مجھ سا جہان میں کوئی نادان بھی نہ ہو ۔۔۔۔ سعدؔاللہ شاہ

صائمہ شاہ

محفلین
مجھ سا جہان میں کوئی نادان بھی نہ ہو
کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو
کچھ بھی نہیں ہوں میں مگر اتنا ضرور ہے
بِن میرے شاید آپ کی پہچان بھی نہ ہو
آشفتہ سر جو لوگ ہیں مشکل پسند ہیں
مشکل نہ ہو جو کام تو آسان بھی نہ ہو
محرومیوں کا ہم نے گلہ تک نہیں کیا
لیکن یہ کیا کہ دل میں یہ ارمان بھی نہ ہو
خوابوں سی دلنواز حقیقت نہیں کوئی
یہ بھی نہ ہو تو درد کا درمان بھی نہ ہو
رونا یہی تو ہے کہ اسے چاہتے ہیں ہم
اے سعدؔ جس کے ملنے کا امکان بھی نہ ہو
 
Top