محبت نے ایمان کھویا تو کیا
پشیمانیوں میں ڈبویا تو کیا
حرارت ہے دل کی ابھی تک وہی
زمانے نے اتنا سمویا تو کیا
یہاں کیا دھرا ہے جو ہاتھ آئے گا
کلیجے میں پنجہ گڑویا تو کیا
سرِ بزم پیاسے ہی مرجائیے
کہ تلچھٹ سے دامن بھگویا تو کیا
تہہِ دل سے ہو کچھ تو اک بات ہے
ہنسا میں تو کیا اور رویا تو کیا
نہا لیتے گنگا، بکھیڑا تھا پاک !
گناہوں کو زمزم سے دھویا تو کیا
تمہیں بھی مزہ اس کا چکھنا پڑا
یگانہ کو ہاتھوں سے کھویا تو کیا
پشیمانیوں میں ڈبویا تو کیا
حرارت ہے دل کی ابھی تک وہی
زمانے نے اتنا سمویا تو کیا
یہاں کیا دھرا ہے جو ہاتھ آئے گا
کلیجے میں پنجہ گڑویا تو کیا
سرِ بزم پیاسے ہی مرجائیے
کہ تلچھٹ سے دامن بھگویا تو کیا
تہہِ دل سے ہو کچھ تو اک بات ہے
ہنسا میں تو کیا اور رویا تو کیا
نہا لیتے گنگا، بکھیڑا تھا پاک !
گناہوں کو زمزم سے دھویا تو کیا
تمہیں بھی مزہ اس کا چکھنا پڑا
یگانہ کو ہاتھوں سے کھویا تو کیا