کاشفی

محفلین
ماھئے
(سنجے گوڑبولے، پونا ہندوستان)

ایک خواب حسیں ہے تو
کیسے کہوں لیکن
قسمت میں‌ نہیں‌ ہے تو!
--------------------------------------------
پلکوں کو بھگولوں گا
خون کے اشکوں سے
زخموں کو دھولوں گا
--------------------------------------------
مانگے سے نہیں ملتا
پھول ہے قسمت کا
کہنے سے نہیں کھلتا
--------------------------------------------
دلدار کو چاہا تھا
سارے زمانے میں
اک یار کو چاہا تھا
--------------------------------------------
دکھ بھی نہ کہا جائے
میرے بنا اُن سے
تنہا نہ رہا جائے
--------------------------------------------
اس حسن پہ مرتا ہوں
شعر کے پردے میں
تعریف ہی کرتا ہوں
--------------------------------------------
الزام لگاتی ہو
خود سے کبھی پوچھو
وعدہ بھی نبھاتی ہو؟
--------------------------------------------
سوغات ہے الجھن کی
روٹھ گیا پھر بھی
بس بات ہے ساجن کی
 
Top