ماروی میمن کا کارڈ آف آنر؟

صائمہ شاہ

محفلین
جی ہاں میں جانتی ہوں عافیہ امریکی موقف کے مطابق غزنی سے گرفتار ہوئی تھی
اُس پر القاعدہ کے فنڈز ٹرانسفر کرنے کا الزام تھا
امریکی موقف کے مطابق گرفتاری کے وقت اُس کے پرس سے بم بنانے کے فارمولے برآمد ہوئے اور سائنائڈ بھی
ایک اور الزام یہ تھا کہ گرفتاری کے وقت اُس نے ایک امریکی اہلکار سے اسلحہ چھین کر اُس کو مارنے کی کوشش کی

جبکہ اُس کی فیملی کے مطابق وہ کراچی سے اغوا کر کے افغانستان لے جائی گئی تھی افغان جیل میں اُسکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد اُسے امریکہ منتقل کیا گیا اور سب الزامات عائد کئے گئے۔
عافیہ کے دوسرے شوہر کے طالبان اور القائدہ کیساتھ گہرے روابط ہیں اور یہیں سے عافیہ بھی ریڈیکلائزڈ ہوئی تھی القائدہ سے تعلق ہونا کوئی سفارتی تعلق تو ہے نہیں کہ اسے پروان چڑھایا جائے امریکہ اور یورپ کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہی یہی ہے تو بات الزام سے کہیں زیادہ ہے اور عافیہ کی رہائی کا مطالبہ ہمیشہ القائدہ کی طرف سے جو عورتوں کو مالِ تجارت سے زیادہ نہیں سمجھتے اس کا بھی کوئی مطلب ہے یا نہیں یا وہ پاکستان کی بیٹی کو گود لینے کا ارادہ رکھتے ہیں ؟
 
جی ہاں میں جانتی ہوں عافیہ امریکی موقف کے مطابق غزنی سے گرفتار ہوئی تھی
اُس پر القاعدہ کے فنڈز ٹرانسفر کرنے کا الزام تھا
امریکی موقف کے مطابق گرفتاری کے وقت اُس کے پرس سے بم بنانے کے فارمولے برآمد ہوئے اور سائنائڈ بھی
ایک اور الزام یہ تھا کہ گرفتاری کے وقت اُس نے ایک امریکی اہلکار سے اسلحہ چھین کر اُس کو مارنے کی کوشش کی

جبکہ اُس کی فیملی کے مطابق وہ کراچی سے اغوا کر کے افغانستان لے جائی گئی تھی افغان جیل میں اُسکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد اُسے امریکہ منتقل کیا گیا اور سب الزامات عائد کئے گئے۔
آپ اپنا مؤقف بتایئے
 

زرقا مفتی

محفلین
عافیہ کے دوسرے شوہر کے طالبان اور القائدہ کیساتھ گہرے روابط ہیں اور یہیں سے عافیہ بھی ریڈیکلائزڈ ہوئی تھی القائدہ سے تعلق ہونا کوئی سفارتی تعلق تو ہے نہیں کہ اسے پروان چڑھایا جائے امریکہ اور یورپ کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہی یہی ہے تو بات الزام سے کہیں زیادہ ہے اور عافیہ کی رہائی کا مطالبہ ہمیشہ القائدہ کی طرف سے جو عورتوں کو مالِ تجارت سے زیادہ نہیں سمجھتے اس کا بھی کوئی مطلب ہے یا نہیں یا وہ پاکستان کی بیٹی کو گود لینے کا ارادہ رکھتے ہیں ؟
مجھے القاعدہ یا عافیہ صدیقی سے کوئی ہمدردی نہیں۔ امریکہ کے قوانین کے مطابق ان جرائم کی اتنی سزا نہیں بنتی۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
پاکستانیوں کے مطابق کراچی اور اسلام آباد کے درمیان کسی جگہ سے۔ امریکیوں کے مطابق غزنی ، افغانستان سے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Aafia_Siddiqui
اب پاکستانی زرائع کتنے معتبر ہیں سچی خبریں دینے میں یہ آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی ہم تو تاریخ بھی اپنی مرضی کی لکھتے ہیں :) خدا جانے ہم نے کتنے حق پرستوں کو باطل کہہ کر جھٹلا دیا اور جھوٹ کو نیا سچ بنا لیا
 

