مجھے تو مار ڈالے گی شبِ ہجراں یہ تنہائی---برائے اصلاح

الف عین
عظیم
یاسر شاہ
خلیل الرحمن
--------------
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
--------------
مجھے تو مار ڈالے گی شبِ ہجراں یہ تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے میرے اے ہرجائی
------------------
بڑی سُونی سی لگتی ہے بنا تیرے اکیلے میں
تمہارے واسطے میں نے حویلی تھی جو بنوائی
------------------
کرو گے یاد باتوں کو تمہیں سب یاد آئیں گے
تمہاری بات کوئی بھی کبھی ہم نے نہ جھٹلائی
-------------------
ملن کی رات پہلی وہ ،مجھے پھر یاد آتی ہے
تری آمد پہ گونجی تھی مرے گھر میں جو شہنائی
-----------------
تمہارے لوٹ آنے کی امیدیں ہیں ابھی دل میں
جدائی تو نہیں اچھی محبّت کی ہے رسوائی
----------یا
جدا رہنے سے ہوتی ہے محبّت کی تو رسوائی
----------------
یہ وعدہ تھا تمہارا ہی ،رہیں گے ساتھ دونوں اب
تمہیں دوری کی عادت یہ بتا کس نے ہے سکھلائی
-------------------
ہو جن کا پیار سچا وہ زمانے سے نہیں ڈرتے
وفا کی داستانوں نے مجھے یہ بات سمجھائی
------------------
اگر ارشد کو کھویا تو تمہیں پھر یاد آئے گا
تمہیں بھی کاٹ کھائے گی اداسی اور یہ تنہائی
---------یا
کرو گے یاد ارشد کو اگر کھویا کبھی تم نے
تمہاری اس طرح ہو گی زمانے بھر میں رسوائی
----------------
 

عظیم

محفلین
مجھے تو مار ڈالے گی شبِ ہجراں یہ تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے میرے اے ہرجائی
------------------'تو' طویل کھینچا ہوا ہے، دوسرا شبِ ہجراں بھرتی کا لگ رہا ہے۔ دوسرے مصرع میں 'اے' کی ے گرائی گئی ہے جو درست نہیں۔ 'مجھے اے میرے' کیا جا سکتا ہے

بڑی سُونی سی لگتی ہے بنا تیرے اکیلے میں
تمہارے واسطے میں نے حویلی تھی جو بنوائی
------------------یہ خیال اچھا ہے۔ صرف پہلا مصرعے میں تھوڑی بہت تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ایک 'تیرے' کی وجہ سے شتر گربہ ہے دوسرا 'اکیلے میں' ایسا لگتا ہے صرف وزن پورا کرنے کے لیے لایا گیا ہے

کرو گے یاد باتوں کو تمہیں سب یاد آئیں گے
تمہاری بات کوئی بھی کبھی ہم نے نہ جھٹلائی
-------------------پہلا مصرع بے معنی لگ رہا ہے، کن باتوں کو یاد کرو گے اس کا کوئی ذکر نہیں۔ مثلاً گزری ہوئی باتوں کو یا پچھلی باتوں وغیرہ کو۔ اور کیا یاد آئیں گے اس کی بھی کوئی وضاحت نہیں ہے

ملن کی رات پہلی وہ ،مجھے پھر یاد آتی ہے
تری آمد پہ گونجی تھی مرے گھر میں جو شہنائی
-----------------ملن کی جگہ وصل وغیرہ لائیں،

تمہارے لوٹ آنے کی امیدیں ہیں ابھی دل میں
جدائی تو نہیں اچھی محبّت کی ہے رسوائی
----------یا
جدا رہنے سے ہوتی ہے محبّت کی تو رسوائی
----------------دوسرا مصرع
چلے آؤ، جدائی میں محبت کی ہے رسوائی
وغیرہ ہونا چاہیے تھا

یہ وعدہ تھا تمہارا ہی ،رہیں گے ساتھ دونوں اب
تمہیں دوری کی عادت یہ بتا کس نے ہے سکھلائی
-------------------رہیں گے ساتھ ہم دونوں یہ وعدہ تھا تمہارا ہی
بہتر ہو گا
دوسرے میں 'بتا' کی جگہ 'بتاؤ' ہونا چاہیے تھا کہ بتا سے شتر گربہ ہو رہا ہے

ہو جن کا پیار سچا وہ زمانے سے نہیں ڈرتے
وفا کی داستانوں نے مجھے یہ بات سمجھائی
------------------یہ شعر درست ہے

اگر ارشد کو کھویا تو تمہیں پھر یاد آئے گا
تمہیں بھی کاٹ کھائے گی اداسی اور یہ تنہائی
---------یا
کرو گے یاد ارشد کو اگر کھویا کبھی تم نے
تمہاری اس طرح ہو گی زمانے بھر میں رسوائی
----------------پہلا مقطع بہتر لگ رہا ہے۔ 'تو' یہاں بھی طویل آیا ہے۔ الفاظ بدل کر دیکھیں
دوسرے مصرع میں 'اور یہ تنہائی' کی جگہ صرف 'اور تنہائی' استعمال کریں
 
