وہ تصویر تو بہت گندی سی ہے ۔
 

طالوت

محفلین
طالوت مجھے ان میں دلچسپی بس اس حد تک تھی کہ مین دیکھنا چاہتی تھی کہ یہ ہیں کس طرح کی مخلوق

اور میرا کیال کچھ اچھا نہیں وہ تصویر تو بہت گندی سی ہے ۔
گندی سی :eek: آپ کی اس رائے سے لگڑ بگھے ناراض بھی ہو سکتے ہیں ۔۔ اور ان کے "فین" بھی ۔۔۔:blush:
وسلام
 

طالوت

محفلین
خیر دنیا ادھر کی ادھر ہو جائے ہم تو فین ہیں لگڑ بھگوں کے اور ان کی خوبصورتی دیکھنے کے لیئے آپ کو ہماری آنکھ سے دیکھنا پڑے گا ۔۔۔
اور ہماری آنکھ آپکو ہمارے مرنے کے بعد ہی مل سکے گی ۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ہمارا ارادہ ہے کہ مرنے کے بعد اپنی آنکھیں انسانیت کی بھلائی کے لیئے دے دیں گے (ارادہ دماغ دینے کا بھی ہے لیکن وہ لینا کسی نے نہیں :blush:)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سو اک ذرا انتظار ! پھر آپ کو بھی اچھے لگنے لگیں گے لگڑبھگے
وسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
لگڑ بگڑ کے جبڑے اتنے طاقتور ہوتے ہیں کہ اگر وہ انسانی بازو کو منہ میں پکڑ لے تو بازو جسم سے الگ ہو جائے گا

اسی طرح لگڑبگڑ کے جبڑوں اور اگلے پنجوں میں طاقت کے بارے کہا جاتا ہے کہ وہ اسے شیر سے بھی زیادہ طاقتور بناتے ہیں۔ تاہم اس کی پچھلی ٹانگیں انتہائی کمزور ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اسے مردار خوری پر ہی گذارا کرنا پڑتا ہے
 

فہیم

لائبریرین
لگڑ بگڑ کے جبڑے اتنے طاقتور ہوتے ہیں کہ اگر وہ انسانی بازو کو منہ میں پکڑ لے تو بازو جسم سے الگ ہو جائے گا

اسی طرح لگڑبگڑ کے جبڑوں اور اگلے پنجوں میں طاقت کے بارے کہا جاتا ہے کہ وہ اسے شیر سے بھی زیادہ طاقتور بناتے ہیں۔ تاہم اس کی پچھلی ٹانگیں انتہائی کمزور ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اسے مردار خوری پر ہی گذارا کرنا پڑتا ہے


نیشنل جیوگرافک کے مطابق ایک عرصے تک لگڑبھگوں کو مردار خور ہی سمجھاجاتا رہا۔
لیکن یہ انتہائی ماہر شکاری بھی ہوتے ہیں۔
کسی بھی بڑے شکار کو پوری طرح گھیر کر شکار کرتے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
نیشنل جیوگرافک کے مطابق ایک عرصے تک لگڑبھگوں کو مردار خور ہی سمجھاجاتا رہا۔
لیکن یہ انتہائی ماہر شکاری بھی ہوتے ہیں۔
کسی بھی بڑے شکار کو پوری طرح گھیر کر شکار کرتے ہیں۔

دراصل علاقے اور قسم کے مطابق ان کی خوراک بھی فرق ہوتی ہے۔ اسی طرح ان کی جسامت بھی۔ باقی میرے علم میں کسی بڑے شکار کو گھیر کر شکار کرنا لگڑبگڑ کے لئے ممکن نہیں کیونکہ پچھلی ٹانگوں کی وجہ سے اس کا سٹرکچر ایسا ہے کہ یہ زیادہ تیز اور زیادہ فاصلے تک نہیں دوڑ سکتا۔ البتہ شیر سے شکار ضرور چھین لیتا ہے
 

فہیم

لائبریرین
بڑے شکار سے مراد زیبرا اور وائلڈبیسٹ وغیرہ ہیں۔
ان کو لگڑبھگے شکار کرلیتے ہیں۔
 
Top