متلاشی
محفلین
میری ایک تازہ نظم
محبت میں بھی کرتا ہوں
محبت تم بھی کرتی ہو
مگر بس فرق اتنا ہے
کہ تم جذبوں کی حدّت کو
حیا کے پاک آنچل میں
چھپا کر بس سلگتی ہو
تڑپتی ہو، مچلتی ہو
زباں اظہار سے قاصر
ہزاروں وسوسے دل میں
لیے چھپ چھپ کےروتی ہو
تمہاری روح کے اس کرب سے واقف ہے دل میرا
اذیّت، بے یقینی، خوف کے یہ جاں گسل لمحے
مرے دل پر بھی بیتے ہیں
مرے گھاؤ بھی تازہ ہیں
مجھے ڈر ہے
تذبذب اور تیقّن کی
کشاکش میں الجھ کر تم
کہیں پھر دیر ناں کر دو
کہ یہ جیتی ہوئی بازی
کہیں تم زیر نہ کر دو
تمہیں معلوم ہے جاناں!
محبت میں بھی کرتا ہوں
محبت تم بھی کرتی ہو
مگر بس فرق اتنا ہے
کہ میں اظہار کرتا ہوں
پہ تم کہنے سے ڈرتی ہو!
ذیشان نصر
13 اپریل 2020
محبت میں بھی کرتا ہوں
محبت تم بھی کرتی ہو
مگر بس فرق اتنا ہے
کہ تم جذبوں کی حدّت کو
حیا کے پاک آنچل میں
چھپا کر بس سلگتی ہو
تڑپتی ہو، مچلتی ہو
زباں اظہار سے قاصر
ہزاروں وسوسے دل میں
لیے چھپ چھپ کےروتی ہو
تمہاری روح کے اس کرب سے واقف ہے دل میرا
اذیّت، بے یقینی، خوف کے یہ جاں گسل لمحے
مرے دل پر بھی بیتے ہیں
مرے گھاؤ بھی تازہ ہیں
مجھے ڈر ہے
تذبذب اور تیقّن کی
کشاکش میں الجھ کر تم
کہیں پھر دیر ناں کر دو
کہ یہ جیتی ہوئی بازی
کہیں تم زیر نہ کر دو
تمہیں معلوم ہے جاناں!
محبت میں بھی کرتا ہوں
محبت تم بھی کرتی ہو
مگر بس فرق اتنا ہے
کہ میں اظہار کرتا ہوں
پہ تم کہنے سے ڈرتی ہو!
ذیشان نصر
13 اپریل 2020