ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
یاسر علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے یاد تیری جو آنے لگی ہے
خیالوں کو رنگیں بنانے لگی ہے
-----------
ہوا جرم ہم سے محبّت جو کی ہے
تبھی ہم کو دنیا ستانے لگی ہے
----------
جو منزل سے واقف نہیں خود ہی دنیا
ہمیں راستہ وہ دکھانے لگی ہے
-------------
محبّت ہی کی ہے نہیں جرم اس میں
یہ دنیا مگر تلملانے لگی ہے
--------
کئے جرم دنیا نے پھلے برس جو
مٹانے کو گنگا نہانے لگی ہے
-----------
وہ آئے ہیں ملنے مجھے آج خود سے
محبّت کرشمہ دکھانے لگی ہے
-------------
یہ دنیا دباتی ہے کمزور کو ہی
ہمیں تب ہی دنیا دباتے لگی ہے
-------
جدائی میں صدمے سہے میں نے اتنے
مری آنکھ آنسو بہانے لگی ہے
-------------
کبھی پھر محبّت کرے گا نہ ارشد
یہ کاغذ پہ دنیا لکھانے لگی ہے
یاسر علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے یاد تیری جو آنے لگی ہے
خیالوں کو رنگیں بنانے لگی ہے
-----------
ہوا جرم ہم سے محبّت جو کی ہے
تبھی ہم کو دنیا ستانے لگی ہے
----------
جو منزل سے واقف نہیں خود ہی دنیا
ہمیں راستہ وہ دکھانے لگی ہے
-------------
محبّت ہی کی ہے نہیں جرم اس میں
یہ دنیا مگر تلملانے لگی ہے
--------
کئے جرم دنیا نے پھلے برس جو
مٹانے کو گنگا نہانے لگی ہے
-----------
وہ آئے ہیں ملنے مجھے آج خود سے
محبّت کرشمہ دکھانے لگی ہے
-------------
یہ دنیا دباتی ہے کمزور کو ہی
ہمیں تب ہی دنیا دباتے لگی ہے
-------
جدائی میں صدمے سہے میں نے اتنے
مری آنکھ آنسو بہانے لگی ہے
-------------
کبھی پھر محبّت کرے گا نہ ارشد
یہ کاغذ پہ دنیا لکھانے لگی ہے