نظام الدین
محفلین
ہم مشرقی لڑکیاں بھی عجیب ہیں، شاید محبت ہمارے بس کا روگ نہیں، ہمارا خون و خمیر شاید اس جذبے کے لئے موزوں نہیں۔ ہم محبت کر بھی لیں تو اسے نبھانا مشکل اور اگر نبھالیں تو زندگی گزارنا مشکل۔ محبت میں ہونے والی وہ لمحے بھر کی لغزش، وہ ایک پل کی خودغرضی نہ ہمیں جینے دیتی ہے نہ مرنے دیتی ہے۔ پھر وہ محبت جو ہم نے بہت لڑ کر اور دنیا سے ٹکر لے کر حاصل کی ہوتی ہے، ہمیں اپنا سب سے بڑا گناہ نظر آنے لگتی ہے۔ ایسا گناہ جس پر ہم اٹھتے بیٹھتے، سوتے جاگتے شرمندہ ہوتے ہیں۔ ہم محبت کے بغیر رہ سکتے ہیں لیکن خود سے وابستہ رشتوں کے بغیر زندگی گزار ہی نہیں سکتے۔
(فرحت اشتیاق کے ناول ’’وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر‘‘ سے اقتباس)
(فرحت اشتیاق کے ناول ’’وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر‘‘ سے اقتباس)