مجھے چاہیے تھا

زبیر مرزا

محفلین
مجھے چاہیے تھا
میں درد کی حد سے گذرکرمسکراتا
تواخبارکی خبرکو پھر بھول جاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ مسلک ومذہب کا سانحوں کوکوئی نام دیتا
تو کچھ بوجھ میرے دل سے اُترتا
مجھے چاہیے تھا
روایتی سے کچھ کلمات دہراتا
یا دانشوروں سے پنجے لڑاتا
توکئی داؤپیچ سیکھ پاتا
مجھے چاہیے تھا
لاحاصل کسی بحث میں نفرت بڑھاتا
کوئی فتنہ خیز نکتہ ڈھونڈ لاتا
میں کتبوں کو سنہری رنگوں سے سجاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ اورکچھ نہیں تو
اپنی بےحسی پر، مردہ دلی پر دوآنسو بہاتا
 

نایاب

لائبریرین
صدا ہے دل حساس کی ۔۔۔۔ جو بے حس ہونا نہیں جانتا ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت گہرا دکھ لکھ دیا محترم زبیر بھائی عام سی شاعری میں ۔۔
مجھے چاہیے تھا​
کہ اورکچھ نہیں تو​
اپنی بےحسی پر، مردہ دلی پر دوآنسو بہاتا​
 

بھلکڑ

لائبریرین
اپنے جذبات کا اظہار کس قدر کوبصورت موتیوں کی صورت میں کر دیا قبلہ ۔۔۔۔۔۔!
لاجواب الفاظ ہیں۔۔۔۔!
 

ماہا عطا

محفلین
زبردست۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے چاہیے تھا
میں درد کی حد سے گذرکرمسکراتا
تواخبارکی خبرکو پھر بھول جاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ مسلک ومذہب کا سانحوں کوکوئی نام دیتا
تو کچھ بوجھ میرے دل سے اُترتا
مجھے چاہیے تھا
روایتی سے کچھ کلمات دہراتا
یا دانشوروں سے پنجے لڑاتا
توکئی داؤپیچ سیکھ پاتا
مجھے چاہیے تھا
لاحاصل کسی بحث میں نفرت بڑھاتا
کوئی فتنہ خیز نکتہ ڈھونڈ لاتا
میں کتبوں کو سنہری رنگوں سے سجاتا
مجھے چاہیے تھا
کہ اورکچھ نہیں تو
اپنی بےحسی پر، مردہ دلی پر دوآنسو بہاتا

بہت عمدہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top