مجھکو شب بھر ملال تیرا ہے

سر الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے

یہ جو بے کیف زندگی ہے مری
اس کے پیچھے کمال تیرا ہے

آتشِ ہجر میں جلوں دن بھر
مجھکو شب بھر ملال تیرا ہے

تیرے مجنوں کو صرف خوابوں میں
ایک نعمت وصال تیرا ہے

میری سانسوں میں تیری خوشبو ہے
ہر نظر میں جمال تیرا ہے

بسترِ مرگ پر ہوں سوچوں میں
پھر بھی رقصاں خیال تیرا ہے
 

الف عین

لائبریرین
یہ جو بے کیف زندگی ہے مری
اس کے پیچھے کمال تیرا ہے
... تکنیکی طور پر کوئی غلطی نہیں لیکن کہنا کیا چاہتے ہیں؟

آتشِ ہجر میں جلوں دن بھر
مجھکو شب بھر ملال تیرا ہے
... یہ بھی واضح نہیں

تیرے مجنوں کو صرف خوابوں میں
ایک نعمت وصال تیرا ہے
... یہ بھی واضح نہیں ہوا

میری سانسوں میں تیری خوشبو ہے
ہر نظر میں جمال تیرا ہے
یہ دو لخت لگ رہا ہے

بسترِ مرگ پر ہوں سوچوں میں
پھر بھی رقصاں خیال تیرا ہے
.. سوچوں یا سوچوٗں؟ اس میں بھی 'اور' کی کمی لگتی ہے
دم آخر ہے، اور فکروں میں
'پھر بھی' بے معنی لگتا ہے، کچھ اور الفاظ لاؤ
 
بن کے عاشق کی ڈھال رہتا ہے
عشق تو لازوال رہتا ہے

میرے افکار کی بلندی میں
تیرا شامل کمال رہتا ہے

جو لکھے لفظ وہ مرے نہ رہے
ہر گھڑی یہ ملال رہتا ہے

تیرے مجنوں کو اب بھی خوابوں میں
صرف شوقِ وصال رہتا ہے

میری ہستی پہ دائرہ بن کر
تیرا حسن و جمال رہتا ہے

میری سوچوں کی انجمن میں سدا
تیرا رقصاں خیال رہتا ہے

سر دوبارہ کہیں ہے غزل نظر ثانی فرما دیجئے
 
آخری تدوین:
بن کے عاشق کی ڈھال رہتا ہے
عشق تو لازوال رہتا ہے

میرے افکار کی بلندی میں
تیرا شامل کمال رہتا ہے

جو لکھے لفظ وہ مرے نہ رہے
ہر گھڑی یہ ملال رہتا ہے

تیرے مجنوں کو اب بھی خوابوں میں
صرف شوقِ وصال رہتا ہے

میری ہستی پہ دائرہ بن کر
تیرا حسن و جمال رہتا ہے

میری سوچوں کی انجمن میں سدا
تیرا رقصاں خیال رہتا ہے

سر دوبارہ کہیں ہے غزل نظر ثانی فرما دیجئے
سر الف عین
 
بن کے عاشق کی ڈھال رہتا ہے
عشق تو لازوال رہتا ہے

میرے افکار کی بلندی میں
تیرا شامل کمال رہتا ہے

جو لکھے لفظ وہ مرے نہ رہے
ہر گھڑی یہ ملال رہتا ہے

تیرے مجنوں کو اب بھی خوابوں میں
صرف شوقِ وصال رہتا ہے

میری ہستی پہ دائرہ بن کر
تیرا حسن و جمال رہتا ہے

میری سوچوں کی انجمن میں سدا
تیرا رقصاں خیال رہتا ہے

سر دوبارہ کہیں ہے غزل نظر ثانی فرما دیجئے
سر الف عین
 

الف عین

لائبریرین
بن کے عاشق کی ڈھال رہتا ہے
عشق تو لازوال رہتا ہے

میرے افکار کی بلندی میں
تیرا شامل کمال رہتا ہے

جو لکھے لفظ وہ مرے نہ رہے
ہر گھڑی یہ ملال رہتا ہے

تیرے مجنوں کو اب بھی خوابوں میں
صرف شوقِ وصال رہتا ہے
... بالا کے سارے اشعار تکنیکی طور پر درست ہیں

میری ہستی پہ دائرہ بن کر
تیرا حسن و جمال رہتا ہے
... شاید یہ مطلب ہو کہ ہستی کے چاروں طرف محیط حسن و جمال ہو محبوب کا، لیکن یہ الفاظ سے ظاہر نہیں

میری سوچوں کی انجمن میں سدا
تیرا رقصاں خیال رہتا ہے
.. دوسرے مصرعے میں فاعل محض تیرا خیال ہونا چاہیے
رقصاں تیرا خیال ہو سکتا ہے لیکن 'اں' کا اسقاط گوارا نہیں
 
بن کے عاشق کی ڈھال رہتا ہے
عشق تو لازوال رہتا ہے

میرے افکار کی بلندی میں
تیرا شامل کمال رہتا ہے

جو لکھے لفظ وہ مرے نہ رہے
ہر گھڑی یہ ملال رہتا ہے

تیرے مجنوں کو اب بھی خوابوں میں
صرف شوقِ وصال رہتا ہے
... بالا کے سارے اشعار تکنیکی طور پر درست ہیں

میری ہستی پہ دائرہ بن کر
تیرا حسن و جمال رہتا ہے
... شاید یہ مطلب ہو کہ ہستی کے چاروں طرف محیط حسن و جمال ہو محبوب کا، لیکن یہ الفاظ سے ظاہر نہیں

میری سوچوں کی انجمن میں سدا
تیرا رقصاں خیال رہتا ہے
.. دوسرے مصرعے میں فاعل محض تیرا خیال ہونا چاہیے
رقصاں تیرا خیال ہو سکتا ہے لیکن 'اں' کا اسقاط گوارا نہیں
سر دوبارہ کوشش کرتا ہوں
 
بن کے عاشق کی ڈھال رہتا ہے
عشق تو لازوال رہتا ہے

میرے افکار کی بلندی میں
تیرا شامل کمال رہتا ہے

جو لکھے لفظ وہ مرے نہ رہے
ہر گھڑی یہ ملال رہتا ہے

تیرے مجنوں کو اب بھی خوابوں میں
صرف شوقِ وصال رہتا ہے
... بالا کے سارے اشعار تکنیکی طور پر درست ہیں

میری ہستی پہ دائرہ بن کر
تیرا حسن و جمال رہتا ہے
... شاید یہ مطلب ہو کہ ہستی کے چاروں طرف محیط حسن و جمال ہو محبوب کا، لیکن یہ الفاظ سے ظاہر نہیں

میری سوچوں کی انجمن میں سدا
تیرا رقصاں خیال رہتا ہے
.. دوسرے مصرعے میں فاعل محض تیرا خیال ہونا چاہیے
رقصاں تیرا خیال ہو سکتا ہے لیکن 'اں' کا اسقاط گوارا نہیں

کر کے محصور میری ہستی کو
تیرا حسن و جمال رہتا ہے

میری سوچوں میں ہر گھڑی رقصاں
صرف تیرا خیال رہتا ہے
سر نظر ثانی فرما دیں
 
Top