محبت ختم ہوگی کیا۔۔۔؟

محبت ختم ہوگی کیا۔۔۔؟
چلو گر تنگ آ کر
اک روایت توڑ بھی دیں ہم
محبت چھوڑ بھی دیں یم
تو کیا ہوگا۔۔۔۔۔؟
زمیں پر مومسموں کا
پھر کبھی میلہ نہیں ہوگا
نہ برکھا ویسے برسے گی
کہ دل تڑپے
کسی کو یا د کرکے پھر
محبت ختم ہوگی کیا۔۔۔۔۔۔؟
گُل و بلبل کے قصے
پھر نہیں دہرائے گا کوئی
نہ تتلی پھول پر
رقصاں کبھی ہوگی
نہ بچے صحنِ گُلشن میں
بس اک تتلی پکڑنے کو
بے چین یوں ہونگے
چکوری چاند کی چاہت میں
رستہ بھول جائے گی
نہ تارے جھلملا ئیں گے
فلک پر راہبر بن کر
صبا پھر کیا کرے گی
آ کے گُلشن میں
طلوُع ہوگا جو سورج
اُس کی کرنیں گُل نہ چومیں گی
لب دریا ہوا
جو قصہ مہرو وفا کا
گایا کرتی تھی نہ گائے گی
مُسافر راہ چلتے راہ سے
بھٹکیں گے گُم ہونگے
جئیں گے پھر یونہی
بے نام سی اک زندگی شاید
مریں گے تو بھی
کوئی آنکھ نہ آنسو بہائےگی
محبت ہی نہ ہوگی جب
بھلا آنسو بہیں گے کیوں۔۔؟
مگر آنسو بہیں نہ پھر
بھلا آنکھیں کریں گی کیا ۔۔۔؟
محظ تکتے ہی رہنا دُور تک
خالی خلا میں کیا
مقدر میں لکھا ہوگا ۔۔۔۔؟
روایت توڑ بھی دیں ہم
محبت چھوڑ بھی دیں ہم
جئیں پھر ہم کسی کو کیا۔۔۔؟
مریں گے تو بھی کیا ہوگا۔۔؟
 
Top