لیڈر سے خطاب۔نظمِ معری برائے اصلاح

منذر رضا

محفلین
السلام علیکم
اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے
الف عین
یاسر شاہ
محمد وارث
سید عاطف علی

یہ عجیب سی بستی
اور عجیب سے افراد
جن کے بخت ہیں تاریک
جن کا قصہ فرسودہ
خوف جن کا پیراہن
جہل جن کے سر کا تاج
مسکراہٹیں جن کی
بے بسی کی زنجیریں
کھلکھلاہٹیں جن کی
بے کسی کی تصویریں
تشنۂ محبت ہیں
ان کو ہے ضرورت صرف
پیار کی محبت کی
تم انہیں محبت دو
بے پناہ محبت دو
تم انہیں ڈراؤ مت
تم انہیں بھگاؤ مت
تم۔انہیں جلاؤ مت
اور یاد رکھنا تم
تم اگر نہ یہ کر پائے
ان کو دور ہی رکھا
اپنے آپ سے تم نے
پھر یہ لوگ نکلیں گے
اور تمہیں چبائیں گے
محل بھی جلائیں گے
خود ہی خود کو بدلیں گے
اس لیے ذرا سوچو
آگ چاہتے ہو یا
پھول چاہتے ہو تم
جنگ چاہتے ہو یا
امن چاہتے ہو تم

شکریہ!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تم انہیں ڈراؤ مت
تم انہیں بھگاؤ مت
تم۔انہیں جلاؤ مت
اور یاد رکھنا تم
تم اگر نہ یہ کر پائے
یہاں تم کی تکرار اگر چہ کچھ زیادہ عیب نہیں بلکہ تاکید کے طور پر قابل قبول ہے ۔ لیکن یاد رکھنا والے مصرع میں تسلسل رواں نہیں اسے یوں کہنا چاہیئے ۔
اور یہ بھی رکھنا یاد۔
یہ ایک مثال ہے اسی طرح مجموعی تسلسل اور روانی پوری نظم میں ذرا اور بہتری لاسکتی ہے کیوں کہ قافیہ سے معری ہونے کی آزادی ہے ۔
بہر حال نظم اچھی ہے ۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
تم انہیں محبت دو
بے پناہ محبت دو
دوسرا مصرع بحر سے خارج ہو جاتا ہے اور محبت کی تکرار اس پہ مستزاد۔ دوسرے مصرعے میں چاہت کر دو درست ہو جائے گا
عنوان بھی اس قسم کا راست دینے کی ضرورت نہیں
خوف کی بستی
یا اس قسم کا عنوان بہتر ہو گا
 
Top