جون ایلیا متاعِ جاں

نیرنگ خیال

لائبریرین
یوں مجھے کب تلک سہو گے تم
کب تلک مبتلا رہو گے تم

درد مندی کی مت سزا پاؤ
اب تو تم مجھ سے تنگ آجاؤ

میں کوئی مرکزِ حیات نہیں
وجہ تخلیقِ کائنات نہیں

میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوا
یعنی، میں کیا ہوا، وبال ہوا

جون غم کے ہجوم سے نکلے
اور جنازا بھی دھوم سے نکلے

اور جنازے میں ہو یہ شورِ حزیں
آج وہ مر گیا، جو تھا ہی نہیں​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت شکریہ عمر بھائی :)

واہ حضور۔ جون کی مشہور زمانہ نظم۔ آج و مر گیا جو تھا ہی نہیں!!۔ شریک فرمانے کا شکریہ :)
جانی کیا آج میری برسی ہے
یعنی کیا آج مر گیا تھا میں

انتخاب کو سراہنے پر تشکر مہدی بھائی :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ایک زندہ انسان کا نوحہ
آج وہ مر گیا، جو تھا ہی نہیں
بالکل۔۔۔ :)
ویسے سوچ رہا ہوں کہ جون کا آخری کالم بھی شریک محفل کروں۔ جس میں انہوں نے اپنے مرنے کی پیشن گوئی کی تھی۔ اور ان کی وفات کے بعد شائع ہوا تھا۔ :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
بالکل۔۔۔ :)
ویسے سوچ رہا ہوں کہ جون کا آخری کالم بھی شریک محفل کروں۔ جس میں انہوں نے اپنے مرنے کی پیشن گوئی کی تھی۔ اور ان کی وفات کے بعد شائع ہوا تھا۔ :)
ضرور کیجیے شاعر نے کہا تھا
اسکو ناقدری علم کا صلہ کہتے ہیں
مر گئے ہم تو زمانے نے بہت یاد کیا
 

ماہی احمد

لائبریرین
کبهی کبهار تو لفظ ہی ختم ہو جاتے ہیں تعریف کے لیئے اور اگر کلام جون ایلیا کا ہو پهر تو باکل معذور ہو جاتی ہوں.
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یوں مجھے کب تلک سہو گے تم
کب تلک مبتلا رہو گے تم

درد مندی کی مت سزا پاؤ
اب تو تم مجھ سے تنگ آجاؤ

میں کوئی مرکزِ حیات نہیں
وجہ تخلیقِ کائنات نہیں

میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوا
یعنی، میں کیا ہوا، وبال ہوا

جون غم کے ہجوم سے نکلے
اور جنازا بھی دھوم سے نکلے

اور جنازے میں ہو یہ شورِ حزیں
آج وہ مر گیا، جو تھا ہی نہیں​
واہ
نین بھائی
جون کا کیا خوب انتخاب ہے۔
اس کی بھی ورڈ فائل بنانی پڑے گی آف لائن محظوظ ہونے کے لئے
 
Top