فرقان احمد
محفلین
جی ہاں! ثقافتی تنوع یعنی کلچرل ڈائیورسٹی میں ہی اس جہان کا اصل حُسن پوشیدہ ہے۔۔۔!اگر ساری دنیا ایک ہی تمدن میں رنگ جائے تو ساری خوبصورتی اڑن چھو ہو جائے گی۔
جی ہاں! ثقافتی تنوع یعنی کلچرل ڈائیورسٹی میں ہی اس جہان کا اصل حُسن پوشیدہ ہے۔۔۔!اگر ساری دنیا ایک ہی تمدن میں رنگ جائے تو ساری خوبصورتی اڑن چھو ہو جائے گی۔
یہ بات دیسی لبرلز کو اب کون سمجھائے؟مغربی کلچر کو کسی نے معیار تو نہیں قرار دے رکھا۔
یہ بات خواتین سے سب سے برا سلوک کرنے والے خطے کی طرف سے عجیب سی لگتی ہےمغربی کلچر کو کسی نے معیار تو نہیں قرار دے رکھا۔
مغرب میں بلاشبہ خواتین کے حقوق انڈو پاک سے بہتر ہیں۔ البتہ مغربی کلچر کو معیاری قرار دے کر اس کی نقل کرنا مسئلہ کا مستقل حل نہیں ہے۔یہ بات خواتین سے سب سے برا سلوک کرنے والے خطے کی طرف سے عجیب سی لگتی ہے
یہ نامناسب ہےگستاخی کی حد تک اسلام مخالف تھے
بھائی میں کوئی خطہ وطہ نہیں۔ صرف اپنی انفرادی رائے رکھ رہا ہوں۔یہ بات خواتین سے سب سے برا سلوک کرنے والے خطے کی طرف سے عجیب سی لگتی ہے
جی۔ اسلام مخالف بات نامناسب تو ہوگی۔یہ نامناسب ہے
اللہ پاک سب کی عزت و ناموس کی حفاظت فرمائے۔ ورنہ ذاتی مشاہدے میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو فقط مذہب سے ضد (اصل مسئلہ مذہب کی پابندیوں کا ہے، پابندی نہیں تو سب ٹھیک) کی بنیاد پر ایک دوسری انتہا پر پہنچ جاتے ہیں۔ پاکستان کی ہی ایک روشن خیال خاتون ۔۔۔ (نام لینا نہیں چاہوں گا کیونکہ وہ دنیا میں نہیں) سے ویلنٹائن کے بارے میں سوال کیا کہ "محترمہ!، کیا آپ کو اچھا لگے گا اگر میں آپ کی جوان بیٹی کو پھول پیش کروں اور آئی لو یو بولوں؟" ۔۔۔ محترمہ کا جواب تھا کہ بیٹی کو بعد میں دینا پہلے مجھے وِش کرو۔ (اس کے کچھ عرصہ بعد محترمہ کا انتقال ہو گیا)۔ بے شک اللہ پاک ہی خطاؤں کو معاف فرمانے والا ہے۔مغرب سے بدتر صورت حال عورت کے لیے کہیں اور نہیں۔۔۔
نہ سر چھپانے کے لیے باپ یا شوہر کا وفادار سائبان۔۔۔
نہ عزت کی حفاظت کے لیے باپ ، بھائی، شوہر اور بیٹے کی ڈھال۔۔۔
نہ نانا دادا کی عظمتیں۔۔۔
نہ بھانجوں بھتیجوں کی محبتیں۔۔۔
نہ ماموں چچا کی شفقتیں۔۔۔
کبھی اِس کے در کبھی اُس کے در۔۔۔
ہر بوائے فرینڈ کے ہاتھوں در بدر ذلیل و رسوا ہوکر تشدد کا نشانہ بننے۔۔۔
اور قتل تک ہونے کا مقدر لیے مغرب کی مظلوم عورت۔۔۔
نہ عزت اور سکون سے جیتی ہے۔۔۔
نہ آبرو اور عفت سے مرتی ہے۔۔۔
بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر جنسی ہوس پورا کرنے والی مشین کے علاوہ مغرب میں عورت کی کیا حیثیت و تقدیس ہے؟؟؟
کون کون اپنی بیٹی کے لیے ایسا مقدر چاہنے کا خواہشمند ہے؟؟؟
ان سب باتوں کا ماخذ آپ کا ذاتی مشاہدہ ہے؟مغرب سے بدتر صورت حال عورت کے لیے کہیں اور نہیں۔۔۔
نہ سر چھپانے کے لیے باپ یا شوہر کا وفادار سائبان۔۔۔
نہ عزت کی حفاظت کے لیے باپ ، بھائی، شوہر اور بیٹے کی ڈھال۔۔۔
نہ نانا دادا کی عظمتیں۔۔۔
نہ بھانجوں بھتیجوں کی محبتیں۔۔۔
نہ ماموں چچا کی شفقتیں۔۔۔
کبھی اِس کے در کبھی اُس کے در۔۔۔
ہر بوائے فرینڈ کے ہاتھوں در بدر ذلیل و رسوا ہوکر تشدد کا نشانہ بننے۔۔۔
اور قتل تک ہونے کا مقدر لیے مغرب کی مظلوم عورت۔۔۔
