مایوس اس کی رحمتوں سے ہو نہ جاؤں میں

عظیم

محفلین


مایوس اس کی رحمتوں سے ہو نہ جاؤں میں
اے شوق ! جوش مار ذرا، لکھ نہ پاؤں میں

اکثر سوائے چند کے ہر شخص بد لگے
دل چاہتا ہے آئینہ سب کو دکھاؤں میں

اے شہر تیرے شر سے عجب کچھ نہیں، کبھی
خود کو خدا کی راہ سے گر موڑ لاؤں میں

اتنا برا نہیں ہوں کہ کم علم پر کسی
لے کر حواریوں کو کہیں مسکراؤں میں

روکا بہت کہ کچھ نہ کہوں چھوڑ دوں عظیم
لیکن اس اپنے غصے کو کیسے گھٹاؤں میں


 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
نہیں عظیم مزا نہیں آیا۔ اب پوسٹ مارٹم

مایوس اس کی رحمتوں سے ہو نہ جاؤں میں
اے شوق ! جوش مار ذرا، لکھ نہ پاؤں میں
÷÷÷رحمتوں سے۔ میں حروف کا گرنا اچھا نہیں لگتا۔
لکھ نہ پاؤں‘ کہنے کی بجائے یوں ہو تو بہتر ہے۔ کہ میں کچھ لکھ سکوں (کچھ لکھ تو پاؤں میں!!)

اکثر سوائے چند کے ہر شخص بد لگے
دل چاہتا ہے آئینہ سب کو دکھاؤں میں
÷÷÷ پہلے مصرع کے الفاظ اور بشست بدلو۔ بد کی بجائے برا استعمال کیا جائے تو بہتر ہو۔

اے شہر تیرے شر سے عجب کچھ نہیں، کبھی
خود کو خدا کی راہ سے گر موڑ لاؤں میں
÷÷÷کیا کہنا چاہتے ہو؟ واضح نہیں۔

اتنا برا نہیں ہوں کہ کم علم پر کسی
لے کر حواریوں کو کہیں مسکراؤں میں
÷÷÷یہ بھی سمجھ میں نہیں آ سکا

روکا بہت کہ کچھ نہ کہوں چھوڑ دوں عظیم
لیکن اس اپنے غصے کو کیسے گھٹاؤں میں
÷÷÷ غصہ کم کیا جا سکتا ہے، گھٹایا نہیں جا سکتا۔
 

عظیم

محفلین
نہیں عظیم مزا نہیں آیا۔ اب پوسٹ مارٹم

مایوس اس کی رحمتوں سے ہو نہ جاؤں میں
اے شوق ! جوش مار ذرا، لکھ نہ پاؤں میں
÷÷÷رحمتوں سے۔ میں حروف کا گرنا اچھا نہیں لگتا۔
لکھ نہ پاؤں‘ کہنے کی بجائے یوں ہو تو بہتر ہے۔ کہ میں کچھ لکھ سکوں (کچھ لکھ تو پاؤں میں!!)

اکثر سوائے چند کے ہر شخص بد لگے
دل چاہتا ہے آئینہ سب کو دکھاؤں میں
÷÷÷ پہلے مصرع کے الفاظ اور بشست بدلو۔ بد کی بجائے برا استعمال کیا جائے تو بہتر ہو۔

اے شہر تیرے شر سے عجب کچھ نہیں، کبھی
خود کو خدا کی راہ سے گر موڑ لاؤں میں
÷÷÷کیا کہنا چاہتے ہو؟ واضح نہیں۔

اتنا برا نہیں ہوں کہ کم علم پر کسی
لے کر حواریوں کو کہیں مسکراؤں میں
÷÷÷یہ بھی سمجھ میں نہیں آ سکا

روکا بہت کہ کچھ نہ کہوں چھوڑ دوں عظیم
لیکن اس اپنے غصے کو کیسے گھٹاؤں میں
÷÷÷ غصہ کم کیا جا سکتا ہے، گھٹایا نہیں جا سکتا۔
جی بابا ۔
 
Top