زبیر مرزا
محفلین
مجھے چاہیے تھا
میں درد کی حد سے گذرکرمسکراتا
تواخبارکی خبرکو پھر بھول جاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ مسلک ومذہب کا سانحوں کوکوئی نام دیتا
تو کچھ بوجھ میرے دل سے اُترتا
مجھے چاہیے تھا
روایتی سے کچھ کلمات دہراتا
یا دانشوروں سے پنجے لڑاتا
توکئی داؤپیچ سیکھ پاتا
مجھے چاہیے تھا
لاحاصل کسی بحث میں نفرت بڑھاتا
کوئی فتنہ خیز نکتہ ڈھونڈ لاتا
میں کتبوں کو سنہری رنگوں سے سجاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ اورکچھ نہیں تو
اپنی بےحسی پر، مردہ دلی پر دوآنسو بہاتا
میں درد کی حد سے گذرکرمسکراتا
تواخبارکی خبرکو پھر بھول جاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ مسلک ومذہب کا سانحوں کوکوئی نام دیتا
تو کچھ بوجھ میرے دل سے اُترتا
مجھے چاہیے تھا
روایتی سے کچھ کلمات دہراتا
یا دانشوروں سے پنجے لڑاتا
توکئی داؤپیچ سیکھ پاتا
مجھے چاہیے تھا
لاحاصل کسی بحث میں نفرت بڑھاتا
کوئی فتنہ خیز نکتہ ڈھونڈ لاتا
میں کتبوں کو سنہری رنگوں سے سجاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ اورکچھ نہیں تو
اپنی بےحسی پر، مردہ دلی پر دوآنسو بہاتا