درد :::: مثلِ نگِیں جو ہم سے ہُوا کام رہ گیا

طارق شاہ

محفلین
غزلِ
خواجہ میر درد
مثلِ نگِیں جو ہم سے ہُوا کام رہ گیا
ہم رُو سیاہ جاتے رہے نام رہ گیا
یارب یہ دل ہے یا کوئی مہماں سرائے ہے
غم رہ گیا کبھو، کبھو آرام رہ گیا
ساقی مِرے بھی دل کی طرف ٹک نِگاہ کر
لب تشنہ تیری بزْم میں یہ جام رہ گیا
سو بار سوزِ عشق نے دی آگ، پر ہنوز
دل وہ کباب ہے کہ جِگر خام رہ گیا
ہم کب کے چل بسے تھے پر اے مژدۂ وصال
کچھ آج ہوتے ہوتے سرانجام رہ گیا
مدت سے وہ تپاک تو موقوف ہو گئے
اب گاہ گاہ بوسہ بہ پیغام رہ گیا
ازبس کہ ہم نے حرف دُوئی کا اُٹھا دیا
اے درد اپنے وقت میں ایہام رہ گیا
خواجہ میر درد
 

حسان خان

لائبریرین
یہ خوبصورت غزل پیش کرنے کے لیے شکریہ :)

اس غزل میں مقطع سے پہلے یہ شعر بھی ہے:
مدت سے وہ تپاک تو موقوف ہو گئے​
اب گاہ گاہ بوسہ بہ پیغام رہ گیا​
 

طارق شاہ

محفلین
یہ خوبصورت غزل پیش کرنے کے لیے شکریہ :)

اس غزل میں مقطع سے پہلے یہ شعر بھی ہے:
مدت سے وہ تپاک تو موقوف ہو گئے​
اب گاہ گاہ بوسہ بہ پیغام رہ گیا​
خان صاحب! تشکّر
شامل کردیجیے اِسے :)
سید زبیر صاحب نے فیض صاحب کا کیا ہی خوب کلام جو یہاں پیش کیا، تو اس کے اِک مصرع :
"جو گاہ گاہ جُنوں اِختیار کرتے رہے"
سے خواجہ میر درد کی بالاغزل یاد آگئی تھی ۔
مگر میرے پاس پوری غزل نہیں تھی اور شعر پورا یاد بھی نہیں تھا

تشکّر ایک بار پھر سے
بہت خوش رہیں
 
یہ خوبصورت غزل پیش کرنے کے لیے شکریہ :)

اس غزل میں مقطع سے پہلے یہ شعر بھی ہے:
مدت سے وہ تپاک تو موقوف ہو گئے​
اب گاہ گاہ بوسہ بہ پیغام رہ گیا​

خان صاحب! تشکّر
شامل کردیجیے اِسے :)
سید زبیر صاحب نے فیض صاحب کا کیا ہی خوب کلام جو یہاں پیش کیا، تو اس کے اِک مصرع :
"جو گاہ گاہ جُنوں اِختیار کرتے رہے"
سے خواجہ میر درد کی بالاغزل یاد آگئی تھی ۔
مگر میرے پاس پوری غزل نہیں تھی اور شعر پورا یاد بھی نہیں تھا

تشکّر ایک بار پھر سے
بہت خوش رہیں

جی تدوین کردی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
خوبصورت کلام ہے۔

شریک محفل کرنے کا شکریہ۔

امید ہے آئندہ بھی کلام شریک محفل کرتے رہیں گے۔
 

طارق شاہ

محفلین
خوبصورت کلام ہے۔

شریک محفل کرنے کا شکریہ۔

امید ہے آئندہ بھی کلام شریک محفل کرتے رہیں گے۔
دل میں اتر جانے والا کلام
ایک ایک شعر انتخاب ہے
شریک محفل کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں


اظہار خیال اور ہمت افزائی کے لئے تشکّر صاحبان !
خوشی ہوئی کہ منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی
بہت خوش رہیں
 

mohsin ali razvi

محفلین
تمام اھل اسلام کو قلعہ اسلام کی آزادی مبارک ۔۔۔۔۔دعا ھے کے اس میں بسنے والے تمام اقوام شادو آباد ھو ( آمین )
 
Top