زرقا مفتی

محفلین
اب پاکستانی زرائع کتنے معتبر ہیں سچی خبریں دینے میں یہ آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی ہم تو تاریخ بھی اپنی مرضی کی لکھتے ہیں :) خدا جانے ہم نے کتنے حق پرستوں کو باطل کہہ کر جھٹلا دیا اور جھوٹ کو نیا سچ بنا لیا
اپنی مرضی کی تاریخ تو امریکی بھی لکھتے ہیں۔ عراق میں کونسے WMDs تھے ؟
امریکہ نے پورے خطے کو کیوں جنگ میں جھونکا
 

arifkarim

معطل
عافیہ کی رہائی کا مطالبہ ہمیشہ القائدہ کی طرف سے جو عورتوں کو مالِ تجارت سے زیادہ نہیں سمجھتے اس کا بھی کوئی مطلب ہے یا نہیں یا وہ پاکستان کی بیٹی کو گود لینے کا ارادہ رکھتے ہیں ؟
عافیہ شاید جہادی دہشت گردوں کی انا کا مسئلہ بن گئی ہے۔ اسکو چھڑوانے کیلئے کئی غیرملکیوں کو اغواء کیا گیا تاکہ انکی رہائی کے بدلے عافیہ کو آزاد کروایا جا سکے۔ اب تو لگتا ہے امریکی صدر کے بدلے ہی عافیہ آزاد ہو سکتی ہے :)

مجھے القاعدہ یا عافیہ صدیقی سے کوئی ہمدردی نہیں۔ امریکہ کے قوانین کے مطابق ان جرائم کی اتنی سزا نہیں بنتی۔
امریکہ دہشتگردی کیخلاف فوجداری قوانین کا استعمال کرتا ہے جو اسکے دیگر سویلین قوانین سے خاصے مختلف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جن پر دہشت گردی کا الزام ایک بار لگ گیا ان تک وکیل اور میڈیا کی رسائی دیگر ملزمین کے مقابلے میں بہت زیادہ مشکل سے ملتی ہے۔ یعنی امریکہ نے جہادی دہشت گردی کو اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے کیونکہ افغان جہاد میں اسنے ان دہشت گردوں کو بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا:
http://supportdanielboyd.wordpress....ks-support-jihad-in-afghanistan-and-pakistan/

اب پاکستانی زرائع کتنے معتبر ہیں سچی خبریں دینے میں یہ آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی ہم تو تاریخ بھی اپنی مرضی کی لکھتے ہیں :) خدا جانے ہم نے کتنے حق پرستوں کو باطل کہہ کر جھٹلا دیا اور جھوٹ کو نیا سچ بنا لیا
یہاں مسئلہ ذرائع سے زیادہ انصاف کا ہے۔ اگر عافیہ نے مبینہ طور پر دہشتگردوں کی مدد کی بھی تھی تب بھی اتنی زیادہ سزا؟ اس قسم کے فوجداری قوانین سے امریکی نظام عدل کو بہت بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ خاص کر کے جب وہ دہشتگردی کے ملزمین کو امریکہ میں عام قیدیوں کی طرح رکھنے کی بجائے وحشیوں کی طرح گوانتانامو بے میں رکھنا زیادہ مناسب سمجھتے ہیں:
Camp_x-ray_detainees.jpg
 

صائمہ شاہ

محفلین
اپنی مرضی کی تاریخ تو امریکی بھی لکھتے ہیں۔ عراق میں کونسے WMDs تھے ؟
امریکہ نے پورے خطے کو کیوں جنگ میں جھونکا
مجھے اس فیصلے سے کبھی اتفاق نہیں رہا نہ ہی میں امریکی دہشت گردی کے حق میں ہوں مگر امریکہ کے غلط کام کو جواز بنا کر غلطی کرنا بھی صحیح نہیں
 

