ایم اے راجا
محفلین
ماہِ نو ، سالِ نو 2012 پر ایک نظم پیش برائے اصلاح۔
ماہِ نو، سالِ نو مبارک ہو
میں نے سوچا ہے جنوری ایسا
جس میں کوئی ملال بھی نہ ہو
اور تیرا خیال بھی نہ ہو
موسموں کا جلال بھی نہ ہو
وہ گزشتہ سا حال بھی نہ ہو
میں نے سوچا ہے جنوری ایسا
ماہِ نو، سالِ نو ، مبارک ہو
کاش غم کا کوئی تدارک ہو
تو نے سوچا ہے جنوری کیسا ؟
میں نے سوچا ہے جنوری ایسا