مجھ سے میرا کیا رشتہ ہے، ہر ایک رشتہ بھول گیا

ظفری

لائبریرین

مجھ سے میرا کیا رشتہ ہے ، ہر ایک رشتہ بھول گیا
اتنے آئینے دیکھے ہیں ، اپنا چہرہ بھول گیا

اب تو یہ بھی یاد نہیں ہے ، فرق تھا کتنا دونوں میں
اس کی باتیں یاد نہیں ، اس کا لہجہ بھول گیا

پیاسی دھرتی کے ہونٹوں پر ، میرا نام نہیں تو کیا
میں وہ بادل کا ٹکڑا ہوں ، جس کو دریا بھول گیا

دنیا والے کچھ بھی کہیں ، راشد اپنی مجبوری ہے
اس کی گلی جب یاد آئی تو ، گھر کا رستہ بھول گیا

( ممتاز راشد )
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ ظفری بھائی شیئر کرنے کیلیئے، بہت اچھی غزل ہے، لا جواب

مجھ سے میرا کیا رشتہ ہے، ہر ایک رشتہ بھول گیا
اتنے آئینے دیکھے ہیں، اپنا چہرہ بھول گیا

دنیا والے کچھ بھی کہیں، راشد اپنی مجبوری ہے
اس کی گلی جب یاد آئی تو، گھر کا رستہ بھول گیا

واہ واہ واہ
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ کا بٹن فعال نہیں ہے ۔ اس لیئے تمام دوستوں کا اس غزل کی پسندیدگی کے لیئے شکریہ ادا کرکے اس کی رسید بھی جاری کرتا ہوں ۔
 

زونی

محفلین
اب تو یہ بھی یاد نہیں ہے ، فرق تھا کتنا دونوں میں
اس کی باتیں یاد نہیں ، اس کا لہجہ بھول گیا



بہت خوب ، اچھی غزل ھے چاچو اور شاعر کا نام بھی لکھا ھے;):grin:
 

ظفری

لائبریرین

اب تو یہ بھی یاد نہیں ہے ، فرق تھا کتنا دونوں میں
اس کی باتیں یاد نہیں ، اس کا لہجہ بھول گیا



بہت خوب ، اچھی غزل ھے چاچو اور شاعر کا نام بھی لکھا ھے;):grin:

پسندیدگی کا شکریہ بھتیجی ۔۔۔۔ اور شاعر کا نام اس لیئے لکھا کہ یہ غزل میری نہیں ہے ۔ ;)
 

محمداحمد

لائبریرین
پیاسی دھرتی کے ہونٹوں پر ، میرا نام نہیں تو کیا
میں وہ بادل کا ٹکڑا ہوں ، جس کو دریا بھول گیا

دنیا والے کچھ بھی کہیں ، راشد اپنی مجبوری ہے
اس کی گلی جب یاد آئی تو ، گھر کا رستہ بھول گیا

واہ بہت عمدہ غزل ہے پڑھ کر لطف آیا۔۔۔!

اعلٰی انتخاب ہے آپ کا! خوش رہیے۔
 
Top