عاطف ملک
محفلین
لیتا ہے خبریں غیر سے اپنے شکار کی
دیکھو مزاج پرسی ذرا میرے یار کی
نکلی جو آج آہ دلِ دل فگار کی
پہنچے گی گونج عرش تلک اس پکار کی
تو پاس ہو تو سال ہے خوشیوں کی اک گھڑی
اور دور ہو تو پل ہے صدی اضطرار کی
جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو
لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی
پہچان لیں جو حق کو تو دیتے ہیں اس کا ساتھ
ہم کو طلب ہے جاہ کی نے اقتدار کی
کیونکر مرے قلم سے نہ نکلے تمہارا عشق
خوشبو تو اپنے آپ خبر ہے بہار کی
مانا کہ ناگزیر نہیں ہے یہاں کوئی
عاطفؔ مگر ہے بات فقط اختیار کی
عاطفؔ ملک
نومبر ۲۰۱۹
دیکھو مزاج پرسی ذرا میرے یار کی
نکلی جو آج آہ دلِ دل فگار کی
پہنچے گی گونج عرش تلک اس پکار کی
تو پاس ہو تو سال ہے خوشیوں کی اک گھڑی
اور دور ہو تو پل ہے صدی اضطرار کی
جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو
لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی
پہچان لیں جو حق کو تو دیتے ہیں اس کا ساتھ
ہم کو طلب ہے جاہ کی نے اقتدار کی
کیونکر مرے قلم سے نہ نکلے تمہارا عشق
خوشبو تو اپنے آپ خبر ہے بہار کی
مانا کہ ناگزیر نہیں ہے یہاں کوئی
عاطفؔ مگر ہے بات فقط اختیار کی
عاطفؔ ملک
نومبر ۲۰۱۹