شاہد شاہنواز
لائبریرین
مانتا ہوں کسی کو نہ بھایا ہوں میں
تیری چشمِ حسیں میں سمایا ہوں میں
دو گھڑی تجھ سے مل کے چلا جاؤں گا
دل کی اک بات کہنے کو آیا ہوں میں
راستہ تو مرے گھر کو جانے کا تھا
تیرے در تک اسے کھینچ لایا ہوں میں
میں دکھی ہو گیا دیکھ کر تیرے غم
تو جو ہنسنے لگا، مسکرایا ہوں میں
دل بڑا ہے مگر ہاتھ خالی سے ہیں
مثلِ ابرِ رواں سب پہ چھایا ہوں میں
سامنے ہوں مگر تو نہیں دیکھتا
آدمی ہوں، دھواں ہوں کہ سایہ ہوں میں
مجھ کو تکلیف دیتی ہے اک بات بس
آج اپنوں میں شاہدؔ پرایا ہوں میں
برائے توجہ محترم
الف عین
فلسفی
تیری چشمِ حسیں میں سمایا ہوں میں
دو گھڑی تجھ سے مل کے چلا جاؤں گا
دل کی اک بات کہنے کو آیا ہوں میں
راستہ تو مرے گھر کو جانے کا تھا
تیرے در تک اسے کھینچ لایا ہوں میں
میں دکھی ہو گیا دیکھ کر تیرے غم
تو جو ہنسنے لگا، مسکرایا ہوں میں
دل بڑا ہے مگر ہاتھ خالی سے ہیں
مثلِ ابرِ رواں سب پہ چھایا ہوں میں
سامنے ہوں مگر تو نہیں دیکھتا
آدمی ہوں، دھواں ہوں کہ سایہ ہوں میں
مجھ کو تکلیف دیتی ہے اک بات بس
آج اپنوں میں شاہدؔ پرایا ہوں میں
برائے توجہ محترم
الف عین
فلسفی