خرم شہزاد خرم
لائبریرین
مجھے جانے دیا جائے
مجھے جانے دیا جائے
مری امّی مرے ابّو
مرے تو بہن بھائی سب
وہ سب اپنے مکانوں سے
بہت آرام سے چھ چاپ
چراغوں کی قطاروں میں
چمکتی روشنی کے ساتھ
زمین کے راستے اپنے
سفر جنت کو نکلے ہیں
مرا بھی خون غزّہ میں
بہا جانے دیا جائے
مجھے جانے دیا جائے
مجھے جانے دیا جائے
مری امّی مرے ابّو
مرے تو بہن بھائی سب
وہ سب اپنے مکانوں سے
بہت آرام سے چھ چاپ
چراغوں کی قطاروں میں
چمکتی روشنی کے ساتھ
زمین کے راستے اپنے
سفر جنت کو نکلے ہیں
مرا بھی خون غزّہ میں
بہا جانے دیا جائے
مجھے جانے دیا جائے