امین شارق
محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
لے کے چشمِ تر کہاں اب جائے گا؟
رب کو سجدہ کر کہاں اب جائے گا؟
عُمرِ آخر ہے خُدا کا نام لے
چھوڑ مت یہ در کہاں اب جائے گا؟
ماسِوا اللہ کے ہے جُھوٹ سب
خاک کے پیکر کہاں اب جائے گا؟
دولتِ ایمان لے کر ساتھ جاؤں
موت تک یہ ڈر کہاں اب جائے گا؟
جیتے جی ہی مان لیتا رب کو تُو
نا سمجھ کافر کہاں اب جائے گا؟
موت آکر لے گئی تو یہ بتا
تیرا مال و زر کہاں اب جائے گا؟
پُھونک ڈالا بِجلیوں نے آشیاں
بُلبلِ بے پر کہاں اب جائے گا؟
تیغِ شاہی ہے خفا جس شخص سے
وہ بچا کر سر کہاں اب جائے گا؟
وقتِ رُخصت ہائے وہ رونا ترا
دِل سے یہ منظر کہاں اب جائے گا؟
رِند کی منزل ہے مے خانہ فقظ
ماسِوا ساغر کہاں اب جائے گا؟
آنے دو خورشید کو بھی دیکھ لیں
چاند رُک تُو گھر کہاں اب جائے گا؟
تُو سنائے گا کِسے شارؔق غزل
سوگیا شہر کہاں اب جائے گا؟
رب کو سجدہ کر کہاں اب جائے گا؟
عُمرِ آخر ہے خُدا کا نام لے
چھوڑ مت یہ در کہاں اب جائے گا؟
ماسِوا اللہ کے ہے جُھوٹ سب
خاک کے پیکر کہاں اب جائے گا؟
دولتِ ایمان لے کر ساتھ جاؤں
موت تک یہ ڈر کہاں اب جائے گا؟
جیتے جی ہی مان لیتا رب کو تُو
نا سمجھ کافر کہاں اب جائے گا؟
موت آکر لے گئی تو یہ بتا
تیرا مال و زر کہاں اب جائے گا؟
پُھونک ڈالا بِجلیوں نے آشیاں
بُلبلِ بے پر کہاں اب جائے گا؟
تیغِ شاہی ہے خفا جس شخص سے
وہ بچا کر سر کہاں اب جائے گا؟
وقتِ رُخصت ہائے وہ رونا ترا
دِل سے یہ منظر کہاں اب جائے گا؟
رِند کی منزل ہے مے خانہ فقظ
ماسِوا ساغر کہاں اب جائے گا؟
آنے دو خورشید کو بھی دیکھ لیں
چاند رُک تُو گھر کہاں اب جائے گا؟
تُو سنائے گا کِسے شارؔق غزل
سوگیا شہر کہاں اب جائے گا؟