زرقا مفتی

محفلین
مجھے اس فیصلے سے کبھی اتفاق نہیں رہا نہ ہی میں امریکی دہشت گردی کے حق میں ہوں مگر امریکہ کے غلط کام کو جواز بنا کر غلطی کرنا بھی صحیح نہیں

اس کا مطلب یہی ہوا کہ ضروری نہیں امریکہ کی کہی ہوئی ہر بات سچ ہے ۔ اس لئے ضروری نہیں کہ عافیہ پر عائد کردہ سارے الزامات سچ ہیں اور اُس کو دی گئی سزا جائز
امریکی عقوبت خانے بھی عالمی قانون انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہیں مگر اقوام متحدہ اُن ضابطوں کو امریکہ کے خلاف کبھی استعمال نہیں کرے گی
میرے خیال میں امریکہ اور القاعدہ ،طالبان، داعش اور دیگر تمام ہی امن کے دشمن ہیں
 

صائمہ شاہ

محفلین
اس کا مطلب یہی ہوا کہ ضروری نہیں امریکہ کی کہی ہوئی ہر بات سچ ہے ۔ اس لئے ضروری نہیں کہ عافیہ پر عائد کردہ سارے الزامات سچ ہیں اور اُس کو دی گئی سزا جائز
امریکی عقوبت خانے بھی عالمی قانون انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہیں مگر اقوام متحدہ اُن ضابطوں کو امریکہ کے خلاف کبھی استعمال نہیں کرے گی
میرے خیال میں امریکہ اور القاعدہ ،طالبان، داعش اور دیگر تمام ہی امن کے دشمن ہیں
آپ مختار ہیں جو چاہیں سمجھیں :)
میں تصویر کا ایک ہی رخ دیکھنے کی قائل نہیں نہ ہی ایسی بحث کو صحتمند سمجھتی ہوں اس لئے اسے یہیں سمیٹنا پسند کروں گی
 

زیک

مسافر
اسی لڑی میں میرے یہ لکھنے:
اگرچہ عافیہ صدیقی کے خلاف مقدمہ کچھ بھونڈے طریقے سے پیش کیا گیا تھا مگر اس میں کبھی کوئی شک نہیں رہا کہ عافیہ طالبان اور القائدہ سے تعلق رکھتی ہے
کے بعد میرے (آخر الذکر) بارے فرمایا جاتا ہے:
یہ دونوں تو امریکی سچ ہی بولیں گے۔ فواد تو امریکہ کے کارخاص ہیں اور آخر الذکر امریکی شہری ہیں
داد ہی دے سکتا ہوں۔
 

Fawad -

محفلین
امریکہ کے سب سے بڑا حمایتی Fawad - شاید اسبارہ میں کچھ بتادیں۔ یا زیک

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ڈبليو – ايم – ڈی ايشو

امريکہ کی خارجہ پاليسی کے حوالے سے کيے جانے والے سارے فيصلے مکمل اور غلطيوں سے پاک نہيں ہيں اور نہ ہی امريکی حکومت نے يہ دعوی کيا ہے کہ امريکہ کی خارجہ پاليسی 100 فيصد درست ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ عراق ميں مہلک ہتھياروں کے ذخيرے کی موجودگی کے حوالے سے ماہرين کے تجزيات غلط ثابت ہوئے۔ اور اس حوالے سے امريکی حکومت نے حقيقت کو چھپانے کی کوئ کوشش نہيں کی۔ بلکل اسی طرح اور بھی کئ مثاليں دی جا سکتی ہيں جب امريکی حکومت نے پبلک فورمز پر اپنی پاليسيوں کا ازسرنو جائزہ لينے ميں کبھی قباحت کا مظاہرہ نہيں کيا۔