نہ عزت اور سکون سے جیتی ہے۔۔۔
نہ آبرو اور عفت سے مرتی ہے۔۔۔
بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر جنسی ہوس پورا کرنے والی مشین کے علاوہ مغرب میں عورت کی کیا حیثیت و تقدیس ہے؟؟؟
کون کون اپنی بیٹی کے لیے ایسا مقدر چاہنے کا خواہشمند ہے؟؟؟
نہیں ماخذ معروف زمانہ امت اخبار ہےان سب باتوں کا ماخذ آپ کا ذاتی مشاہدہ ہے؟
ازراہ تفنن عرض ہے کہ اب اس کام کیلئے بھی مغرب نے اصلی مشینیں ایجاد کرلی ہیں۔ یعنی اب عورت کو مردوں کے تسلط سے مکمل آزاد کیا جا سکتا ہے۔بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر جنسی ہوس پورا کرنے والی مشین کے علاوہ مغرب میں عورت کی کیا حیثیت و تقدیس ہے؟
آپ اچھے آدمی ہیں اور ظاہری بات ہے روابط بھی اچھے لوگوں سے ہوں گے۔ بہت سے مسلمان گھرانے مغربی ماحول میں رہ کر بھی اپنی روایات کو زندہ رکھتے ہیں جو بہرحال (ماحول کی وجہ سے) ایک مشکل کام ہے۔ میرے خیال میں مفتی صاحب کا اشارہ کسی اور طرف تھا۔ان سب باتوں کا ماخذ آپ کا ذاتی مشاہدہ ہے؟
مجھے مغرب میں رہتے دس سال ہو گئے، بہت سے غیر ملکی دوستوں کے گھروں میں آنا جانا ہے اور خاندانی مراسم ہیں، اپنے دس سالہ مشاہدے کی روشنی میں ان میں سے کسی ایک بات کی تصدیق کرنا میرے لیے ممکن نہیں (معذرت کے ساتھ!)
یہ بھی بتادیں کہ خاندانی نظام سے وابستہ لوگ جن سے آپ کے ذاتی مراسم ہیں اس معاشرے کا کتنے فیصد ہیں؟؟؟ان سب باتوں کا ماخذ آپ کا ذاتی مشاہدہ ہے؟
مجھے مغرب میں رہتے دس سال ہو گئے، بہت سے غیر ملکی دوستوں کے گھروں میں آنا جانا ہے اور خاندانی مراسم ہیں، اپنے دس سالہ مشاہدے کی روشنی میں ان میں سے کسی ایک بات کی تصدیق کرنا میرے لیے ممکن نہیں (معذرت کے ساتھ!)
جی نہیں۔۔۔نہیں ماخذ معروف زمانہ امت اخبار ہے
ان مشینوں کی وجہ سے عورت کی جان پھر بھی نہیں چھوٹی۔۔۔ازراہ تفنن عرض ہے کہ اب اس کام کیلئے بھی مغرب نے اصلی مشینیں ایجاد کرلی ہیں۔ یعنی اب عورت کو مردوں کے تسلط سے مکمل آزاد کیا جا سکتا ہے۔
دیکھیں جہاں بھی انسان بستے ہیں وہاں یہ سب ہوتا ہی ہے۔ مغرب میں بھی انسان ہی ہیں کوئی روبوٹ یا فرشتے نہیں۔ان مشینوں کی وجہ سے عورت کی جان پھر بھی نہیں چھوٹی۔۔۔
یہ تو سائیڈ ڈش کے طور پر ہے۔۔۔
اتنی جنسی آزادی کے باوجود وہاں ریپ کی شرح باقی دنیا کے مقابلے میں کتنی ہے۔۔۔
آپ تو چارٹ اور گراف نکالنے کے ماہر ہیں۔۔۔
لیکن امید ہے کہ اس کا گراف نہیں دکھائیں گے۔۔۔
وہاں بوائے فرینڈز کے ہاتھوں عورت کتنا پٹتی ہے اس کا گراف بھی نہ دکھائیں۔۔۔
نو سال کی عمر بلکہ اس سے بھی پہلے برضا یا زبردستی کتنی لڑکیاں جنسی عمل سے گزر تی ہیں یہ آپ ہم سے اچھی طرح جانتے ہیں مگر اس رخ پر آئیں گے نہیں!!!
اس بات سے تو آپ بھی بخوبی واقف ہوں گے کہ مغربی معاشرے میں عمومی طور پر عورت کی کیا صورتِ حال ہے۔۔۔آپ اچھے آدمی ہیں اور ظاہری بات ہے روابط بھی اچھے لوگوں سے ہوں گے۔ بہت سے مسلمان گھرانے مغربی ماحول میں رہ کر بھی اپنی روایات کو زندہ رکھتے ہیں جو بہرحال (ماحول کی وجہ سے) ایک مشکل کام ہے۔ میرے خیال میں مفتی صاحب کا اشارہ کسی اور طرف تھا۔
جی بالکل درست کہا آپ نے۔۔۔دیکھیں جہاں بھی انسان بستے ہیں وہاں یہ سب ہوتا ہی ہے۔ مغرب میں بھی انسان ہی ہیں کوئی روبوٹ یا فرشتے نہیں۔