متشدد ذہنیت ؟مطلبہاں بہت ۔ وہ متشدد ذہنیت کی ہیں اور میں بچپن سے ان سے نفرت کرتا ہوں
کیا آپکو اردو نہیں آتی ؟ حد سے زیادہ تشدد پسند ۔ حد مطلب ایک حد ہوتی ہے پر اگر کوئی اس کو کراس کر لے تو بچہ ہو کوئی سمجھدار سمجھ ہی جاتا ہے کہ یہ تشدد پسندی ہے ۔ میں نے بچپن میں ہی یہ نوٹ کیا تھا کوئی 6-7 سال کی عمر میں اور یہ میرے ساتھ رہا 18-19 سال کی عمر تک ۔ اس لیے اب اس رائے کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا ۔ اور اگر کوئی بوڑھا ہو کر معصوم شریف بن جائے تو بھی اس کے لیے پیار عزت واپس نہیں لائی جا سکتی کیونکہ یہ کسی کے بس میں نہیں ۔متشدد ذہنیت ؟مطلب
اچھا،،،،آپ کہیں شیطانیاں بھی تو شدت والی کرتے تھے کیا،،کیا آپکو اردو نہیں آتی ؟ حد سے زیادہ تشدد پسند ۔ حد مطلب ایک حد ہوتی ہے پر اگر کوئی اس کو کراس کر لے تو بچہ ہو کوئی سمجھدار سمجھ ہی جاتا ہے کہ یہ تشدد پسندی ہے ۔ میں نے بچپن میں ہی یہ نوٹ کیا تھا کوئی 6-7 سال کی عمر میں اور یہ میرے ساتھ رہا 18-19 سال کی عمر تک ۔ اس لیے اب اس رائے کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا ۔ اور اگر کوئی بوڑھا ہو کر معصوم شریف بن جائے تو بھی اس کے لیے پیار عزت واپس نہیں لائی جا سکتی کیونکہ یہ کسی کے بس میں نہیں ۔
مشکل اُردو ،مشکل پنجابی ،،،کچھ بھی مشکل چیز سمجھ نہیں آتیکیا آپکو اردو نہیں آتی ؟ ۔
نہیں نہیں ایسا نہیں تشدد پسند لوگ بغیر وجہ کے بھی کچھ کر دیتے ہیں آپ شاید نہیں جانتی اس بارے میں ۔ چلیں ایک مثال دے دیتا ہوں ۔ کوئی آدمی باہر سے آ کر آپکو کہے یہ موبائیل دیکھو اس میںیہ کس کا نمبر ہے ۔ اپ دیکھ کر کہوں یہ فلاں کا نمبر ہے ۔ وہ کہے نہیں آپ کہوں ہاں جی یہ اس کا ہے پھر وہ کہے نہیں اور گالی دے آپ صوفے پر بیٹھ جاؤ اور پھر وہ یکدم آپ پر یکے بعد دیگرے دو گلاس ٹیبل سے اٹھا کر مار دے ایک آپ کے سر ایک ہاتھ پر لگے اور دونوں انمٹ نشان چھوڑ جائیں ۔ یعینی آپ آرام سے ٹی وی دیکھ رہے تھے 5 منٹ پہلے اور اب لہولہان ہو گئے ۔ اور اگر وہ بندہ دیکھ سکتا تھا تو خؤد دیکھ لیتا آپکے پاس موبائیل کیوں لایا ؟ تو کیا جب بھی آپ وہ اپنے ہاتھ پر نشان دیکھیں گے زخم کا آپکو وہ دن یاد ائے گا کہ نہیں؟ یہ ہوتے ہیں تشدد پسند ۔ ایسا کسی کے ساتھ ہو چکا ہے ۔اچھا،،،،آپ کہیں شیطانیاں بھی تو شدت والی کرتے تھے کیا،،
لیکن ایسا عمل کسی نارمل انسان کا نہیں ہوسکتا،،سائیکو پیپلز ایسا کرتے ہیں،،نہیں نہیں ایسا نہیں تشدد پسند لوگ بغیر وجہ کے بھی کچھ کر دیتے ہیں آپ شاید نہیں جانتی اس بارے میں ۔ چلیں ایک مثال دے دیتا ہوں ۔ کوئی آدمی باہر سے آ کر آپکو کہے یہ موبائیل دیکھو اس میںیہ کس کا نمبر ہے ۔ اپ دیکھ کر کہوں یہ فلاں کا نمبر ہے ۔ وہ کہے نہیں آپ کہوں ہاں جی یہ اس کا ہے پھر وہ کہے نہیں اور گالی دے آپ صوفے پر بیٹھ جاؤ اور پھر وہ یکدم آپ پر یکے بعد دیگرے دو گلاس ٹیبل سے اٹھا کر مار دے ایک آپ کے سر ایک ہاتھ پر لگے اور دونوں انمٹ نشان چھوڑ جائیں ۔ یعینی آپ آرام سے ٹی وی دیکھ رہے تھے 5 منٹ پہلے اور اب لہولہان ہو گئے ۔ اور اگر وہ بندہ دیکھ سکتا تھا تو خؤد دیکھ لیتا آپکے پاس موبائیل کیوں لایا ؟ تو کیا جب بھی آپ وہ اپنے ہاتھ پر نشان دیکھیں گے زخم کا آپکو وہ دن یاد ائے گا کہ نہیں؟ یہ ہوتے ہیں تشدد پسند ۔ ایسا کسی کے ساتھ ہو چکا ہے ۔
