مایا خان سے سوال کرتی تصاویر

فخرنوید

محفلین
مایا خان جو کہ سما نیوز ثینل پر ایک صبح کے پروگرام کو ہوسٹ کرتی ہیں۔ گذشتہ دنوں انہوں نے میڈیا میں ہلچل مچادی ہے۔ اس نے ایک پروگرام کیا ہے جس میں اس نے والدین کی مرضی کے بغیر پارک وغیرہ میں مشغول عاشقین کو پردہ ٹی وی پر دکھانے کی کوشش کی۔

اب مایا خان نے تو سوال پوچھ لئے ان سے کیا وہ اب بتانا پسند فرمائیں گی ذیل کے کارنامے انہوں نے والدین سے پوچھ کر سر انجام دئیے ہیں؟


مزید تفصیل و تصاویر:کیا آپ والدین کی مرضی سے کر رہے ہیں؟مایا خان تصاویر
 

مغزل

محفلین
یہ ’عوام ‘ میں سے نہیں ہیں بھائی یہ ’ خواص ‘‘ ہیں اور ان کے رنگ ڈھنگ بھی ان کے اپنے ہوتے ہیں یعنی بدیسی۔۔۔ سو۔۔ ناطقہ خاموش ہے
 

میر انیس

لائبریرین
مایا خان جو کہ سما نیوز ثینل پر ایک صبح کے پروگرام کو ہوسٹ کرتی ہیں۔ گذشتہ دنوں انہوں نے میڈیا میں ہلچل مچادی ہے۔ اس نے ایک پروگرام کیا ہے جس میں اس نے والدین کی مرضی کے بغیر پارک وغیرہ میں مشغول عاشقین کو پردہ ٹی وی پر دکھانے کی کوشش کی۔

اب مایا خان نے تو سوال پوچھ لئے ان سے کیا وہ اب بتانا پسند فرمائیں گی ذیل کے کارنامے انہوں نے والدین سے پوچھ کر سر انجام دئیے ہیں؟
اسی حوالے سے پرسوں یا شاید ترسوں اے آر وائی ٹی وی پرپروگرام با خبر سویرا میں کافی بات ہوئی تھی اس پروگرام کا موضوع ہی یہ تھا کہ میڈیا سب کا احتساب کرتا ہے پر میڈیا کا احتساب کون کرے گا۔ لوگوں کی نجی زندگی کو ا ٹھا کر لوگوں میں لے آنا جس سے چاہے جسطرح بات کرلینا۔ جس کے چاہے آفس میں بغیر اجازت گھس جانا میڈیا نے اپنا شیوہ بنالیا ہے جسکی اجازت ہمارا مذہب بھی نہیں دیتا جس کو بھی آپ پورے پاکستان کے سامنے لاکر ذلیل کردیں گے اسکی پوشیدہ خامیوں بجائے سدھرنے کا ایک موقع دیئےسب کو دکھادیں گے تو اگر وہ چور ہے تو ڈاکو بن جائے گا اور اگر بہت ہی زیادہ غیرت والا ہے تو دنیا سے کٹ جائے گا کواور اگر یہی بات زیادہ آگے تک بڑھ جاتی ہے تو لوگ خود کشیاں بھی کرلیتے ہیں۔ اسی پروگرام میں مایا کا نام لے کر کہا گیا کہ ایسے لوگوں کو مائیک پکڑا دیا گیا ہے جن کو صحافت کی الف بے بھی نہیں پتہ ایک خاتون سے مایا خان نے وعدہ کیا کہ یہ سب آن ائیر نہیں جائے گا اور کیمرہ بند ہے اسکے باوجود کیمرہ بند نہیں کیا اور سب آن ائیر گیا یہ کسی صورت بھی اچھی اور مناسب بات نہیں کہی جاسکتی ۔ اس پروگرام میں صبا پرویز نے حضرت علی(ع) کا ایک قول سنایا کہ اگر کسی کو سنوارنا ہے تو اسکی خامیاں اس سے اکیلے میں بیان کرو پر اگر کسی کو بگاڑنا ہے تو اسکی خرابیاں مجمع عام میں بیان کرو۔حضرت عمر(ر) کا مشہور وقعہ ہے کہ آپ کو خبر ہوئی کہ کسی مکان میں لوگ شراب پی کر غلط حرکات کر رہے ہیں تو وہ دیوار کود کر اس گھر میں پہنچ گئے تو صاحبِ خانہ نے آپ سے کہا کہ ہم نے تو چلیں ایک گناہ کیا پر آپ نے تو ایک ساتھ تین گناہ کردئے جس پر آپ شرمندہ ہوکر واپس آگئے۔ ہمارا المیہ ہی یہی ہے کہ اگر ہم کو کسی بھی طرح کی طاقت مل جائے تو ہم اسکا ناجائز استعمال شروع کردیتے ہیں اب میڈیا والوں کو کس نے یہ حق دیا کہ لوگوں کی نجی زندگی میں گھس جائیں اگر کوئی اپنے ماں باپ کو دھوکا دے بھی رہا ہے تو کیا پتہ اسکی تشہیر کرنے والے نے خود کتنی بار دھوکا دیا ہوگا اور یہ تو ماں باپ کی غلطی ہے کہ انہوں نے نظر نہیں رکھی اسکا نقصان بھی انکو ہوگا اور کوئی اسکا ٹھیکے دار نہیں ہے
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے آپ سے مکمل اتفاق ہے۔

ابھی گزشہ دنوں اسی دنوں ایک کالم میں بھی پڑھا تھا۔ کہ میڈیا اپنے ذرائع کے ناجائز استعمال کر رہا ہے۔
 

بانیاز خان

محفلین
ہر شخص اداکار ہے اوریہ میڈیا والے ذرا اعلیٰ پائے کا اداکار ہوتے ہیں

ٹاپک کے حساب سے ایسا حلیہ بناتے ہیں کہ بس واہ واہ واہ

اور جب حقیقت سامنے آتی ہے تو آہ آہ آہ
 
Top