اس ايشو کے حوالے سے بل کلنٹن انتظاميہ اورسابقہ امريکی حکومت کے علاوہ ديگر ممالک کو جو مسلسل رپورٹس ملی تھيں اس ميں اس بات کے واضح اشارے تھے کہ صدام حسين مہلک ہتھياروں کی تياری کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس حوالے سے صدام حسين کا ماضی کا ريکارڈ بھی امريکی حکام کے خدشات ميں اضافہ کر رہا تھا۔ نجف، ہلہ،ہلاجہ اور سليمانيہ ميں صدام کے ہاتھوں کيميائ ہتھیاروں کے ذريعے ہزاروں عراقيوں کا قتل اور 1991 ميں کويت پر عراقی قبضے سے يہ بات ثابت تھی کہ اگر صدام حسين کی دسترس ميں مہلک ہتھياروں کا ذخيرہ آگيا تواس کے ظلم کی داستان مزيد طويل ہو جائے گی۔ اس حوالے سے خود صدام حسين کی مہلک ہتھياروں کو استعمال کرنے کی دھمکی ريکارڈ پر موجود ہے۔ 11 ستمبر 2001 کے حادثے کے بعد امريکہ اور ديگر ممالک کے خدشات ميں مزيد اضافہ ہو گيا۔

1995 ميں جب صدام حسين کے داماد حسين کمل نے عراق سے بھاگ کرجارڈن ميں پناہ لی تو انھوں نے بھی صدام حسين کے نيوکلير اور کيميائ ہتھياروں کے حصول کے ليے منصوبوں سے حکام کو آگاہ کيا۔ 2003 ميں امريکی حملے سے قبل اقوام متحدہ کی سيکيورٹی کونسل عراق کو مہلک ہتھياروں کی تياری سے روکنے کے ليے اپنی کوششوں کا آغاز کر چکی تھی۔

يہی وجہ ہے کہ جب اقوام متحدہ کئ تحقيقی ٹيموں کو عراق ميں داخلے سے روک ديا گيا تو نہ صرف امريکہ بلکہ کئ انٹرنيشنل ٹيموں کی يہ مشترکہ رپورٹ تھی کہ صدام حکومت کا وجود علاقے کے امن کے ليے خطرہ ہے۔

عراق کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے يہ حقيقت بھی مد نظر رکھنی چاہيے کہ امن وامان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دارامريکی افواج نہيں بلکہ وہ دہشت گرد تنظيميں ہيں جو بغير کسی تفريق کے معصوم عراقيوں کا خون بہا رہی ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

زیک

مسافر
اس ايشو کے حوالے سے بل کلنٹن انتظاميہ اورسابقہ امريکی حکومت کے علاوہ ديگر ممالک کو جو مسلسل رپورٹس ملی تھيں اس ميں اس بات کے واضح اشارے تھے کہ صدام حسين مہلک ہتھياروں کی تياری کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس حوالے سے صدام حسين کا ماضی کا ريکارڈ بھی امريکی حکام کے خدشات ميں اضافہ کر رہا تھا۔ نجف، ہلہ،ہلاجہ اور سليمانيہ ميں صدام کے ہاتھوں کيميائ ہتھیاروں کے ذريعے ہزاروں عراقيوں کا قتل اور 1991 ميں کويت پر عراقی قبضے سے يہ بات ثابت تھی کہ اگر صدام حسين کی دسترس ميں مہلک ہتھياروں کا ذخيرہ آگيا تواس کے ظلم کی داستان مزيد طويل ہو جائے گی۔ اس حوالے سے خود صدام حسين کی مہلک ہتھياروں کو استعمال کرنے کی دھمکی ريکارڈ پر موجود ہے۔ 11 ستمبر 2001 کے حادثے کے بعد امريکہ اور ديگر ممالک کے خدشات ميں مزيد اضافہ ہو گيا۔
غلط! جارج بش اور ان کی حکومت کے اہلکار کی نااہلی، بیوقوفی اور جھوٹ پر یقین کرنا اصل بات تھی۔
 
Top