کاشفی
محفلین
غزل
(بہزاد لکھنوی)
محبت کی دنیا میں آؤ تو جانیں
ذرا دل کسی سے لگاؤ تو جانیں
محبت میں تم کو بھی ہنسنا مبارک
ذرا اب نہ آنسو بہاؤ تو جانیں
تمہاری نظر درد سے آشنا ہے
نظر سے نظر کو ملاؤ تو جانیں
یہ محشر ہے محشر، یہ دنیا نہیں ہے
یہاں بھی کوئی حشر اُٹھاؤ تو جانیں
تمہاری بھی آنکھوں میں آنسو بھرے ہیں
اس عالم میں بھی مسکراؤ تو جانیں
رسا ہوچکی ہے مری آہِ سوزاں
نہ آؤ، نہ آؤ، نہ آؤ تو جانیں
ادائے سجودِ محبت ہے مشکل
ہر اک گام پر سر جھکاؤ تو جانیں
یہ وہ پھول ہے جس پہ کانٹے بہت ہیں
زمانہ سے دامن بچاؤ تو جانیں
یہ مانا کہ بہزاد سے تم خفا ہو
نہ بہزاد کو یاد آؤ تو جانیں
(بہزاد لکھنوی)
محبت کی دنیا میں آؤ تو جانیں
ذرا دل کسی سے لگاؤ تو جانیں
محبت میں تم کو بھی ہنسنا مبارک
ذرا اب نہ آنسو بہاؤ تو جانیں
تمہاری نظر درد سے آشنا ہے
نظر سے نظر کو ملاؤ تو جانیں
یہ محشر ہے محشر، یہ دنیا نہیں ہے
یہاں بھی کوئی حشر اُٹھاؤ تو جانیں
تمہاری بھی آنکھوں میں آنسو بھرے ہیں
اس عالم میں بھی مسکراؤ تو جانیں
رسا ہوچکی ہے مری آہِ سوزاں
نہ آؤ، نہ آؤ، نہ آؤ تو جانیں
ادائے سجودِ محبت ہے مشکل
ہر اک گام پر سر جھکاؤ تو جانیں
یہ وہ پھول ہے جس پہ کانٹے بہت ہیں
زمانہ سے دامن بچاؤ تو جانیں
یہ مانا کہ بہزاد سے تم خفا ہو
نہ بہزاد کو یاد آؤ تو جانیں