ابن جمال
محفلین
مجھے اس کا کوئی گلہ نہیں بہار نے مجھے کیادیا
تری آرزو تونکال دی تراحوصلہ توبڑھادیا
گوستم نے تیرے ہرایک طرح مجھے ناامید بنادیا
یہ میری وفا کا کمال ہے کہ نباہ کرکے دکھادیا
]کوئی بزم ہو کوئی انجمن یہ شعاراپناقدیم ہے
جہاں روشنی کی کمی ملی وہیں ایک چراغ جلادیا
تجھے اب بھی میرے خلوص کا نہ یقین آئے توکیاکروں
تیرے گیسوئوں کو سنوار کر تجھے آئینہ بھی دکھادیا
میری شاعری میں تیرے سواکوئی ماجراہے نہ مدعا
جوتیری نظرکا فسانہ تھا وہ میری غزل نے سنادیا
یہ غریب عاجز بے وطن یہ غبارخاطرانجمن
یہ خراب ہواجس کیلئے اسی بے وفانے بھلادیا
کلیم عاجز
تری آرزو تونکال دی تراحوصلہ توبڑھادیا
گوستم نے تیرے ہرایک طرح مجھے ناامید بنادیا
یہ میری وفا کا کمال ہے کہ نباہ کرکے دکھادیا
]کوئی بزم ہو کوئی انجمن یہ شعاراپناقدیم ہے
جہاں روشنی کی کمی ملی وہیں ایک چراغ جلادیا
تجھے اب بھی میرے خلوص کا نہ یقین آئے توکیاکروں
تیرے گیسوئوں کو سنوار کر تجھے آئینہ بھی دکھادیا
میری شاعری میں تیرے سواکوئی ماجراہے نہ مدعا
جوتیری نظرکا فسانہ تھا وہ میری غزل نے سنادیا
یہ غریب عاجز بے وطن یہ غبارخاطرانجمن
یہ خراب ہواجس کیلئے اسی بے وفانے بھلادیا
کلیم عاجز