مجھے ان کے تعلق سے کیا لینا دینا ؟ میں اپنی بات کر سکتا ہوں کہ میرا کیسے تھا ۔ آئی ہیٹ بوتھ آف دیم انہوں نے اتنا ہنسایا نہیں اتنی خوشی نہیں دی جتنا ہرٹ کیا رلایا ۔ اب وہ چاہے بھیک مانگیں مجھ سے پیار کی آئی ہیو نو فیلنگز فار دیم ۔ میں نے تب سے لائف جینا شروع کی ہے جب سے ان کو چھوڑا ۔ جو کچھ انہوں نے کیا وہی میں کر رہا ہوں انہیں کچھ چاہیے تو صرف ایک بار کہیں میں دے دیتا ہوں پر مجھے ملنے بات کرنے اور ان کے پاس جانے کا بالکل بھی دل نہیں کرتا ۔یہ بیڈ لک ہے اور کیا کہہ سکتے ہیں ۔دونوں متشدد ذہنیت کے ہیں اور میں نے کئی بار نوٹ کیا جب ٹارچر خؤن خرابے تک جا پہنچا ۔ اس لیے بڑھاپے یا ڈھلتی عمر میں ہیں تب مجھے ان پر ترس نہیں آتا ۔ اور میں نے لاکھوں بار اپنے آپ سے کہا ہے کہ کبھی اپنے بیوی بچوں پر ہاتھ نہیں اٹھانا ۔ اب مجھے نفرت سی ہو گئی ہے ان سے جو بچوں یا بیوی کو مارت ہیں میرا دل کرتا ہے میں انہیں سبق سکھا دوں جو ایسا کرتے ہیں ۔لیکن ایسا عمل کسی نارمل انسان کا نہیں ہوسکتا،،سائیکو پیپلز ایسا کرتے ہیں،،
اور اُن کے سائیکو ہونے کے پیچھے بھی ایک سٹرونگ کہانی ہوتی ہے،،
،،آپ کے والد کا رویہ آپ کی والدہ کے ساتھ ٹھیک تھا؟
مانا کہ کچھ لوگ ہماری زندگی میں ایسے آتے ہیں ،جو ہمیں اتنا گہرازخم دیتےہیں کہ ہم اُنہی کسی بھی قیمت پہ معاف نہیں کرنا چاہتے،،،،لیکن پھر بھی کبھی ہوسکےتو اُنہیں معاف کردینا،،،کیونکہ جب تک انسان معاف نہ کرے اللہ بھی معاف نہیں کرتامجھے ان کے تعلق سے کیا لینا دینا ؟ میں اپنی بات کر سکتا ہوں کہ میرا کیسے تھا ۔ آئی ہیٹ بوتھ آف دیم انہوں نے اتنا ہنسایا نہیں اتنی خوشی نہیں دی جتنا ہرٹ کیا رلایا ۔ اب وہ چاہے بھیک مانگیں مجھ سے پیار کی آئی ہیو نو فیلنگز فار دیم ۔ میں نے تب سے لائف جینا شروع کی ہے جب سے ان کو چھوڑا ۔ جو کچھ انہوں نے کیا وہی میں کر رہا ہوں انہیں کچھ چاہیے تو صرف ایک بار کہیں میں دے دیتا ہوں پر مجھے ملنے بات کرنے اور ان کے پاس جانے کا بالکل بھی دل نہیں کرتا ۔یہ بیڈ لک ہے اور کیا کہہ سکتے ہیں ۔دونوں متشدد ذہنیت کے ہیں اور میں نے کئی بار نوٹ کیا جب ٹارچر خؤن خرابے تک جا پہنچا ۔ اس لیے بڑھاپے یا ڈھلتی عمر میں ہیں تب مجھے ان پر ترس نہیں آتا ۔ اور میں نے لاکھوں بار اپنے آپ سے کہا ہے کہ کبھی اپنے بیوی بچوں پر ہاتھ نہیں اٹھانا ۔ اب مجھے نفرت سی ہو گئی ہے ان سے جو بچوں یا بیوی کو مارت ہیں میرا دل کرتا ہے میں انہیں سبق سکھا دوں جو ایسا کرتے ہیں ۔
اتفاق سے میں ان باتوں کو نہیں مانتا کرے نا کرے میں اس پر اپنی عمر کے آخری دنوں میں سوچوں گا جب ریٹائرڈ ہو کر بیٹھا ہوں گا ۔ ابھی میں سوچنا بھی نہیں چاہتامانا کہ کچھ لوگ ہماری زندگی میں ایسے آتے ہیں ،جو ہمیں اتنا گہرازخم دیتےہیں کہ ہم اُنہی کسی بھی قیمت پہ معاف نہیں کرنا چاہتے،،،،لیکن پھر بھی کبھی ہوسکےتو اُنہیں معاف کردینا،،،کیونکہ جب تک انسان معاف نہ اللہ بھی معاف نہیں کرتا
کیا پتہ زندگی اتنی مہلت دیتی ہے یا نہیںاتفاق سے میں ان باتوں کو نہیں مانتا کرے نا کرے میں اس پر اپنی عمر کے آخری دنوں میں سوچوں گا جب ریٹائرڈ ہو کر بیٹھا ہوں گا ۔ ابھی میں سوچنا بھی نہیں چاہتا
یہ تو پھر ان کا نصیب جنہیں معافی چاہیے ہمارا کیا ۔کیا پتہ زندگی اتنی مولت دیتی ہے یا نہیں
یہ تو پھر ان کا نصیب جنہیں معافی چاہیے ہمارا کیا ۔