عاطف ملک
محفلین
محبت مری زندگانی میں ہے
جگر آگ میں، آنکھ پانی میں ہے
وہ ہر اک سے کرتا ہے ہنس کر کلام
مرے دل ! تُو کس خوش گمانی میں ہے؟
یہی ہے بہت میری تسکین کو
مرا ذکر ان کی کہانی میں ہے
دیارِ محبت کا اک راہرو
غمِ ہجر کی راجدھانی میں ہے
زباں کاٹ دیتے ہیں حق گو کی یاں
بتا زور کتنا جوانی میں ہے؟
نہیں لطف عجز و اطاعت میں کچھ
مزہ ہی مزہ سر گرانی میں ہے!
بلا وجہ ہم سے نہ عاطف الجھ
طبیعت ہماری روانی میں ہے!
جگر آگ میں، آنکھ پانی میں ہے
وہ ہر اک سے کرتا ہے ہنس کر کلام
مرے دل ! تُو کس خوش گمانی میں ہے؟
یہی ہے بہت میری تسکین کو
مرا ذکر ان کی کہانی میں ہے
دیارِ محبت کا اک راہرو
غمِ ہجر کی راجدھانی میں ہے
زباں کاٹ دیتے ہیں حق گو کی یاں
بتا زور کتنا جوانی میں ہے؟
نہیں لطف عجز و اطاعت میں کچھ
مزہ ہی مزہ سر گرانی میں ہے!
بلا وجہ ہم سے نہ عاطف الجھ
طبیعت ہماری روانی میں ہے!