عظیم
---------
تمہارے لوٹ آنے سے ہی ہو گی دور تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے اے میرے ہرجائی
-----------
بڑی سُونی سی لگتی ہے بنا تیرے اکیلے میں
تمہارے واسطے میں نے حویلی تھی جو بنوائی
------------
کرو گے یاد ماضی کو تمہیں سب یاد آئے گا
تمہاری بات کوئی بھی کبھی ہم نے نہ جھٹلائی
--------------
تمہارے وصل کے لمحے مجھے پھر یاد آتے ہیں
وہ پہلی رات گونجی تھی مرے گھر میں جو شہنائی
------------
تمہارے لوٹ آنے کی امیدیں ہیں ابھی دل میں
چلے آؤ، جدائی میں محبت کی ہے رسوائی
------------------
رہیں گے ساتھ ہم دونوں یہ وعدہ تھا تمہارا ہی
بتاؤ کس نے یہ عادت دوری کی تمہیں سکھلائی
------------
ہو جن کا پیار سچا وہ زمانے سے نہیں ڈرتے
وفا کی داستانوں نے مجھے یہ بات سمجھائی
------------
اگر ارشد کو کھویا تو تمہیں پھر یاد آئے گا
تمہیں بھی کاٹ کھائے گی اداسی اور تنہائی
--------
 

عظیم

محفلین
تمہارے لوٹ آنے سے ہی ہو گی دور تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے اے میرے ہرجائی
-----------'ہی ہو' میں تنافر محسوس ہو رہا ہے۔
تمہارے لوٹ آ جانے سے ہو گی دور تنہائی
کیا جا سکتا ہے
دوسرے مصرع کی شروعات بھی 'تمہاری' سے ہی ہو رہی ہے جو اچھا نہیں لگ رہا۔
الفاظ کی ترتیب بدلنے کی ضرورت ہے

بڑی سُونی سی لگتی ہے بنا تیرے اکیلے میں
تمہارے واسطے میں نے حویلی تھی جو بنوائی
------------اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی؟ 'تیرے' کی وجہ سے شتر گربہ ہے اور 'اکیلے میں' بھرتی کا لگ رہا ہے

کرو گے یاد ماضی کو تمہیں سب یاد آئے گا
تمہاری بات کوئی بھی کبھی ہم نے نہ جھٹلائی
--------------پہلے مصرع میں ابھی بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے،
'تمہیں سب' کی بجائے 'تمہیں وہ/یہ سب' کی ضرورت ہے، اور دوسرے مصرع کا تعلق بھی پہلے کے ساتھ بہتر کرنے کی ضرورت ہے

تمہارے وصل کے لمحے مجھے پھر یاد آتے ہیں
وہ پہلی رات گونجی تھی مرے گھر میں جو شہنائی
------------دوسرا مصرع
جو پہلی رات گونجی تھی ہمارے گھر میں شہنائی
بہتر ہو گا

تمہارے لوٹ آنے کی امیدیں ہیں ابھی دل میں
چلے آؤ، جدائی میں محبت کی ہے رسوائی
------------------یہ درست ہو گیا ہے

رہیں گے ساتھ ہم دونوں یہ وعدہ تھا تمہارا ہی
بتاؤ کس نے یہ عادت دوری کی تمہیں سکھلائی
------------دوسرا مصرع وزن سے خارج ہے۔ اور عادت کا سکھایا جانا بھی درست نہیں لگ رہا۔

ہو جن کا پیار سچا وہ زمانے سے نہیں ڈرتے
وفا کی داستانوں نے مجھے یہ بات سمجھائی
------------یہ تو درست ہے

اگر ارشد کو کھویا تو تمہیں پھر یاد آئے گا
تمہیں بھی کاٹ کھائے گی اداسی اور تنہائی
--------یہاں بھی شاید آپ نے میری بات پر غور نہیں کیا کہ 'تو' طویل کھینچا ہوا ہے۔
 
عظیم
تمہارا پیار پا کر ہی یہ ہو گی دور تنہائی
-----یا
مرے پہلو میں آ بیٹھو کرو یہ دور تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے اے میرے ہرجائی
------------
تمہارا ساتھ ہو گا جب لگے گی پھر نہ سُونی یہ
تمہارے واسطے میں نے حویلی تھی جو بنوائی
------------
گزارے دن جو میرے ساتھ تم کو یاد آئیں گے
بتا دو بات کوئی سی کبھی میں نے جو جھٹلائی
-------------

تمہارے وصل کے لمحے مجھے پھر یاد آتے ہیں
جو پہلی رات گونجی تھی ہمارے گھر میں شہنائی
-----------
تمہارے لوٹ آنے کی امیدیں ہیں ابھی دل میں
چلے آؤ، جدائی میں محبت کی ہے رسوائی
----------------
رہیں گے ساتھ ہم دونوں یہ وعدہ تھا تمہارا ہی
نظر آئی ہے کیا تم کو جدائی میں ہو اچّھائی
-------------
ہو جن کا پیار سچا وہ زمانے سے نہیں ڈرتے
وفا کی داستانوں نے مجھے یہ بات سمجھائی
----------
اگر ارشد کی الفت کو کبھی جو کھو دیا تم نے
تمہیں بھی کاٹ کھائے گی اداسی اور تنہائی
--------
 

الف عین

لائبریرین
مطلع میں ہی ہو' کے تنافر اور' تمہار' ایک ہی مقام سے بچنے کے لیے
اگر تم لوٹ آؤ گے تو مٹ جائے گی تنہائی
کیا جا سکتا ہے، ترمیم شدہ مصرعے رواں نہیں
دوسرے اشعار میں بھی روانی کی کمی لگتی ہے، کہ ان سے بہتر پچھلے مصرعے ہی ہیں، صرف اغلاط دور کرنے کی ضرورت ہے
 
Top