مغزل
محفلین
غزل
مجھے کل اچانک خیال آگیا آسماں کھونہ جائے
سمند ر کو سر کرتے کرتے کہیں بادباں کھو نہ جائے
کوئی نامرادی کی یلغار سینے کو چھلنی نہ کردے
کہیں دشتِ انفاس میں صبر کا کارواں کھو نہ جائے
یہ ہنستا ہوا شور سنجیدگی کے لیے امتحاں ہے
سو محتاط رہنا کہ تہذیبِ آہ وفغاں کھو نہ جائے
اس وقت کا جبر کہیے کہ بے چارگی جسم و جاں کی
مکاں کھونے والوں کو ڈر ہے کہ اب لامکاں کھو نہ جائے
میں اپنے ارادوں کی گٹھری اٹھائے کہیں جا نہ پایا
ہمیشہ یہ دھڑکا رہا محفلِ دوستاں کھو نہ جائے
یہ قصّوں کی رم جھم میں بھیگا ہوا حلقہِ گفتگو ہے
یہاں چپ ہی رہنا کہ تاثیرِ لفظ و بیاں کھو نہ جائے
یہ بازار ِنفع و ضرر ہے یہاں بے توازن نہ ہونا
سمیٹو اگر سود تو دھیان رکھنا زیاں کھو نہ جائے
یہاں کس کو فرصت کے آغاز و انجام کو یاد رکھے
سبھی کو یہ تشویش ہے وقت کا درمیاں کھو نہ جائے
عزم بہزاد
یہ غزل بھی اتوا ر کو ہونے والی ملاقات میں سنی ۔ دو ایک شعر بھول گیا ہوں ،
جو یاد رہا سو پیش ہے امید ہے آپ حوصلہ افزائی فرمائیں گے ۔ والسلام
مجھے کل اچانک خیال آگیا آسماں کھونہ جائے
سمند ر کو سر کرتے کرتے کہیں بادباں کھو نہ جائے
کوئی نامرادی کی یلغار سینے کو چھلنی نہ کردے
کہیں دشتِ انفاس میں صبر کا کارواں کھو نہ جائے
یہ ہنستا ہوا شور سنجیدگی کے لیے امتحاں ہے
سو محتاط رہنا کہ تہذیبِ آہ وفغاں کھو نہ جائے
اس وقت کا جبر کہیے کہ بے چارگی جسم و جاں کی
مکاں کھونے والوں کو ڈر ہے کہ اب لامکاں کھو نہ جائے
میں اپنے ارادوں کی گٹھری اٹھائے کہیں جا نہ پایا
ہمیشہ یہ دھڑکا رہا محفلِ دوستاں کھو نہ جائے
یہ قصّوں کی رم جھم میں بھیگا ہوا حلقہِ گفتگو ہے
یہاں چپ ہی رہنا کہ تاثیرِ لفظ و بیاں کھو نہ جائے
یہ بازار ِنفع و ضرر ہے یہاں بے توازن نہ ہونا
سمیٹو اگر سود تو دھیان رکھنا زیاں کھو نہ جائے
یہاں کس کو فرصت کے آغاز و انجام کو یاد رکھے
سبھی کو یہ تشویش ہے وقت کا درمیاں کھو نہ جائے
عزم بہزاد
یہ غزل بھی اتوا ر کو ہونے والی ملاقات میں سنی ۔ دو ایک شعر بھول گیا ہوں ،
جو یاد رہا سو پیش ہے امید ہے آپ حوصلہ افزائی فرمائیں گے ۔ والسلام