مانوس یاد ۔۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

نور وجدان

لائبریرین
ایک دستک مجھے سنائی دی
تیری مانوس یاد کی خوشبو
دل کی دہلیز پر ہے رنجہ کیا ؟
ایک پل مُسکرا دی تُو آیا !
دوجے پل اس گُماں پہ، میں رو دی
آزمائش نئے طریقوں سے
چوٹ دیتی ہے یہ سلیقوں سے
خامشی جھانکتی دَریچوں سے
تاکتی لہر لہر دریا کی
بن رہی خود میں کوئی طوفاں کیا
بحر ہجراں کی ہے نمو کب سے
سب بُخارات بن کے بھی بادل
آسماں پر مکیں رہے کب سے
آشیاں بھی جلے بجھے کب سے
جانے بنجر ہے یہ زمیں کب سے
 

نور وجدان

لائبریرین
السلام علیکم ..۔۔

سب سے پہلے شکریہ کہ نظم پسند آئی. کیا پہلے سے موجود کے لیے رنجہ استعمال نہیں کیا جا سکتا. ؟رنجہ معانی تشریف رکھنا ..۔قدم رنجہ بمعنی تشریف لانا۔۔کیا زمانہ بدل نہیں سکتا اس طرح کے استعمال سے.
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
السلام علیکم ..۔۔

سب سے پہلے شکریہ کہ نظم پسند آئی. کیا پہلے سے موجود کے لیے رنجہ استعمال نہیں کیا جا سکتا. ؟رنجہ معانی تشریف رکھنا ..۔قدم رنجہ بمعنی تشریف لانا۔۔کیا زمانہ بدل نہیں سکتا اس طرح کے استعمال سے.
کاش زبان کا استعمال کسی منطق اور اصول کا پابند ہوتا! لیکن ہم اور آپ جانتے ہی ہیں کہ ایسا نہیں ہے۔ الفاظ اپنے استعمال میں اہل زبان کی سند اور نظیر کے محتاج ہوتے ہیں۔ رنجہ الگ سے مستعمل نہیں ہے ۔ قدم رنجہ کے ساتھ مستعمل ہے۔ رنجہ کے معنی چال یا خرام کے ہیں ۔
 
Top