با ادب
محفلین
لینی دا لیمپ پوسٹ
بعض اسباق پڑھتے ہوئے آپ ان ہی کے زمانے میں کھو جاتے ہیں اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ وہ تمام کہانیاں آپکی زندگی کا حصہ بن جاتی ہیں. آپ چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے ان ہی کہانیوں میں جی رہے ہوتے ہیں. ان ہی کہانیوں کو جی رہے ہوتے ہیں ...
لینی ایک لیمپ پوسٹ تھا جس کی روشنی میں بچے اپنا سبق یاد کیا کرتے اور جسکی مدھم.روشنیاں بچوں کو کھیل کھیلنے میں مدد دیتی تھیں ..
لینی جو بہت اونچائی پہ موجود ایک کھمبے کا حصہ ہے .. آپ فقط اسکی روشنی دیکھ سکتے ہیں محسوس کرسکتے ہیں لیکن اسکو چھو نہیں سکتے اسکی ساخت کیسی ہے وہ محسوس کرنے میں کیسا ہے کسی کو اس سے غرض نہیں .... غرض ہے تو فقط اسکی روشنی سے ..... جو لوگوں کو خوشی سے ہمکنار کرتا ہے جس دن روشنی نہیں رہی اس دن احساس زیاں جاگے گا ...
ایسے ہی زندگی میں موجود کچھ لوگ ہوتے ہیں جو آپکی زندگی میں روشنی کیے رکھتے ہیں نہایت خاموشی سے دھیمی مدھم روشنی جس کی موجودگی میں آپ زندگی کے اہم کاموں کو سر انجام دیتے رہتے ہیں لیکن جس دن وہ لوگ نہ رہیں اس دن اندھیرے کی اذیت کا احساس ہوتا ہے .......
ہم میں سے بہت کم لوگ ایک خاموش لیمپ بننا چاہتے ہیں جو بہت خاموشی اور آہستگی سے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے رہیں ....
ہمارا مجموعی مزاج کچھ ایسا بن چکا ہے کہ اگر ہم کسی دوسرے کو کوئی چھوٹا سا فائدہ پہنچا دیں تو اس سے ضرور توقع رکھتے ہیں کہ جواب میں وہ ہمیں بھر پور صلہ دے ...
یا اگر صلہ نہیں بھی دیتا تو کم از کم ہر وقت ہاتھ باندھے ہمارے سامنے کھڑا رہے کہ حضرت مآب آپ نے زندگی پر جو احسان عظیم فرمایا ہے اسکے لیے تا ابد ہم آپکے غلام ہو گئے ... ایسی تابعداری تو انسان خالق کی نہیں کرتا مخلوق کی کیا کرے گا ....
اگر وہ احسان بھی نہیں مانتے ہیں تو ہم طعنے دے دے کر انکا جینا دوبھر کر دیتے ہیں .....
ہر کسی کی قسمت میں ایک خاموش لیمپ پوسٹ بننا نہیں ہوتا ............
سمیرا امام
بعض اسباق پڑھتے ہوئے آپ ان ہی کے زمانے میں کھو جاتے ہیں اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ وہ تمام کہانیاں آپکی زندگی کا حصہ بن جاتی ہیں. آپ چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے ان ہی کہانیوں میں جی رہے ہوتے ہیں. ان ہی کہانیوں کو جی رہے ہوتے ہیں ...
لینی ایک لیمپ پوسٹ تھا جس کی روشنی میں بچے اپنا سبق یاد کیا کرتے اور جسکی مدھم.روشنیاں بچوں کو کھیل کھیلنے میں مدد دیتی تھیں ..
لینی جو بہت اونچائی پہ موجود ایک کھمبے کا حصہ ہے .. آپ فقط اسکی روشنی دیکھ سکتے ہیں محسوس کرسکتے ہیں لیکن اسکو چھو نہیں سکتے اسکی ساخت کیسی ہے وہ محسوس کرنے میں کیسا ہے کسی کو اس سے غرض نہیں .... غرض ہے تو فقط اسکی روشنی سے ..... جو لوگوں کو خوشی سے ہمکنار کرتا ہے جس دن روشنی نہیں رہی اس دن احساس زیاں جاگے گا ...
ایسے ہی زندگی میں موجود کچھ لوگ ہوتے ہیں جو آپکی زندگی میں روشنی کیے رکھتے ہیں نہایت خاموشی سے دھیمی مدھم روشنی جس کی موجودگی میں آپ زندگی کے اہم کاموں کو سر انجام دیتے رہتے ہیں لیکن جس دن وہ لوگ نہ رہیں اس دن اندھیرے کی اذیت کا احساس ہوتا ہے .......
ہم میں سے بہت کم لوگ ایک خاموش لیمپ بننا چاہتے ہیں جو بہت خاموشی اور آہستگی سے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے رہیں ....
ہمارا مجموعی مزاج کچھ ایسا بن چکا ہے کہ اگر ہم کسی دوسرے کو کوئی چھوٹا سا فائدہ پہنچا دیں تو اس سے ضرور توقع رکھتے ہیں کہ جواب میں وہ ہمیں بھر پور صلہ دے ...
یا اگر صلہ نہیں بھی دیتا تو کم از کم ہر وقت ہاتھ باندھے ہمارے سامنے کھڑا رہے کہ حضرت مآب آپ نے زندگی پر جو احسان عظیم فرمایا ہے اسکے لیے تا ابد ہم آپکے غلام ہو گئے ... ایسی تابعداری تو انسان خالق کی نہیں کرتا مخلوق کی کیا کرے گا ....
اگر وہ احسان بھی نہیں مانتے ہیں تو ہم طعنے دے دے کر انکا جینا دوبھر کر دیتے ہیں .....
ہر کسی کی قسمت میں ایک خاموش لیمپ پوسٹ بننا نہیں ہوتا ............
سمیرا امام