حسیب احمد حسیب
محفلین
لہو لہو گلشن ..!
آج پھر ہے لہو لہو گلشن
کس کو پھولوں سے ہو گئی نفرت
کون بارود بو رہا ہے یہاں
خون پینے کی کس کو ہے عادت
حسیب احمد حسیب
آج پھر ہے لہو لہو گلشن
کس کو پھولوں سے ہو گئی نفرت
کون بارود بو رہا ہے یہاں
خون پینے کی کس کو ہے عادت
حسیب احمد حسیب